• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مستعمل پانی اور اس سےطہارت حاصل کرنا

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
684
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
مستعمل پانی سے مراد:
فقہاء کی اصطلاح میں ماء مستعمل سے مراد وہ پانی ہے جو وضو یا غسل کرنے کی وجہ سے انسان کے اعضاء سے گرتا ہے۔

(دیکھیں: الشرح الممتع از ابن عثیمین جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 36)
مستعمل پانی سے طہارت حاصل کرنا:
مستعمل پانی پاک ہے اس سے طہارت حاصل کرنا جائز ہے، یعنی انسان دوبارہ اس پانی سے وضو یا غسل کر سکتا ہے جو پہلے ہی وضو یا غسل کے لیے استعمال کیا جا چکا ہو۔

دلیل:
ارشاد باری تعالی ہے:
1- وَأَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا (الفرقان: 48)
’’اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا۔‘‘

مندرجہ بالا آیت میں ’’طہورا‘‘ کا لفظ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ پانی سے بار بار طہارت حاصل کی جا سکتی ہے۔ (دیکھیں: المجوع از امام نووی جلد نمبر 1، صفحہ نمبر153)

2- سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الْمَاءُ طَهُورٌ لَا يُنَجِّسُهُ شَيْءٌ (سنن أبي داود: 66) (صحيح)

’’پانی پاک ہے، اسے کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی‘‘۔

مندرجہ بالا حدیث سے معلوم ہوتا ہےکہ پانی اسی صورت میں نجس ہو گا جب اس کا رنگ، بو یا ذائقہ تبدیل ہو گا۔

3. صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ کے وضو سے بچے ہوئے پانی کو استعمال کیا کرتے تھے

حضرت ابو جحیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دن رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے ہاں تشریف لائے۔ آپ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا تو آپ نے وضو فرمایا۔ پھر لوگ آپ کے وضو سے باقی ماندہ پانی لینے لگے اور بدن پر ملنے گئے۔ (صحیح البخاری: 187)

امام ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس بات کا احتمال ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم نے اس پانی کو استعمال کیا جو آپ کے اعضاء سے گرا تھا، اس میں واضح طور پر دلیل موجود ہےکہ انسان کے وضو کرنے سے گرا ہوا پانی پاک ہے۔ (فتح الباری از ابن حجر ،جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 353)

4. اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ جو پانی کے قطرے وضو کرنے والے یا غسل کرنے والے کے بدن پر لگے رہ جاتے ہیں یا اس کے کپڑوں پر گرجاتے ہیں وہ پاک ہیں، اس سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ مستعمل پانی پاک ہے ، جب وہ پاک ہے تو اس سے وضو کرنا بھی صحیح ہو گا۔ (دیکھیں : اوسط از ابن المنذر جلدنمبر1 ، صفحہ نمبر399)

5. پانی پاک تھا اور پاک جسم پر ہی استعمال کیا گیا ہے اس لیے پاک ہی رہے گا۔ (دیکھیں : مجلۃالبحوث الاسلامیۃ جلدنمبر26 ، صفحہ نمبر64)
 
Top