• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسافت قصر کی حد

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
اسلام علیکم۔
صحیح مسلم کی حدیث کے مطابق نبی اکرم ﷺ نے تین میل یا تین فراسخ کی مسافت پر دو رکعات پڑھے۔
لیکن امام ابن تیمیہ کے مطابق قصر تب کی جائے گی جب کوئی شخص عرف عام کے مطابق مسافر قرار پائے۔

ان میں سے کون سا طریقہ صحیح ہے۔ کیا تین فراسخ پر ہر حال میں قصر ہو جاتی ہے یا عرف عام کی طرف رجوع کریں؟
میرا کالج پندرہ میل کی مسافت پر ہے اور میں روز وہاں جاتا اور آتا ہوں (زیادہ سے زیادہ پندرہ بیس منٹ لگتے ہیں بذریعہ کار)، تو کیا وہاں پر قصر کروں یا مکمل نماز پڑھوں؟
اگر مجھے وہاں قصر کرنی چاہیے تو کیا: اگر میں وہاں پر قصر کروں جبکہ مجھے پتہ ہے کہ گھر پہنچ کر بھی نماز کا ٹائم باقی ہو گا، تو کیا میں قصر پڑھ سکتا ہوں؟ یا گھر آ کر مکمل نماز ادا کروں؟

جلد سے جلد جواب دیں۔ جزاک اللہ خیرا۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
میرا کالج پندرہ میل کی مسافت پر ہے اور میں روز وہاں جاتا اور آتا ہوں (زیادہ سے زیادہ پندرہ بیس منٹ لگتے ہیں بذریعہ کار)، تو کیا وہاں پر قصر کروں یا مکمل نماز پڑھوں؟
پندرہ میل سفر کا اگر مطلب یہ ہے کہ آپ شہر کی حدود میں ہی ہیں تو آپ مسافر نہیں ہیں کیونکہ اپنے شہر میں چاہے پچاس میل بھی سفر کر لیا جائے تو وہ مسافر نہیں کہلاتا ہے لہذا قصر نہیں ہو گی اور اگر یہ پندرہ میل کا سفرشہر کی حدود سے باہر ہے تو اتنا سفر عرف عام میں سفر کہلاتا ہے اور اتنا سفر کرنے والا مسافر ہے اور قصر کر سکتا ہے۔

اگر مجھے وہاں قصر کرنی چاہیے تو کیا: اگر میں وہاں پر قصر کروں جبکہ مجھے پتہ ہے کہ گھر پہنچ کر بھی نماز کا ٹائم باقی ہو گا، تو کیا میں قصر پڑھ سکتا ہوں؟ یا گھر آ کر مکمل نماز ادا کروں؟
قصر ایک آپشن ہے یعنی رخصت ہے، لازم نہیں ہے۔ دوران سفر قصر کر لیں یا گھر پہنچ کر مکمل نماز ادا کر لیں۔ دونوں صورتیں درست ہیں۔ نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد اللہ کا حکم متوجہ ہو جاتا ہے۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
پندرہ میل سفر کا اگر مطلب یہ ہے کہ آپ شہر کی حدود میں ہی ہیں تو آپ مسافر نہیں ہیں کیونکہ اپنے شہر میں چاہے پچاس میل بھی سفر کر لیا جائے تو وہ مسافر نہیں کہلاتا ہے لہذا قصر نہیں ہو گی اور اگر یہ پندرہ میل کا سفرشہر کی حدود سے باہر ہے تو اتنا سفر عرف عام میں سفر کہلاتا ہے اور اتنا سفر کرنے والا مسافر ہے اور قصر کر سکتا ہے۔
بلکہ میں تو دو دو شہروں سے ہو کر گزرتا ہوں۔ دراصل یہاں پر شہروں کی حدود بہت چھوٹی ہیں۔ ایک شہر سے دوسرے شہر جانا کوئی بڑی بات نہیں سمجھی جاتی۔ یہاں تو کوئی شخص دودھ لینے کے لیے بھی دوسرے شہر جا سکتا ہے۔ ابتسامہ
 
Top