• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم بھائی کے لیے وہی پسند کرو جو اپنے لیے کرو

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

باب البر والصلۃ کی پانچویں حدیث یہ ہے
وعن انس رضی اللہ عنہ عن النبیﷺ انہ قال
والذی نفسی بیدہ لا یومن عبد حتی یحب لجارہ مایحب لنفسہ (متفق علیہ)

حضرت انس نبی اکرمﷺسے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کوئی بندہ مومن نہیں ہو سکتایہاں تک کہ وہ اپنے ہمسایے کے لیے بھی وہی پسند کرے ہو وہ اپنے لیے کرتا ہے(متفق علیہ)
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ أَوْسِ بْنِ عَبْدِ اﷲِ رضي الله عنه قَالَ : قَحَطَ أَهْلُ الْمَدِيْنَةِ قَحْطًا شَدِيْدًا فَشَکَوْا إِلَي عَاءِشَةَ رضي اﷲ عنها فَقَالَتْ : انْظُرُوْا قَبْرَ النَّبِيِّ صلي الله عليه وآله وسلم فَاجْعَلُوا مِنْهُ کُوًي إِلَي السَّمَاءِ حَتَّي لَا يَکُوْنَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ السَّمَاءِ سَقْفٌ، قَالَ فَفَعَلُوْا فَمُطِرْنَا مَطَرًا حَتَّي نَبَتَ الْعُشْبُ وَسَمِنَتِ الإِبِلُ حَتَّي تَفَتَّقَتْ مِنَ الشَّحْمِ فَسُمِّيَ عَامَ الْفَتْقِ. رَوَاهُ الدَّارِمِيُّ. الحديث رقم 60 : أخرجه الدارمي في السنن، باب : (15) : ما أکرم اﷲ تعالي نبيّه صلي الله عليه وآله وسلم بعد موته، 1 / 56، الرقم : 92، والخطيب التبريزي في مشکاة المصابيح، 4 / 400، الرقم : 5950، وابن الجوزي في الوفاء بأحوال المصطفي صلي الله عليه وآله وسلم، 2 / 801، وتقي الدين السبکي في شفاء السقام، 1 / 128، والقسطلاني في المواهب اللدنية، 4 / 276، وفي شرحه الزرقاني، 11 / 150. ’’حضرت ابو جوزاء اوس بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ کے لوگ سخت قحط میں مبتلا ہو گئے تو انہوں نے حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے (اپنی ناگفتہ بہ حالت کی) شکایت کی۔ اُمّ المومنین حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا نے فرمایا : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر انور (یعنی روضہ اقدس) کے پاس جاؤ اور وہاں سے ایک کھڑکی آسمان کی طرف اس طرح کھولو کہ قبرِ انور اور آسمان کے درمیان کوئی پردہ حائل نہ رہے۔ راوی کہتے ہیں کہ لوگوں نے ایسا ہی کیا تو بہت زیادہ بارش ہوئی یہاں تک کہ خوب سبزہ اگ آیا اور اونٹ اتنے موٹے ہو گئے کہ (محسوس ہوتا تھا) جیسے وہ چربی سے پھٹ پڑیں گے لہٰذا اس سال کا نام ہی’’عَامُ الْفَتْق‘‘ (پیٹ) پھٹنے کا سال رکھ دیا گیا۔‘‘
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
براہ کرم میری مدد کریں۔ مجھے اسکی سند درکار ہے،،،،،،
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حديث کے بارے میں مباحث کے لیے آپ کو متعلقہ زمرے میں جانا چاہیے ۔۔۔بہرحال مذکورہ حدیث کی سند یہ ہے
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِكٍ النُّكْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوْزَاءِ أَوْسُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قُحِطَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ قَحْطًا شَدِيدًا، فَشَكَوْا إِلَى عَائِشَةَ فَقَالَتْ: " انْظُرُوا قَبْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاجْعَلُوا مِنْهُ كِوًى إِلَى السَّمَاءِ حَتَّى لَا يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ السَّمَاءِ سَقْفٌ. قَالَ: فَفَعَلُوا، فَمُطِرْنَا مَطَرًا حَتَّى نَبَتَ الْعُشْبُ، وَسَمِنَتِ الْإِبِلُ حَتَّى تَفَتَّقَتْ مِنَ الشَّحْمِ، فَسُمِّيَ عَامَ الْفَتْقِ


[تعليق المحقق] رجاله ثقات وهو موقوف على عائشة


یہ حدیث ضعیف ہے ۔۔۔دیکھیے البانی صاحب کا حکم
عن أبي الجوزاءِ قال : قحطَ أهلُ المدينةِ قحطًا شديدًا، فشكوا إلى عائشةَ - رضيَ اللهُ عنها -، فقالت : انظروا قبرَ النبيِّ - صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ -، فاجعلوا منه كوىً إلى السماءِ، حتى لا يكون بينَه وبين السماءِ سقفٌ، ففعلوا، فمطروا مطرًا حتى نبتَ العُشبُ، وسمنتِ الإبلُ، حتى تفتقتْ من الشحمِ، فسمِّيَ عامَ الفتقِ .

الراوي: أبو الجوزاء أوس بن عبدالله الأزدي المحدث: الألباني - المصدر: تخريج مشكاة المصابيح - الصفحة أو الرقم: 5894
خلاصة حكم المحدث: إسناده ضعيف
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

صحیح بخاری میں یہی حدیث ان الفاظ کے ساتھ ہے​
حتی یحب لاخیہیعنی اپنے بھائی کے لیے پسند کرے
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حديث کے بارے میں مباحث کے لیے آپ کو متعلقہ زمرے میں جانا چاہیے ۔۔۔بہرحال مذکورہ حدیث کی سند یہ ہے
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِكٍ النُّكْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوْزَاءِ أَوْسُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قُحِطَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ قَحْطًا شَدِيدًا، فَشَكَوْا إِلَى عَائِشَةَ فَقَالَتْ: " انْظُرُوا قَبْرَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاجْعَلُوا مِنْهُ كِوًى إِلَى السَّمَاءِ حَتَّى لَا يَكُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ السَّمَاءِ سَقْفٌ. قَالَ: فَفَعَلُوا، فَمُطِرْنَا مَطَرًا حَتَّى نَبَتَ الْعُشْبُ، وَسَمِنَتِ الْإِبِلُ حَتَّى تَفَتَّقَتْ مِنَ الشَّحْمِ، فَسُمِّيَ عَامَ الْفَتْقِ


[تعليق المحقق] رجاله ثقات وهو موقوف على عائشة


یہ حدیث ضعیف ہے ۔۔۔دیکھیے البانی صاحب کا حکم
عن أبي الجوزاءِ قال : قحطَ أهلُ المدينةِ قحطًا شديدًا، فشكوا إلى عائشةَ - رضيَ اللهُ عنها -، فقالت : انظروا قبرَ النبيِّ - صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ -، فاجعلوا منه كوىً إلى السماءِ، حتى لا يكون بينَه وبين السماءِ سقفٌ، ففعلوا، فمطروا مطرًا حتى نبتَ العُشبُ، وسمنتِ الإبلُ، حتى تفتقتْ من الشحمِ، فسمِّيَ عامَ الفتقِ .

الراوي: أبو الجوزاء أوس بن عبدالله الأزدي المحدث: الألباني - المصدر: تخريج مشكاة المصابيح - الصفحة أو الرقم: 5894
خلاصة حكم المحدث: إسناده ضعيف
کیسے معلوم ہوگا کہ کونسی حدیث صحیح ہے اور کونسی ضیعف اگر اس کے متعلق کوئی ویپ پیج یا کوئی سافٹ وئیر موجود ہے تو براہ کرم میری رہنمائی کی جائے ،،،جزاک اللہ
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
مومن نہیں ہوتا سے مراد اس حدیث میں یہ ہے کہ کامل مومن نہیں ہوتا۔۔۔۔جس طرح کہہ دیا جاتا ہے کہ فلاں شخص تو انسان ہی نہیں ہے ۔۔۔دوسری آیات و احادیث سےمعلوم ہوتا ہے کہ چند اوصاف کے علاوہ کسی ایک وصف کی کمی سے کوئی شخص ایمان سے خارج نہیں ہوتا
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
کیسے معلوم ہوگا کہ کونسی حدیث صحیح ہے اور کونسی ضیعف اگر اس کے متعلق کوئی ویپ پیج یا کوئی سافٹ وئیر موجود ہے تو براہ کرم میری رہنمائی کی جائے ،،،جزاک اللہ
ایک ویب سائٹ موجود ہے جہاں احادیث پر مختلف محدثین کے لگائے ہوئے حکم دیکھے جا سکتے ہیں۔۔۔اس کا نام انگلش میں ہے اور میرا کی بورڈ فورم پر انگلش نہیں لکھ رہا
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
ایک ویب سائٹ موجود ہے جہاں احادیث پر مختلف محدثین کے لگائے ہوئے حکم دیکھے جا سکتے ہیں۔۔۔اس کا نام انگلش میں ہے اور میرا کی بورڈ فورم پر انگلش نہیں لکھ رہا
آپ اردو میں ہی لکھ دیں ،،،میں دیکھتا ہوں،،،،،اے بی سی اس طرح کرکے یا جیسے باآسانی سمجھ آئے میں تلاش کرتا ہوں
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
حدیث میں کامل مومن کا جو معیار بیان کیا گیا ہے اس تک پہنچنا اگرچہ بہت مشکل ہے ۔۔۔۔لیکن جو پہنچ گیا وہ گویا کامل مومن ہو گیا---------ابن صلاح فرماتے ہیں
بعض اوقات یہ چیز مشکل بلکہ نا ممکن معلوم ہوتی ہے ۔۔حالانکہ اگر آدمی اس بات کو محبوب رکھے کہ یہ نعمت جس طرح مجھے ملی ہے میری نعمت میں کمی آئے بغیر میرے بھائی کو بھی مل جائے اور جسطرح اللہ تعالی نے مجھ پر فضل کیا ہے میرے بھائی پر بھی کر دے تو یہ چیز کچھ مشکل نہیں ہے مگر یہ مقام انہیں لوگوں کو حاصل ہوتا ہے جو قلب سلیم رکھتے ہیں ۔۔۔۔دھوکے ‘ حسد اور کینے سے بھرے ہوئے نہیں ہیں
اسی طرح یہ مقام متواضع لوگ حاصل کرتے ہیں ۔۔۔ہر چیز میں دوسروں پر اونچا رہنے کے خواہش مند یہ مقام نہیں حاصل کر سکتے
تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا ۚ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ ﴿٨٣
آخرت کا یہ بھلا گھر ہم ان ہی کے لیے مقرر کر دیتے ہیں جو زمین میں اونچائی بڑائی اور فخر نہیں کرتے نہ فساد کی چاہت رکھتے ہیں۔ پرہیزگاروں کے لیے نہایت ہی عمده انجام ہے (83
 
Top