ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
۔۔۔رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزہ کی حالت میں کثرت سے مسوک کیا کرتے تھے
سیدنا عامربن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت صیام میں اتنی مرتبہ مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ میں شمار نہیں کر سکتا۔
مسند احمد:جلد ششم:حدیث نمبر 1529 حدیث مرفوع
مسواک ہی کے حوالے سے چند احادیث
مسواک منہ کی پاکیزگی اور اللہ کی رضا کا موجب ہے
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے :
السواك مطهرة للفم مرضاة للرب
الراوي: سیدہ عائشة المحدث: المنذري - المصدر: الترغيب والترهيب - الصفحة أو الرقم: 1/133
خلاصة حكم المحدث: صحيح
” مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی رضا کا موجب ہے “
ام المومنین رضی اللہ عنہا کا رسول مقبول کی مسواک استعمال کرنا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسواک کرنے اور دھونے کی غرض سے مجھ کو مسواک دیتے مگر پہلے میں وہ خود مسواک (حصول برکت کی خاطر) استعمال کرتیں اور اس کے بعد دھو کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لوٹا دیتی۔
سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 51
رسول مقبول صلی للہ علیہ وآلہ وسلم گھر میں داخل ہوکر سب سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے
سیدناشریح سے روایت ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سوال کیا جب نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآئے وسلم گھر میں داخل ہوتے تو کون سا کام سب سے پہلے کرتے تو انہوں نے فرمایا مسواک ۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 590
رسول مقبول سو کر اٹھنے کے بعد سب سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تہجد کے لئے اٹھتے تو منہ مبارک کو مسواک سے صاف کرتے تھے۔
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 593
اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا ڈر نہ ہوتا
سیدنا ابوامامہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسواک کیا کرو اس لیے کہ مسواک منہ کو صاف کرنے والی اور پروردگار کو راضی کرنے والی ہے۔ جب بھی میرے پاس جبرائیل آئے مجھے مسواک کا کہا حتی کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ مسواک مجھ پر اور میری امت پر فرض ہو جائے گی اور اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں مسواک کو اپنی امت پر فرض کر دیتا اور میں اتنا مسواک کرتا ہوں کہ مجھے خطرہ ہونے لگتا ہے کہیں میرے مسوڑھے چھل نہ جائیں ۔
سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 289