ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مسائل عقیدہ پر قراء ات کے اثرات
ڈاکٹرعبدالکریم ابراہیم صالح
مترجم: قاری محمد حسین
تمہیدمترجم: قاری محمد حسین
یہ بات ثابت شدہ ہے کہ عقیدہ دین حنیف میں بنیادی حیثیت کا حامل ہے، کیونکہ اس کا تعلق اللہ کی معرفت، نبی کریمﷺکی نبوت اور آپﷺ کی صداقت و امانت پر ایمان لانے پر ہے۔ قراء ات قرآنیہ سے یہ مسائل اوربھی زیادہ واضح اور احسن صورت میں نمایاں ہوتے ہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ قراء ات قرآنیہ کے ان پہلوؤں کو اُجاگر کیا جائے جن سے یہ پتہ چلے کہ جہاں قراء ات قرآن کی تفاسیر میں مدد دیتی ہیں وہاں یہ قراء ات عقیدہ کے مسائل کی بھی عقدہ کشائی کرتی ہیں۔ ان مسائل میں سے ایک بنیادی مسئلہ اللہ کے اسماء کی معرفت ہے، کیونکہ صحیح معنوں میں اللہ کابندہ بننے اور اس کی عبادت میں خشوع و خضوع حاصل کرنے کے لیے باقی تمام چیزوں کے ساتھ ساتھ اللہ کے ناموں کی معرفت حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔ اس طرح اللہ کی ذات کی معرفت حاصل کرنے کے لیے بھی ضروری ہے کہ اللہ کے اسماء میں معرفت تامہ حاصل کی جائے جیسا کہ نبی کریم ﷺ کا اِرشاد پاک ہے:
(من أحصاھا دخل الجنۃ)’’ اللہ کے ناموں کو شمار کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔‘‘
علاوہ ازیں اللہ نے خود بھی قرآن پاک میں ارشاد فرمایا کہ مجھے اچھے اچھے ناموں سے پکارو۔
’’وَﷲِ الاَسْمَائُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِھَا‘‘ (الاعراف:۱۸۰)
’’اور اللہ اچھے ناموں کا مستحق ہے، اس کو اچھے ناموں سے ہی پکارو۔‘‘
دوسری جگہ فرمایا:’’قُلِ ادْعُوْاﷲَ اَوِ ادْعُوْا الرَّحْمٰنَ، اَیًّامَّا تَدْعُوْا فَلَہُ الاَسْمَائُ الْحُسْنٰی‘‘ (الاسراء:۱۱۰)
’’اے نبیؐ! ان سے کہو، اللہ کہہ کر پکارو یا رحمن کہہ کر،جس نام سے بھی پکارو اس کے لیے سب نام ہی اچھی ہیں۔‘‘
اسی حکم کی تعمیل کا صحیح حق اداکرتے ہوئے نبی مکرمﷺ نے فرمایا:
(أسألک لکل اسم ھو لک سمیت بہ نفسک أو أنزلتہ فی کتابک أو علمتہ أحدا من خلقک أو استأترت بہ فی علم الغیب عندک) )مسنداحمد: ۱؍۳۹۱،۴۵۲، والحاکم فی مستدرک کتاب الدعاء والتکبیر والتھلیل والتسبیح والذکرا ،ص۵۰۹ ۔عن ابن مسعود رضی اللہ عنہ)
’’اے اللہ میں تجھ سے تیرے ہر اُس نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تو نے اپنے لیے خاص کئے ہیں یا تونے اپنی کتاب میں اتارے ہیں یا مخلوق میں سے کسی ایک کو سکھائے ہیں یا جو تیرے غیب کے خزانوں میں ہیں۔‘‘
ہم سب سے پہلے اُن قراء ات کا ذکر کریں گے جن کا تعلق اللہ کے ناموں سے ہے تاکہ نبی کریمﷺ پر نازل ہونے والی قراء ات کا مقام و مرتبہ واضح ہوسکے۔ ان میں سے پہلی مثال:
قولہ: ’’مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ‘‘ (الفاتحۃ:۴)
لفظ ’ملک‘ میں دو قراء تیں ہیں۔
(١) ’مَالِکِ‘ الف کے ساتھ ملک سے اسم فاعل کا صیغہ۔ یہ قراء ۃ امام عاصم، امام کسائی، امام یعقوب اور امام خلف العاشر کی ہے۔
(٢) ’ملک‘۔ حذف الف سے بروزن حذر، مبالغہ کا صیغہ،یہ امام نافع،امام ابن کثیرمکی، امام ابوعمرو بصری، امام ابن عامر شامی، امام حمزہ اور امام ابوجعفر کی قراء ۃ ہے۔ (النشر:۱؍۲۷۱، فتح الوصید للسخاوی:ص۱۷۵)