- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,346
- پوائنٹ
- 800
اس کیلئے جناب بشیر احمد لودھی صاحب کی اس مختصر سی کتاب ’توحید اور ہم‘ کا مطالعہ کریں، نہایت آسان فہم انداز میں لکھی گئی بہترین کتاب! جس کی نظر ثانی معروف محقق عالم دین حافظ صلاح یوسف صاحب﷾ نے کی ہے، جسے دار السلام نے اپنے مخصوص نہایت خوبصورت انداز میں مختلف کلرز میں شائع کیا ہے۔
اس کتاب میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ جب مشرکین مکہ بھی ایک اللہ کو ہی اپنا خالق، مالک، رازق اور مدبر کائنات مانتے تھے، جیسے کہ فرمان باری ہے: (ولئن سألتهم من خلق السموات والأرض ليقولن الله قل الحمد لله بل أكثرهم لا يعلمون ... سورة لقمان) اور جب وه غلاف کعبہ پکڑ کر اللہ تعالیٰ سے دعائیں بھی کرتے تھے، اللہ کو مختلف نیک اعمال مثلا حج وغیرہ کرکے راضی کرنے کی کوشش کرتے تھے، تو پھر قرآن کریم میں جگہ جگہ انہیں مشرکین کیوں کہا گیا اور مسلمانوں کو ان کے شرک سے بچنے کی تلقین کیوں کی گئی؟؟؟ ان کا اصل شرک کیا تھا؟؟؟
اس کا مختصر جواب ہے کہ ان کا وسیلے اور فوت شدہ بزرگوں کو سفارشی سمجھنے والا عقیدہ در اصل ان کے شرک کی بنیاد تھا، جس کی مزید وضاحت اس بہترین کتاب کو پڑھ کر ہی ہو سکے گی۔
داؤن لوڈ کیلئے اس لنک پر کلک کریں!
اس کتاب میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ جب مشرکین مکہ بھی ایک اللہ کو ہی اپنا خالق، مالک، رازق اور مدبر کائنات مانتے تھے، جیسے کہ فرمان باری ہے: (ولئن سألتهم من خلق السموات والأرض ليقولن الله قل الحمد لله بل أكثرهم لا يعلمون ... سورة لقمان) اور جب وه غلاف کعبہ پکڑ کر اللہ تعالیٰ سے دعائیں بھی کرتے تھے، اللہ کو مختلف نیک اعمال مثلا حج وغیرہ کرکے راضی کرنے کی کوشش کرتے تھے، تو پھر قرآن کریم میں جگہ جگہ انہیں مشرکین کیوں کہا گیا اور مسلمانوں کو ان کے شرک سے بچنے کی تلقین کیوں کی گئی؟؟؟ ان کا اصل شرک کیا تھا؟؟؟
اس کا مختصر جواب ہے کہ ان کا وسیلے اور فوت شدہ بزرگوں کو سفارشی سمجھنے والا عقیدہ در اصل ان کے شرک کی بنیاد تھا، جس کی مزید وضاحت اس بہترین کتاب کو پڑھ کر ہی ہو سکے گی۔
داؤن لوڈ کیلئے اس لنک پر کلک کریں!