- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
مرکزی نمائندہ گروپ: "مجموعہ علمائے اھل حدیث" میں اھل بدعت کے ساتھ مخصوص دینی مقاصد کے تحت تعاون کے حوالے سےایک پوسٹ اور اس پر اھل علم کے وقیع تبصرے۔
مرتب: ڈاکٹر حافظ حمزہ مدنی
ایڈمن مجموعہ مجلس التحقیق الاسلامی، لاھور
پوسٹ:
"رضوی کی حمایت گویا علامہ و یزدانی رحمہ اللہ اور اپنے تمام دلائل و براھین کا رد ھے۔ کیونکہ انہوں نے تو زندگیاں قربان کر دیں اور ھم ان کی حمایت کرنے چلے ھیں جن کے خلاف خود قرآن بھرا پڑا ھے۔ پیارے بھائیو! جسے چاھت جاہ سے فرصت نہیں، اگر وہ علم تحفظ ناموس رسالت اٹھا بھی لے تو اس کے باطن کو سمجھئے کہ وہ اندر سے کتنا پلید رھا ھے اور رھے گا، حتی کہ توحید پر آجائے۔ باطل کو زوال ھی زوال ھے۔ حق پر ھونا ھی نجات ھے چاھے ایک بندہ ھی رہ جائے۔ اپنا تشخص برقرار رکھئے اللہ ھمارے ساتھ ھے کیونکہ یہ جل جلالہ کا وعدہ ھے۔ فافہم یا اولی الالباب۔"
(حافظ عبد الرؤف، مدیر دار المعرفۃ)
مذکورہ پوسٹ پر اھل علم کے تبصرے:
1. علامہ ہشام الہی ظہیر:
بالکل باطل استدلال ہے، علامہ احسان الٰہی ظہیر و حبیب الرحمن یزدانی مرحومین نظام مصطفی تحریک میں نیازی و نورانی کے اتحادی رہے ہیں۔
2. پلید مشرک کے ساتھ متفقات پر اتحاد ہوتا اس کا عقیدہ قبول نہیں ہوتا
3. ووٹ دیتے وقت یہ پلید مشرک والافلسفہ عمران خان و نواز شریف کے بارے کیوں نہیں جاگتا؟!
4. ہم ظاہرکے مکلف ہیں یہ کاز مشترک ہی ہے اور ختم نبوت اور حرمت رسول پر اہل حدیث کو مشترکہ کام کرنا ہی پڑنا انفرادی کام کا ذعوی کرنے والے ممکل زیرو ہیں۔ زیرو کیا ہے ہی نہیں ہیں معاشرہ میں سرے سے۔
5. سمجھ سے باہر ہے کہ مشترکہ کازز پر پلید وغیرہ کے دلائل قادیانیوں کو کافر قرار دینے کی تحاریک میں ہمارے اسلاف کی آنکھوں سے اوجھل کیوں رہے؟!
6. اہل حدیث اس وقت بھی ختم نبوت کے کاز میں امت کے ساتھ کھڑے تھے اب بھی کھڑے ہیں اسوقت کے اہل حدیث ایسے ہوتے تو کہتے نورانی مفتی محمود نیازی نے کیا ختم نبوت منوانی پلید باطن ہیں، واللہ مستعان ایسی فراست پر
7. عمر فاروق قدوسی: اگر یہ مشترکہ جدوجہد نہ ہوتی تو شاید قادیانی کافر نہ قرار پاتے۔
8. ھشام الہی ظہیر:
بس عمر بھائی، کچھ لوگوں کی سوچ کا کینوس بہت ہی غیر محلانہ ہو چکا۔
9. ہمیں کوئی اعتراض نہیں اگر انفرادی کام والے آگے بڑھیں ہم انکے بھی ساتھ ہیں۔
10. لیکن یہ صرف ایک کہانی ہے کہاں انفرادی کام والے؟
11. شفیق الرحمن شاہ دراوی: مشتركه مفادات كي خاطر يهود كے ساته بهي اتحاد هوا تها۔ ميثاق مدينه اس كي روشن مثال هے۔ بريلوي كلمه گو تو صرف تاويل كا شكار هے۔ وقت كي ضرورت هے رضوي كي حمايت ميں بولا جائے۔ نتيجه ميں اهلحديث كے متعلق ان كي شدت كا زور ٹوٹ جائے گا۔
مشتركه مفادات كے ترازو ميں اپنا پلڑا بهاري كرنے كي سنجيده كوشش اهلحديث كي عقلمندي اور وقت شناسي هوگي۔
قل يا أهل الكتاب تعالوا إلى كلمة سواء بيننا وبينكم ألا نعبد إلا الله ولا نشرك به شيئا ولا يتخذ بعضنا بعضا أربابا من دون الله فإن تولوا فقولوا اشهدوا بأنا مسلمون "
هذه الآية الكريمة, كان النبي صلى الله عليه وسلم يكتب بها إلى ملوك أهل الكتاب. وكان يقرأ أحيانا في الركعة الأولى من سنة الفجر " قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ " الآية.
ويقرأ بها في الركعة الآخرة من سنة الصبح, لاشتمالها على الدعوة إلى دين واحد, قد اتفقت عليه الأنبياء والمرسلون, واحتوت على توحيد الإلهية, المبني على عبادة الله وحده, لا شريك له, وأن يعتقد أن البشر وجميع الخلق كلهم في طور البشرية, لا يستحق منهم أحد شيئا من خصائص الربوبية, ولا من نعوت الإلهية.
فإن انقاد أهل الكتاب وغيرهم إلى هذا, فقد اهتدوا.
" فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ " كقوله تعالى " قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ " إلى آخرها.
12. عبد الحفیظ روپڑی:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو حبشہ حجرت کا حکم دیا اگرچہ وہ عیسائی تھے لیکن اہل کتاب تھے اور اللہ کو مانتے تھے ۔
یہ بڑی واضح دلیل ہے کہ مجموعی امت مسلمہ کے مسائل جن پر اتفاق ہو ان اہل بدعت سے اس پر اتحاد کیا جا سکتا ہے ۔
و اللہ تعالی اعلم
جبکہ جعفر رضی اللہ تعالی نے مریم علیہ السلام اور عیسی علیہ السلام کی بابت حق بیان کیا جو عیسائی عقیدہ کی صریح مخالفت تھی ۔ یہی پیمانہ آج اہلحدیث کا ہونا چاہیے۔
13. عمر فاروق قدوسی: خادم رضوی اور وہابیوں کا تعاون اگر ہوجائے تو یہ فائدہ ہمارا اور نقصان رضوی کا ہوگا. اس لیے کہ رضوی اپنی کمیونٹی میں اپنے نوجوانوں میں وہابی نفرت کا ایشو نہی کهڑا کر سکے گا۔
14. ھشام الہی ظہیر: یہ بھی غلط ہے کوئی ایک اہل حدیث کبھی رضوی کی پاس نہیں گیا۔ اہل حدیث نے مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے احتجاج کیا۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ اسکا موقف صحیح ہے یا غلط؟ ہم جب خود اسی موقف پر ہیں تو اسکی مخالفت کیسے کریں۔ ایک ہی موقف کے بعد مخالفت مسلکی تعصب اور باطن میں جھانکنے والی عینک کے بغیر ممکن نہیں۔
( کچھ نمبر کم کی ہے، موقف ویسے کا ویسے ہی موجود ہے)
18. خضر حیات: اتفق أهل الدين مع غيرهم من المبتدعة في جميع المنافع والمصالح الدنيوية والسياسية
إلا الدين، فهنا يدخل بينهم الشيطان و يحثهم على الفرقة والخلاف.
19. ھشام الہی ظہیر:
اتحاد رضوی سے کب ہوا؟ موقف ایک ہے قدرتی کیا کریں ؟ یا ایسی ہی کہیں رضوی کا موقف غلط ہے ہمارا صحیح کیوں کہواسکا باطن پلید ہمارا شفاف۔
20. کیا مرکزی جمعیت کا موقف یا پورے پاکستان کے مذہبی طبقہ کا یہ موقف نہیں؟
21. مولانا صدیق رضا: یہ کہیں کہ رضوی سے لاکھ اختلاف سہی۔ لیکن گستاخ رسول کی دفاع کے خلاف اس کی جھد سے سو فیصد اتفاق ہے ۔ اس سبب اس کی گرفتاری قابل مذمت ہے ہم رضوی کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
22. ڈاکٹر شاہ فیض الابرار: فتوی بازی یا سردست حکمت عملی کے تحت مشترکہ کاز میں اپنا کردار ادا کرنا۔
لیکن اس طرح کہ آنے والے وقت ہمارے لیے طعن نہ بن جائے۔
23. شہباز شاکر: اگر ھم باہمی فقہی مباحث میں وقت ضائع کرتے ریے تو اس ملک کہ سیکولر بننے میں کوئی کسر باقی نییں رہے گی۔ اللہ کہ لیے علماء اس وقت اپنا کردار ادا کرتے ھوے قایدین کہ پاوں میں بیٹھ کر ان کو احساس ذمہ داری کروایں۔ حالات بہت سنجیدہ ہیں ھم نے وقت کو بہلے ہی کافی ضائع کیا ہے۔
24. حافظ شاھد محمود: وٹس اپ اور فیس بک دیکھنے پہ گزارہ کریں، اپنی اپنی قیادت کی حمیت و فراست کے سامنے سر بہ سجود رہیں اور اپنے من پسند نتائج برآمد ہونے کی خواہشات پال رکھیں، مجموعے میں خواہ مخواہ اپنا خون نہ جلائیں۔
25. ھشام الہی ظہیر: رضوی تو مائنس ہو گیا، اس کاز کو فائدہ پہنچانے والے میدان میں آئیں۔
26. حافظ شاھد محمود:
تاوقتیکہ آسیہ یورپ کی سیاحت پہ چلی نہیں جاتی اور یہ سارا جھنجھٹ ہی ختم نہیں ہو جاتا۔ کم از کم ایسے سنگین حالات میں تو ہمیں اپنے قائدین کے نقش قدم پہ چل کر آرام سے بیٹھ جانا چاہئے تاکہ ہر طرف شانتی بھی رہے اور ملک میں بہ تدریج نفاذ اسلام کی راہ ہموار ہو جائے۔
27. ارے غافلو! قیادتیں بڑی سمجھدار ہوتی ہیں، تمھیں کیا پتا کہ امارت و سیاست کیسے کی جاتی ہے۔ قائدین تم سے عقل علم سمیت ہر شے میں بہتر ہیں، جو وہ کہتے کرتے ہیں، وہی کرو دنیا آخرت کی کامیابیاں تمھارا مقدر بنیں گی لیکن تم نادان ہو جذبات میں بہہ کر جلد بازی کرتے ہو حالانکہ جلد بازی کا کام شیطان کا ہوتا ہے۔
28. معتصم الہی ظہیر: مجلس عمل تو مکمل ایکٹیو ھے کراچی کا ملین مارچ پھر لاھور کا بھر پور پروگرام اور اگے بھی مستقل شیڈول ھے اختجاج ھی کیا جا سکتا ھے، ھان اسٹیٹ سے ٹکرانا ایک اور بات ھے۔
29. ھشام الہی ظہیر: کبار علماء سے رابطہ ہوچکا ہے۔ متفقہ موقف حافظ عبید اللہ ارشد اور حافظ شاہد محمود حفظہم اللہ بیان کریں گے۔ باقی اصل بات یہ ہے ہم سب اہل حدیث کو بالاولی ایک دوسرے سے محبت و مودت کی تصویر بننا چاہیے۔ کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ہوتی، جذبات ہوتے ہیں۔ اگر دین پسند دیوبندی، بریلوی بھی ہمیں منظور ہیں تو توحید پرست وہابی تو آنکھوں کے تارے ہیں۔ کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذوت خواہ ہوں۔
30. عبد الرحمن ثاقب: بحمداللہ پروفیسر ساجد میر صاحب اس سلسلہ میں کراچی ملین مارچ, پھر لاہور میں ملین میں موجود تھے. کل کو سکھر میں متحدہ مجلس عمل کے تحت ملین مارچ ہورہا ہے جس میں مرکزی جمعیت اہل حدیث بھرپور شرکت کرے گی اور شیخ ابوتراب صاحب حفظہ اللہ ابھی چند لمحوں میں سکھر پہنچنے والے ہیں یہاں بھی ملین مارچ میں مرکزی جمعیت اہل حدیث کے تین مقررین مسلک اہل کی نمائندگی کریں گے اور جماعت کا موقف بیان کریں گے. ان شاءاللہ
(نوٹ: مذکورہ پوسٹس گزشتہ کل ھفتہ (24.11.18) بعد از ظہر تا رات گئے سے اخذ شدہ ہیں۔ مشہور بریلوی عالم علامہ خادم رضوی کی گرفتاری کے بعد سے یہ موضوع شروع ھوا اور ابھی ایک آدھ روز مزید جاری رھیگا۔)
31. شہباز شاکر: ھم کسی سیاسی جماعت کی حمایت کا اعلان کرنے نہیں جا رہے میرا موقف الیکشن کہ دنوں میں بھی وہی تھا جو آج ہے کہ اس سسٹم کا حصہ بن کر ھم کبھی بھی اسلام کہ نفاذ کی بات نہیں کرسکتے۔ اگر سیاسی جماعت کی حمایت مضر ہے تومرکزی جمیعت اور جماعت الدعوہ بھی تو سیاسی ہیں
بات اس وقت صرف رضوی کی گرفتاری کے بعد حرمت رسول کہ کاز کی ہے
اس حقیقت کو ماننے کہ بغیر گزارہ ہے ہی نہیں کہ اس وقت ھماری قیادت مصلحت کا شکار ہے اور تحریک لبیک ہی حقیقی معنوں میں اس موضوع پر نمایدہ جماعت ہے اس لیے ان کی حمایت میں کوئی حرج نہیں
ملک کو سیکولر بنانے میں تمام سیاسی جماعتیں متحد ھو چکی ہیں، لیکن افسوس کہ مذہبی جماعتیں ابھی تک اس کہ خلاف اتحاد میں اپنی فقہی مباحث میں پڑے ھوے ہیں۔ پاکستان کو اگر مذہبی ملک بنانا ہے تو اللہ کی قسم تمام اسلامی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ھونا ھو گا۔
32. پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی: قومی اوراجتماعی امور میں مل جل کر کام کیے جاتے ھیں۔قیام پاکستان سے قبل انگریز سے آزادی کے لیے مسلم سکھ اورھندو سب اکٹھے تھے۔تحریک پاکستان تحریک ختم نبوت تحریک نظام مصطفی حرمت قرآن اور ناموس رسالت وغیرہ تحاریک میں سب پاکستانیون کااشتراک وقت کاتقاضاتھا۔اس کے بغیر یہ تحاریک نتیجہ خیز نہ ھوسکتی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہود اور قریش مکہ کے ساتھ معاھدے اور صلح کی تھی۔
33. ھشام الہی ظہیر: جلالی کی براءت کے باوجود مجلس عمل اور متحدہ دینی محاذ کے قائدین نے بہترین لائحہ عمل بنایا ہے یہی وقت کی ضرورت تھی کہ قیادت بہترین ہاتھوں میں آجائے۔ مجلس عمل متحدہ دینی محاذ اور تحفظ ختم نبوت نے مشترکہ بیان مذمت کا جاری کر دیا ہے اور کہا کہ ہم سب کا ٹارگٹ ایک ہے ایک تھا۔
مرتب: ڈاکٹر حافظ حمزہ مدنی
ایڈمن مجموعہ مجلس التحقیق الاسلامی، لاھور
پوسٹ:
"رضوی کی حمایت گویا علامہ و یزدانی رحمہ اللہ اور اپنے تمام دلائل و براھین کا رد ھے۔ کیونکہ انہوں نے تو زندگیاں قربان کر دیں اور ھم ان کی حمایت کرنے چلے ھیں جن کے خلاف خود قرآن بھرا پڑا ھے۔ پیارے بھائیو! جسے چاھت جاہ سے فرصت نہیں، اگر وہ علم تحفظ ناموس رسالت اٹھا بھی لے تو اس کے باطن کو سمجھئے کہ وہ اندر سے کتنا پلید رھا ھے اور رھے گا، حتی کہ توحید پر آجائے۔ باطل کو زوال ھی زوال ھے۔ حق پر ھونا ھی نجات ھے چاھے ایک بندہ ھی رہ جائے۔ اپنا تشخص برقرار رکھئے اللہ ھمارے ساتھ ھے کیونکہ یہ جل جلالہ کا وعدہ ھے۔ فافہم یا اولی الالباب۔"
(حافظ عبد الرؤف، مدیر دار المعرفۃ)
مذکورہ پوسٹ پر اھل علم کے تبصرے:
1. علامہ ہشام الہی ظہیر:
بالکل باطل استدلال ہے، علامہ احسان الٰہی ظہیر و حبیب الرحمن یزدانی مرحومین نظام مصطفی تحریک میں نیازی و نورانی کے اتحادی رہے ہیں۔
2. پلید مشرک کے ساتھ متفقات پر اتحاد ہوتا اس کا عقیدہ قبول نہیں ہوتا
3. ووٹ دیتے وقت یہ پلید مشرک والافلسفہ عمران خان و نواز شریف کے بارے کیوں نہیں جاگتا؟!
4. ہم ظاہرکے مکلف ہیں یہ کاز مشترک ہی ہے اور ختم نبوت اور حرمت رسول پر اہل حدیث کو مشترکہ کام کرنا ہی پڑنا انفرادی کام کا ذعوی کرنے والے ممکل زیرو ہیں۔ زیرو کیا ہے ہی نہیں ہیں معاشرہ میں سرے سے۔
5. سمجھ سے باہر ہے کہ مشترکہ کازز پر پلید وغیرہ کے دلائل قادیانیوں کو کافر قرار دینے کی تحاریک میں ہمارے اسلاف کی آنکھوں سے اوجھل کیوں رہے؟!
6. اہل حدیث اس وقت بھی ختم نبوت کے کاز میں امت کے ساتھ کھڑے تھے اب بھی کھڑے ہیں اسوقت کے اہل حدیث ایسے ہوتے تو کہتے نورانی مفتی محمود نیازی نے کیا ختم نبوت منوانی پلید باطن ہیں، واللہ مستعان ایسی فراست پر
7. عمر فاروق قدوسی: اگر یہ مشترکہ جدوجہد نہ ہوتی تو شاید قادیانی کافر نہ قرار پاتے۔
8. ھشام الہی ظہیر:
بس عمر بھائی، کچھ لوگوں کی سوچ کا کینوس بہت ہی غیر محلانہ ہو چکا۔
9. ہمیں کوئی اعتراض نہیں اگر انفرادی کام والے آگے بڑھیں ہم انکے بھی ساتھ ہیں۔
10. لیکن یہ صرف ایک کہانی ہے کہاں انفرادی کام والے؟
11. شفیق الرحمن شاہ دراوی: مشتركه مفادات كي خاطر يهود كے ساته بهي اتحاد هوا تها۔ ميثاق مدينه اس كي روشن مثال هے۔ بريلوي كلمه گو تو صرف تاويل كا شكار هے۔ وقت كي ضرورت هے رضوي كي حمايت ميں بولا جائے۔ نتيجه ميں اهلحديث كے متعلق ان كي شدت كا زور ٹوٹ جائے گا۔
مشتركه مفادات كے ترازو ميں اپنا پلڑا بهاري كرنے كي سنجيده كوشش اهلحديث كي عقلمندي اور وقت شناسي هوگي۔
قل يا أهل الكتاب تعالوا إلى كلمة سواء بيننا وبينكم ألا نعبد إلا الله ولا نشرك به شيئا ولا يتخذ بعضنا بعضا أربابا من دون الله فإن تولوا فقولوا اشهدوا بأنا مسلمون "
هذه الآية الكريمة, كان النبي صلى الله عليه وسلم يكتب بها إلى ملوك أهل الكتاب. وكان يقرأ أحيانا في الركعة الأولى من سنة الفجر " قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ " الآية.
ويقرأ بها في الركعة الآخرة من سنة الصبح, لاشتمالها على الدعوة إلى دين واحد, قد اتفقت عليه الأنبياء والمرسلون, واحتوت على توحيد الإلهية, المبني على عبادة الله وحده, لا شريك له, وأن يعتقد أن البشر وجميع الخلق كلهم في طور البشرية, لا يستحق منهم أحد شيئا من خصائص الربوبية, ولا من نعوت الإلهية.
فإن انقاد أهل الكتاب وغيرهم إلى هذا, فقد اهتدوا.
" فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ " كقوله تعالى " قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ " إلى آخرها.
12. عبد الحفیظ روپڑی:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو حبشہ حجرت کا حکم دیا اگرچہ وہ عیسائی تھے لیکن اہل کتاب تھے اور اللہ کو مانتے تھے ۔
یہ بڑی واضح دلیل ہے کہ مجموعی امت مسلمہ کے مسائل جن پر اتفاق ہو ان اہل بدعت سے اس پر اتحاد کیا جا سکتا ہے ۔
و اللہ تعالی اعلم
جبکہ جعفر رضی اللہ تعالی نے مریم علیہ السلام اور عیسی علیہ السلام کی بابت حق بیان کیا جو عیسائی عقیدہ کی صریح مخالفت تھی ۔ یہی پیمانہ آج اہلحدیث کا ہونا چاہیے۔
13. عمر فاروق قدوسی: خادم رضوی اور وہابیوں کا تعاون اگر ہوجائے تو یہ فائدہ ہمارا اور نقصان رضوی کا ہوگا. اس لیے کہ رضوی اپنی کمیونٹی میں اپنے نوجوانوں میں وہابی نفرت کا ایشو نہی کهڑا کر سکے گا۔
14. ھشام الہی ظہیر: یہ بھی غلط ہے کوئی ایک اہل حدیث کبھی رضوی کی پاس نہیں گیا۔ اہل حدیث نے مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے احتجاج کیا۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ اسکا موقف صحیح ہے یا غلط؟ ہم جب خود اسی موقف پر ہیں تو اسکی مخالفت کیسے کریں۔ ایک ہی موقف کے بعد مخالفت مسلکی تعصب اور باطن میں جھانکنے والی عینک کے بغیر ممکن نہیں۔
( کچھ نمبر کم کی ہے، موقف ویسے کا ویسے ہی موجود ہے)
18. خضر حیات: اتفق أهل الدين مع غيرهم من المبتدعة في جميع المنافع والمصالح الدنيوية والسياسية
إلا الدين، فهنا يدخل بينهم الشيطان و يحثهم على الفرقة والخلاف.
19. ھشام الہی ظہیر:
اتحاد رضوی سے کب ہوا؟ موقف ایک ہے قدرتی کیا کریں ؟ یا ایسی ہی کہیں رضوی کا موقف غلط ہے ہمارا صحیح کیوں کہواسکا باطن پلید ہمارا شفاف۔
20. کیا مرکزی جمعیت کا موقف یا پورے پاکستان کے مذہبی طبقہ کا یہ موقف نہیں؟
21. مولانا صدیق رضا: یہ کہیں کہ رضوی سے لاکھ اختلاف سہی۔ لیکن گستاخ رسول کی دفاع کے خلاف اس کی جھد سے سو فیصد اتفاق ہے ۔ اس سبب اس کی گرفتاری قابل مذمت ہے ہم رضوی کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
22. ڈاکٹر شاہ فیض الابرار: فتوی بازی یا سردست حکمت عملی کے تحت مشترکہ کاز میں اپنا کردار ادا کرنا۔
لیکن اس طرح کہ آنے والے وقت ہمارے لیے طعن نہ بن جائے۔
23. شہباز شاکر: اگر ھم باہمی فقہی مباحث میں وقت ضائع کرتے ریے تو اس ملک کہ سیکولر بننے میں کوئی کسر باقی نییں رہے گی۔ اللہ کہ لیے علماء اس وقت اپنا کردار ادا کرتے ھوے قایدین کہ پاوں میں بیٹھ کر ان کو احساس ذمہ داری کروایں۔ حالات بہت سنجیدہ ہیں ھم نے وقت کو بہلے ہی کافی ضائع کیا ہے۔
24. حافظ شاھد محمود: وٹس اپ اور فیس بک دیکھنے پہ گزارہ کریں، اپنی اپنی قیادت کی حمیت و فراست کے سامنے سر بہ سجود رہیں اور اپنے من پسند نتائج برآمد ہونے کی خواہشات پال رکھیں، مجموعے میں خواہ مخواہ اپنا خون نہ جلائیں۔
25. ھشام الہی ظہیر: رضوی تو مائنس ہو گیا، اس کاز کو فائدہ پہنچانے والے میدان میں آئیں۔
26. حافظ شاھد محمود:
تاوقتیکہ آسیہ یورپ کی سیاحت پہ چلی نہیں جاتی اور یہ سارا جھنجھٹ ہی ختم نہیں ہو جاتا۔ کم از کم ایسے سنگین حالات میں تو ہمیں اپنے قائدین کے نقش قدم پہ چل کر آرام سے بیٹھ جانا چاہئے تاکہ ہر طرف شانتی بھی رہے اور ملک میں بہ تدریج نفاذ اسلام کی راہ ہموار ہو جائے۔
27. ارے غافلو! قیادتیں بڑی سمجھدار ہوتی ہیں، تمھیں کیا پتا کہ امارت و سیاست کیسے کی جاتی ہے۔ قائدین تم سے عقل علم سمیت ہر شے میں بہتر ہیں، جو وہ کہتے کرتے ہیں، وہی کرو دنیا آخرت کی کامیابیاں تمھارا مقدر بنیں گی لیکن تم نادان ہو جذبات میں بہہ کر جلد بازی کرتے ہو حالانکہ جلد بازی کا کام شیطان کا ہوتا ہے۔
28. معتصم الہی ظہیر: مجلس عمل تو مکمل ایکٹیو ھے کراچی کا ملین مارچ پھر لاھور کا بھر پور پروگرام اور اگے بھی مستقل شیڈول ھے اختجاج ھی کیا جا سکتا ھے، ھان اسٹیٹ سے ٹکرانا ایک اور بات ھے۔
29. ھشام الہی ظہیر: کبار علماء سے رابطہ ہوچکا ہے۔ متفقہ موقف حافظ عبید اللہ ارشد اور حافظ شاہد محمود حفظہم اللہ بیان کریں گے۔ باقی اصل بات یہ ہے ہم سب اہل حدیث کو بالاولی ایک دوسرے سے محبت و مودت کی تصویر بننا چاہیے۔ کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ہوتی، جذبات ہوتے ہیں۔ اگر دین پسند دیوبندی، بریلوی بھی ہمیں منظور ہیں تو توحید پرست وہابی تو آنکھوں کے تارے ہیں۔ کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذوت خواہ ہوں۔
30. عبد الرحمن ثاقب: بحمداللہ پروفیسر ساجد میر صاحب اس سلسلہ میں کراچی ملین مارچ, پھر لاہور میں ملین میں موجود تھے. کل کو سکھر میں متحدہ مجلس عمل کے تحت ملین مارچ ہورہا ہے جس میں مرکزی جمعیت اہل حدیث بھرپور شرکت کرے گی اور شیخ ابوتراب صاحب حفظہ اللہ ابھی چند لمحوں میں سکھر پہنچنے والے ہیں یہاں بھی ملین مارچ میں مرکزی جمعیت اہل حدیث کے تین مقررین مسلک اہل کی نمائندگی کریں گے اور جماعت کا موقف بیان کریں گے. ان شاءاللہ
(نوٹ: مذکورہ پوسٹس گزشتہ کل ھفتہ (24.11.18) بعد از ظہر تا رات گئے سے اخذ شدہ ہیں۔ مشہور بریلوی عالم علامہ خادم رضوی کی گرفتاری کے بعد سے یہ موضوع شروع ھوا اور ابھی ایک آدھ روز مزید جاری رھیگا۔)
31. شہباز شاکر: ھم کسی سیاسی جماعت کی حمایت کا اعلان کرنے نہیں جا رہے میرا موقف الیکشن کہ دنوں میں بھی وہی تھا جو آج ہے کہ اس سسٹم کا حصہ بن کر ھم کبھی بھی اسلام کہ نفاذ کی بات نہیں کرسکتے۔ اگر سیاسی جماعت کی حمایت مضر ہے تومرکزی جمیعت اور جماعت الدعوہ بھی تو سیاسی ہیں
بات اس وقت صرف رضوی کی گرفتاری کے بعد حرمت رسول کہ کاز کی ہے
اس حقیقت کو ماننے کہ بغیر گزارہ ہے ہی نہیں کہ اس وقت ھماری قیادت مصلحت کا شکار ہے اور تحریک لبیک ہی حقیقی معنوں میں اس موضوع پر نمایدہ جماعت ہے اس لیے ان کی حمایت میں کوئی حرج نہیں
ملک کو سیکولر بنانے میں تمام سیاسی جماعتیں متحد ھو چکی ہیں، لیکن افسوس کہ مذہبی جماعتیں ابھی تک اس کہ خلاف اتحاد میں اپنی فقہی مباحث میں پڑے ھوے ہیں۔ پاکستان کو اگر مذہبی ملک بنانا ہے تو اللہ کی قسم تمام اسلامی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ھونا ھو گا۔
32. پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی: قومی اوراجتماعی امور میں مل جل کر کام کیے جاتے ھیں۔قیام پاکستان سے قبل انگریز سے آزادی کے لیے مسلم سکھ اورھندو سب اکٹھے تھے۔تحریک پاکستان تحریک ختم نبوت تحریک نظام مصطفی حرمت قرآن اور ناموس رسالت وغیرہ تحاریک میں سب پاکستانیون کااشتراک وقت کاتقاضاتھا۔اس کے بغیر یہ تحاریک نتیجہ خیز نہ ھوسکتی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہود اور قریش مکہ کے ساتھ معاھدے اور صلح کی تھی۔
33. ھشام الہی ظہیر: جلالی کی براءت کے باوجود مجلس عمل اور متحدہ دینی محاذ کے قائدین نے بہترین لائحہ عمل بنایا ہے یہی وقت کی ضرورت تھی کہ قیادت بہترین ہاتھوں میں آجائے۔ مجلس عمل متحدہ دینی محاذ اور تحفظ ختم نبوت نے مشترکہ بیان مذمت کا جاری کر دیا ہے اور کہا کہ ہم سب کا ٹارگٹ ایک ہے ایک تھا۔