• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مستقل بیمار شخص کا رمضان میں فدیہ

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
اگر کوئی مرد کسی بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ قضا کرے تو کیا وہ فدیہ بھی دے؟
اگر کسی کو ایسی بیماری ہو کہ وہ روزے رکھ سکنے کے بالکل بھی قابل نہ ہو ،نہ رمضان میں نہ رمضان کے بعد تو کیا وہ صرف فدیہ دے؟
اور فدیے کی مقدار کیا ہے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
اگر کوئی مرد کسی بیماری کی وجہ سے روزہ چھوڑ قضا کرے تو کیا وہ فدیہ بھی دے؟
یہ بات پہلے ایک سوال کے جواب میں بیان ہو چکی ہے کہ فدیہ صرف اسی صورت میں ہے جبکہ روزوں کی قضا کو ایک سال سے زیادہ لیٹ کر دیا جائے اور اگر قضا اگلے سال کے رمضان سے پہلے پہلے کر لی ہے تو پھر صرف قضا ہی ہے، فدیہ نہیں ہے۔
اگر کسی کو ایسی بیماری ہو کہ وہ روزے رکھ سکنے کے بالکل بھی قابل نہ ہو ،نہ رمضان میں نہ رمضان کے بعد تو کیا وہ صرف فدیہ دے؟
اور فدیے کی مقدار کیا ہے؟
جی ہاں ایسی صورت میں صرف فدیہ ہے اور ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔ارشاد باری تعالی ہے:
وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ فَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَّهُ ۚ وَأَن تَصُومُوا خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿١٨٤﴾
اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت رکھیں (لیکن رکھیں نہیں) وہ روزے کے بدلے محتاج کو کھانا کھلا دیں اور جو کوئی شوق سے نیکی کرے تو اس کے حق میں زیادہ اچھا ہے۔ اور اگر سمجھو تو روزہ رکھنا ہی تمہارے حق میں بہتر ہے ۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
بعض اہل علم کے نزدیک فدیہ ایک وقت کا کھانا ہے جبکہ بعض کے نزدیک دو وقت کا کھانا ہے۔ لیکن یہ کھانا وہ ہے جو آپ خود کھاتے ہوں۔ یعنی اس کا حساب نہیں لگانا کہ غریب کا پیٹ کتنی روٹیوں سے بھرتا ہے بلکہ اس کا حساب لگانا ہے کہ آپ اپنے گھر میں جو کھانا کھاتے ہیں، اس کے اعتبار سے ایک آدمی کے ایک وقت کے کھانے کی کیا قیمت بنے گی۔ اس کے اعتبار سے فدیہ ادا کر دیں۔ یا زیادہ بہتر تو یہ ہے کہ جو گھر میں کھاتے ہیں، اس کا ایک حصہ بقدر ایک شخص فقراء ومساکین میں تقسیم کرتے رہیں۔ ایک عام آدمی کا کھانا آپ تقریبا پچاس روپے لگا سکتے ہیں اور دو وقت کا کھانا کریں تو ایک روزہ کے بدلے سو روپے بن جائیں گے۔ قیمت دینے کی بجائے کھانا دینا چاہیے یا راشن ڈلوا دیں کیونکہ قرآن نے کھانا کھلانے کا ذکر کیا ہے۔
جزاکم اللہ
 
Top