• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسجد نبوی میں امام ابو حنیفہ کا نام

شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اسی جگہ آگے مالک بن انس (امام مالک)، محمد بن ادریس (امام شافعی) اور احمد بن حنبل (امام احمد) کے نام بھی اسی طرح لکھے ہوئے ہیں۔
ویسے اس بات میں خاصا مبالغہ ہے۔ ریاض الجنہ سے واپسی پر یہاں نظر پڑنی ہرگز ضروری نہیں ہے، کیونکہ وہاں سے واپسی باب السلام، باب ابوبکر صدیق یا پھر قبر مبارک سے ہوکر آؤ تو باب جبریل سے ہوتی ہے۔یہ وہ جگہ ہے جو سفید ٹینٹ کے پیچھے ہے اس لیے یہاں نظر پڑنا ضروری نہیں۔ ویسے یہ حصہ ملک سعود والی توسیع میں سے ہے، جو کہ اگرچہ شرعی طور پر حجت نہیں ہے مگرپھر بھی اس کو عثمانیوں کے ذمہ لگا کر بری الذمہ ہونا درست نہیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
امام ابو حنیفہ کے مسئلہ کو خاموش ہی رہنے دیں، بلاوجہ کی بحث شروع ہو جائے گی، جب ہم ان سے نہ کوئی حدیث اخذ کرتے ہیں اور نہ ان کے سے فتاوی اخذ کرتے ہیں، تو کیا ضرورت ہے اب ان کے بارے میں گفتگو کی جائے!
ہاں ! جب کوئی ، ان کے مناقب بتا بتا کر ہمیں ان کے فتاوی کو معتبر قرار دینے کی کوشش کرے گا تو ان کو اس کا جواب دے دیں گے!
اللہ تعالیٰ علامہ احسان الہٰی ظہیر کی خطاوں کو معاف فرمائے!
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
امام ابو حنیفہ کے مسئلہ کو خاموش ہی رہنے دیں، بلاوجہ کی بحث شروع ہو جائے گی، جب ہم ان سے نہ کوئی حدیث اخذ کرتے ہیں اور نہ ان کے سے فتاوی اخذ کرتے ہیں، تو کیا ضرورت ہے اب ان کے بارے میں گفتگو کی جائے!
ہاں ! جب کوئی ، ان کے مناقب بتا بتا کر ہمیں ان کے فتاوی کو معتبر قرار دینے کی کوشش کرے گا تو ان کو اس کا جواب دے دیں گے!
اللہ تعالیٰ علامہ احسان الہٰی ظہیر کی خطاوں کو معاف فرمائے!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں یہ ہرگز پوسٹ نہ کرتا اگر پہلے ہی اس موضوع کو نہ چھیڑا گیا ہوتا۔ مقلدین کے خود ساختہ فضائل کے رد کے لیے امام ابو حنیفہ کی ذات پر ہی کیوں حملے شروع کردیے جاتے ہیں؟
@ڈاکٹر عادل ایوب سلفی
آپ کے سوال کا جواب وہیں عرض کردیا تھا کہ ائمہ اربعہ کے نام مسجد نبوی میں لکھے ہوئے ہیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اسی جگہ آگے مالک بن انس (امام مالک)، محمد بن ادریس (امام شافعی) اور احمد بن حنبل (امام احمد) کے نام بھی اسی طرح لکھے ہوئے ہیں۔
ویسے اس بات میں خاصا مبالغہ ہے۔ ریاض الجنہ سے واپسی پر یہاں نظر پڑنی ہرگز ضروری نہیں ہے، کیونکہ وہاں سے واپسی باب السلام، باب ابوبکر صدیق یا پھر قبر مبارک سے ہوکر آؤ تو باب جبریل سے ہوتی ہے۔یہ وہ جگہ ہے جو سفید ٹینٹ کے پیچھے ہے اس لیے یہاں نظر پڑنا ضروری نہیں۔ ویسے یہ حصہ ملک سعود والی توسیع میں سے ہے، جو کہ اگرچہ شرعی طور پر حجت نہیں ہے مگرپھر بھی اس کو عثمانیوں کے ذمہ لگا کر بری الذمہ ہونا درست نہیں۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بہت شکریہ محترم بھائی ! آپ نے تصحیح فرمائی ۔۔۔۔جزاکم اللہ تعالی خیراً
مسجد نبوی علی صاحبہا الصلاۃ والسلام بلکہ دیگر کسی بھی مسجد میں ان ناموں کی موجودگی ،انکی تقلید کے وجوب کی دلیل نہیں ؛
چاہے وہ عثمانی دور کی توسیع میں ہو ۔۔یا۔۔سعودی توسیع میں ۔۔کسی نص شرعی کے تحت نہیں
 
Last edited:

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
امام ابو حنیفہ کے فضائل و مناقب
شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 26 September 2013 09:58 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل فیس بک پر کچھ لوگ امام ابو حنیفہ کو کافر اور مشرک ثابت کرنے کی سر توڑ کر رہے ہیں اور نا معلوم حوالہ جات دینے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔کیا یہ درست ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے لوگ جاہل اور امام ابو حنیفہ کے مناقب سے ناواقف ہیں، ان سے اجتہادی اختلاف تو ہو سکتا ہے ،مگر اتنے شدید فتوے لگانا نادانی اور جہالت کی علامت ہے۔ آپ کی خدمات بڑی معروف اور شاندار ہیں۔ آپ ائمہ اربعہ (: امام ابو حنیفہ, امام مالک, امام شافعی, امام احمد بن حنبل) میں ایک خاص ممتاز اور منفرد حیثیت کے حامل ہیں۔

معروف سیرت نگا رعلامہ ذہبیؒ (748ھ) اپنی کتاب "تذكرة الحفاظ" میں( جو ہزاروں بلکہ لاکھوں حدیثوں کے ماہر و حافظ اماموں (محدثین) کے ذکر میں ہے) آپ کی جلالت شان، امامت و فقاہت، اور فضل و کمال کو بڑے بڑے اساطین علم و فضل اور کبار فقہاء و محدثین کی شہادت سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔

’’کان اماماً ورعاً عالماً عاملاً متعبدا کبیرالشان۔‘‘
آپ امام، متورع، عالم، عامل، متقی اور کبیرالشان انسان تھے۔

امام ابو حنیفہ کے مناقب و فضائل پر متعدد کتب لکھی جا چکی ہیں ،جن کو یہاں بیان کرنے کا موقع نہیں ہے۔ اور جو لوگ ان کی شان میں یہ جسارت کر رہے ہیں ،وہ نادانی اور جہالت کے سبب ہے۔ اللہ انہیں ہدایت نصیب فرمائے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
محدث فتوی
فتوی کمیٹی

http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/6977/0/
(1) حدثنی ابراھیم ،ثنا ابوتوبۃ عن ابی اسحاق الفزاری قال قال الاوزاعی انا لاننقم علی ابی حنیفۃ الرای ، کلنانری، انمانقم علیہ، انہ یذکر لہ الحدیث عن رسول اللہﷺ فیفتی بخلافہ (اسنادہ صحیح) (کتاب السنۃ جلد اول ، ص 607)

ترجمہ: امام اوزاعی ؒ نے کہا بیشک ہم قیاس کی وجہ سے ابو حنیفہ کو برا نہیں سمجھتے ہم سارے قیاس کرتے ہیں ہم اس لیے اسے برا سمجھتے ہیں کہ اس سے حدیث بیان کی جاتی ہے تو اس کے الٹ فتویٰ دیا ہے۔
(2) حدثني إبراهيم بن سعيد حدثنا أبو توبة عن سلمة بن كلثوم عن الاوزاعي أنه لما مات أبو حنيفة قال الحمد لله الذي أماته فإنه كان ينقض عرى الاسلام عروة عروة. (اسناد حسن) (کتاب السنۃ جلد اول ص 207 اخرجہ خطیب فی تاریخ بغداد جلد 13 ص 418)

ترجمہ: امام اوزاعی ؒ نے ابو حنیفہ کی وفات کے وقت کہا کہ تمام تعریفیں اس اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے اس شخص کو فوت کردیا یقینا ابو حنیفہ اسلام کے حلقوں کو ایک ایک کر کے توڑ رہا تھا۔
(5) حدثني إبراهيم بن سعيد حدثنا محمد بن مصعب سمعت الاوزاعي يقول ما ولد في الاسلام مولود أشأم عليهم من أبي حنيفة. حدثني إبراهيم بن سعيد حدثنا أبو توبة عن أبي إسحاق عن سفيان الثوري والاوزاعي مثل قول محمد بن مصعب.

ترجمہ: امام اوزاعیؒ نے کہا کہ اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ منحوس کوئی آدمی پیدا نہیں ہوا
(7) حدثني الحسن بن عبد العزيز الجروي حدثنا أبو حفص التنيسي عن الأوزاعي قال ما ولد في الإسلام مولد أشر من أبي حنيفة (اسناد صحیح) (کتاب السنۃ جلد اول ص 187)

ترجمہ: امام اوزاعیؒ نے کہا اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ بدبخت کوئی شخص پیدا نہیں ہوا
(1) حدثني محمود بن غيلان حدثنا مؤمل قال حدثنا عمرو بن قيس شريك الربيع بن صبيح قال سمعت ابن عون يقول ما ولد في الاسلام مولود أشأم على أهل الاسلام من أبي حنيفة وکیف تاخذون عن رجل قدخذل فی عظیم دینہ (اسناد حسن) (کتاب السنۃ جلد اول ص 189 اخرجہ خطیب فی تاریخ بغداد جلد 13 ص 420)

ترجمہ: امام ابن عونؒ نے کہا اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ کوئی شخص بد بخت انسان پیدا نہیں ہوا اور تم لوگ ایسے آدمی سے کس طرح اپنے دین کے لیتے ہو جو اپنے دین کے بڑے حصے میں رسوا ہوا۔
(2) قال امام بخاری ویزعم ان الخنزیز البری لاباس بہ ویری السیف علی الامۃ ویزعم ان امراللہ قبل ومن بعد مخلوق فلا یری الصلوۃ فجعلتم ھذا واشباھہ اتفاقا (جزالقراۃ البخاری ص 89)


ترجمہ: امام المحدثین امام بخاریؒ نے کہا اور اس (ابو حنیفہ) کا یہ بھی خیال ہے کہ جنگلی سور کے استعمال میں کوئی حرج نہیں اور امت محمدیہ سے قتال اور انہیں قتل کرنا جائز ہے اور اس (ابو حنیفہ) کا یہ بھی خیال ہے کہ اللہ کا حکم من قبل ومن یعنی کلام مخلوق ہے (نعوذبااللہ) اور نماز کو دین نہیں سمجھتے تو ان جیسی چیزوں پر اتفاق کر کے (فقیہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں)

حدثنی عبدالرحمن قال سمعت علی بن المدینی قال قال لی بشربن ابی الازھر النیسابوری رایت فی المنام جنازہ علیھا ثوب اسود وحولھا قسیسون فقلت جنازہ من ھذا؟ فقالو جنازہ ابی حنیفۃ حدثت بہ ابا یوسف فقال لاتحدث بہ احدا (اسنادہ صحیح ) (المعرفۃ والتاریخ جلد 2 ص 784)

ترجمہ: امام علی بن مدینیؒ نے کہا کہ مجھے بشر بن ابی الاہر النیسابوریؒ نے بتایا کہ میں نے خواب میں ایک جنازہ دیکھا جس پر سیاہ کپڑا تھا اور اس کے ارد گرد پادری تھے۔ تو میں نے پوچھا کہ یہ جنازہ کس کا ہے تو انہوں نے مجھے بتایا کہ یہ جنازہ ابو حنیفہ کا ہے میں نے یہ خواب ابو یوسف کے سامنے بیان کیا تو اس نے کہا کہ یہ کسی اور کے سامنے بیان نہ کرنا۔
1
۔ حدثنا نعیم بن حماد قال حدثنا الفزاری قال کنت عند سفیان فنعی النعمان فقال الحمد اللہ کان نیقص الاسلام عروۃ عروۃ ما ولد فی الاسلام اشام منہ (اسنادہ حسن) (تاریخ الصغیر للبخاری ص 171)


ترجمہ: امام ابو اسحاق الفزاریؒ نے کہا میں امام سفیان ثوریؒ کے پاس تھا تو ان کے ہاں ابو حنیفہ کی وفات کی خبر پہنچھی تو انہوں نے کہا الحمداللہ اچھا ہوا مرگیا ابو حنیفہ تو اسلام کی تمام کڑیوں کو ایک ایک کر کے توڑ رہا تھا اسلام میں اس سے زیادہ منحوس کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔
۔ حدثنی محمد بن عمرو بن عباس الباھلی ثنا الاصمعی قال قال سفیان الثوری ماولد مولود بالکوفۃ اوفی ھذہ الامۃ اضو علیھم من ابی حنیفۃ (اسنادہ صحیح) (کتاب السنۃ جلد اول ص 195 اخرجہ امام یعقوب بن سفیان فی کتاب المعرفۃ والتاریخ جلد 2 ص 783 واخرجہ خطیب تاریخ بغداد جلد 13 ص 419 اخبرنا ابن رزق اخبرنا عثمان بن احمد حدثنا حنبل بن اسحاق واخبرنا ابو نعیم الحافظ حدثنا محمد بن احمد بن الحسن الصواف حدثنا بشربن موسی قال حدثنا الحمیدی قال سمعت سفیان بہ۔

ترجمہ: امام سفیان ثوریؒ نے کہا اس امت میں ابو حنیفہ سے زیادہ نقصان پہچانے والا کوفہ میں کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔
 
Top