• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مصری سیاحت کے لیے ایک ہوٹل اسلامی بھی

شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
مصر میں بحیرۂ احمر کے کنارے سیاحوں کے لیے معروف شہر الغردقہ میں ایک ’اسلامی ہوٹل‘ کھولا گیا ہے۔ اس ہوٹل کی خوبیاں ذرا ہٹ کے ہیں۔ یہاں نہ تو شراب ملتی ہے اور نہ ہی سگریٹ یا شیشہ۔
اس ہوٹل میں عورتوں اور مردوں کے لیے علیٰحدہ علیٰحدہ منزلوں پر رہنے کے انتظامات ہیں۔ یہ ایسا علاقہ ہے جہاں غیر ملکی سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے والے ہوٹلوں کی بھر مار ہے۔ مسلم اکثریت والے اس علاقے میں بکینی میں عورتوں کا نظر آنا عام ہے۔ ایسے میں ’اسلامی ہوٹل‘ کے کھلنے کو ایک نئے دور کے آغاز سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ اس ہوٹل کے مالک یاسر کمال ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ 25 سال سے اس طرح کے ہوٹل کا خواب دیکھ رہے تھے۔مقامی صحافی علیم مقبول کا کہنا ہے کہ اسلامی ہوٹل کی سب سے بڑی خوبی ہے کہ یہاں خواتین کے آرام کا علیٰحدہ انتظام ہے۔ہوٹل کی چھت صرف خواتین کے لیے کھلی ہے۔ یہاں موجود سوئمنگ پول اور آرام گاہ میں مردوں کا داخلہ ممنوع ہے۔یہ ہوٹل نیا ہے اس لیے یہاں ابھی زیادہ سیاح نہیں ہیں پھر بھی جو خاندان یہاں آتے ہیں، ان میں سے خاص طور پر خواتین اپنے لیے مخصوص انتظامات کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔ ایک خاتون سیاح حبیبہ محمد کا کہنا ہے، ’یہاں آکر اچھا لگا اور مجھے یہ آئیڈیا بہت پسند آیا۔ اب ہمارے پاس ہماری اپنی جگہ ہے۔ یہاں زیادہ پر سکون ماحول ہے۔‘ جب ہوٹل کا افتتاح ہوا تو ہوٹل کے سارے ملازمین نے شراب کی ساری بوتلیں توڑ ڈالیں جو اس بات کا اعلان تھا کہ اس ہوٹل میں شراب مکمل طور پر پابندی ہے۔ اسلامی ہوٹل کے منیجر یاسر کمال کہتے ہیں، ’حکومت کو چاہیے کہ کچھ ہوٹلوں میں شراب پر پوری طرح پابندی لگا دیں۔‘ ان کے خیال میں ایسا کرنے سے آنے والی نوجوان نسل اور خواتین کو شراب نوشی سے بچایا جا سکتا ہے۔ شعبۂ سیاحت کے حکام کا کہنا ہے وہ اس طرح کی پابندیوں کے خیال سے متفق نہیں ہیں۔ مگر وہ نئے اقدام کا خیر مقدم بھی کرتے ہیں۔ سیاحت کے ڈائرکٹر احمد الدور کہتے ہیں، ’تمام ہوٹلوں میں شراب پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ یہ ایک بین الاقوامی شہر ہے۔ یہاں ویسی تمام سہولیات ہونی چاہئے جو دوسرے ہوٹلوں میں ہیں۔‘ الغردقہ کے ہوٹلوں میں آنے والے سیاح یہاں کے وسیع و عریض ساحلوں کا مزہ لینے اور شراب نوشی کے لیے آتے ہیں۔ اور اس حقیقت کے باوجود کہ اب مصر میں نئی اسلامی حکومت اقتدار میں آ چکی ہے، اس طرح کی جگہوں پر اب تک کوئی زیادہ تبدیلی نہیں آئ ہے۔ مصر میں حالیہ انقلاب سے یہاں کی سیاحت کی صنعت کافی متاثر ہوئی ہے۔ اسے پھر سے پرانی روش پر لانے اور مصر آنے والے سیاحوں کی تعداد بڑھانے میں یاسر کمال کا یہ قدم مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
اسلامی ممالک میں شراب پر پابندی ہی ہونی چاہیے اور خواتین کے لیے بھی ہوٹلوں میں الگ سے انتظام ہونا چاہیے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ مصر جیسے ملک میں جہاں معیشت کا زیادہ دار و مدار ہی سیاحت پر ہے وہاں اس قسم کے ہوٹل کا قیام عمل میں آیا ہے۔ لیکن ایک طرح سے دیکھا جائے تو اسلامی ملک میں ایسا ہوٹل کھلنا جہاں یہ خاص طور پر لکھا ہو کہ یہاں شراب دستیاب نہیں کچھ عجیب سی بات لگتی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اسلامی اقدار سے متاثر اس نئی سیاحت کا خاص کر اب یہی پیغام ہے کہ، ’آئیے، آپ سب کا استقبال ہے۔‘
عن أبی أمامة، أن رجلاً قال: یا رسول اللہ! ائذن لی فی السیاحة؟ قال النبی ﷺ: اِن سیاحة أمتی: الجہاد فی سبیل اللہ۔ (رواہ أبو داود۔ قال ال ألبانی: صحیح۔ دیکھئے: صحیح أبی داود لل ألبانی رقم: 2247)
ابو امامہؓ سے روایت ہے، کہ ایک آدمی نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! مجھے سیاحت کی اجازت مرحمت فرمائیے۔ نبی ﷺ نے فرمایا:
”بے شک میری امت کی سیاحت جہاد فی سبیل اللہ ہے“
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
برادر محمد نعیم یونس۔ مندرجہ بالا الفاظ جن کا اقتباس لیا گیا ہے یہ میرے الفاظ نہیں تھے بلکہ اس خبر رساں ادارے کے الفاظ تھے جس نے یہ خبر نشر کی۔ تاہم آپ کی جانب سے اس پر توجہ مبذول کروانے پر میں تہہ دل سے آپ کا مشکور ہوں۔
جزاک اللہ خیرا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
برادر محمد نعیم یونس۔ مندرجہ بالا الفاظ جن کا اقتباس لیا گیا ہے یہ میرے الفاظ نہیں تھے بلکہ اس خبر رساں ادارے کے الفاظ تھے جس نے یہ خبر نشر کی۔ تاہم آپ کی جانب سے اس پر توجہ مبذول کروانے پر میں تہہ دل سے آپ کا مشکور ہوں۔
جزاک اللہ خیرا
السلام علیکم بخاری بھائی۔
فکر نہ کریں یہ بات میں سمجھ گیا تھا اسی لیے آپ کی پوسٹ نمبر 1 پر پسند کا بٹن نہیں دبایا بلکہ جو الفاظ آپ نے پوسٹ نمبر 2 میں لکھے ہیں ان کے لیے شکریہ ادا کیا تھا۔ جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جیسا کہ مصر پر ایک ہوٹل سے خبر پیش کی گئی ھے اس پر اسی حوالہ سے مصر کے دوسرے ہوٹلز سسٹم پر روشنی ڈالنا اس فارم میں ضروری نہیں کیونکہ کتابوں کے حوالہ سے کچھ اور اور حقیقت میں کچھ اور ھے اور جس نے کتابوں میں پڑھا ھے اس پر ایک عجیب سی بحث سے بچنے کے لئے دوسرا رخ استعمال کرتے ہیں کبھی ضرورت پڑی تو اس پر کسی اور جگہ روشنی ڈالیں گے۔

الامارات کی ایک سٹیٹ جس کا نام شارجہ ھے وہاں 1 سے 5 سٹار ہوٹلز میں شراب نہیں ملتی کیونکہ وہاں کا صاحب السمو الشيخ سلطان بن محمد القاسمي جو پڑھا لکھا اور دین دار ھے۔ اس لئے اس نے وہاں اسے ہوٹل سلیز بند کی ہوئی ھے۔

خبر میں ہوٹل پر سیاحوں کے حوالہ سے جس طرح تعارف پیش کیا گیا ھے تو اس پر ایسا ھے پاکستان میں بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے کہ ہوٹل کہتے کس کو ہیں جیسے پاکستان میں کسی کھانے والی جگہ پر بھی یہی لکھا ہوتا ھے جیسے "بشیرے دا ہوٹل"، "ماجے دا ہوٹل"، وغیرہ۔ اصل میں انہیں ریسٹورنٹس کہتے ہیں۔۔۔ آرام گاہ، سرائے، مسافر خانہ، قیام گاہ، وہ عمارت جہاں مسافروں کے رہنے کا بندوبست ہوتا ھے اسے ہوٹل کہتے ہیں۔ پھر ہوٹل کے سٹار ہیں کہ یہاں اندر کیا کیا سہولیات میسر ہیں۔

دنیا میں کہیں بھی کسی بھی ہوٹل میں چلے جائیں تو داخل ہوتے وقت انتظامیہ ہاتھوں میں شراب کے گلاس پکڑ کر مسافروں یا کسٹمرز کا استقبال نہیں کرتے۔

ہوٹل اور ہسپتال کے کمرہ کا کرایہ رات کے حساب سے ہوتا ھے، ہوٹل میں ہر ہر چیز ملتی ھے تو مسافر یا سیاح یا جو بھی کوئی ہو جس نے کمرہ بک کروایا ھے اس نے ریسپشن پر جا کر اپنا نام بتانا ھے اور اسے وہاں سے کمرہ نمبر کے ساتھ چابی یا کارڈ دے دیا جاتا ھے جس پر اس نے سیدھا اپنے کمرہ میں چلے جانا ھے۔ اب اس کا کام ہوٹل کے حوالہ سے یہیں تک ھے۔

اب اگر مسافر کو شراب چاہئے تو اسے ہوٹل کے اندر بار میں جانا پڑے گا، اگر نہیں ملتی تو جو پینے والا ھے وہ باہر جا کر پی لے گا۔

اگر اسے کھانا کھانا ھے تو اس پر اسے اندر ریسٹورنٹ میں جانا پڑے گا اگر کھانا حلال نہیں تو وہ باہر تلاش کر کے کھا آئے گا۔

ہوٹل میں کچھ بھی ملے مسافر یا سیاح کا کام کمرہ تک کا ھے۔

اس پر اسلامی ہوٹل کا نام استعمال کرنا اور شراب نہیں مگر عورتوں کے لئے الگ سے سوئمنگ پول اور آرام گاہ ھے۔

ایسی ہی ایک خبر الخبر سعودی عرب سے کسی ریسٹورنٹ کی شائع ہوئی تھی جو کسی فارم میں لگائی گئی تھی اور اس کے ساتھ ایک کلپس بھی تھا اگر ملی تو ضرور یہاں شیئر کروں گا۔ اس کا قصہ کچھ اس طرح تھا کہ اس ریسٹورنٹ میں اتنا ہی کھانا لینا ھے جتنا آپ کھا سکتے ہیں اگر آپ نے کھانا بچا دیا تو بل کے ساتھ آپکو جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا جس پر کلپس میں شائد ایک لڑکے سے جرمانہ لیتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

والسلام
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
واہ واہ کنعان بھائی زندہ باد اتنی تفصیل سے آپ نے لفظ ہوٹل کی وضاحت کر دی کہ مزا آگیا۔ میں نے اس مصری نوجوان کے اس اقدام کی تعریف کی تھی کہ اس نے مصر میں اپنے ہوٹل میں شراب کی ممانعت کی ہے۔ جہاں تک سوئمنگ پولز کا تعلق ہے تو اس کا ذکر خبر میں موجود ہے میرے تبصرے میں نہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں جن ہوٹلز میں غیر ملکی سیاح آتے یا ٹھہرتے ہیں وہاں کوئی پاکستانی بھی رہنے کے لیے چلا جائے تو خصوصی سروس کی آفر اسے بھی کر دی جاتی ہے۔ شارجہ کا تجربہ آپ کا ہوگا میرا جانے کا اتفاق نہیں ہوا لیکن جن ممالک میں میرا جانے کا اتفاق ہوا ان میں یہی حال ہے۔ خاص طور پر پاکستانیوں کے معاملے میں ہوٹل والوں کو امید کامل ہوتی ہے کہ یہ لازمی شراب مانگیں گے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ حلال کھانے والا اپنی خوراک ڈھونڈ ہی لیتا ہے لیکن یہاں یہ خبر شیئر کرنے کا مقصد فقط اتنا تھا کہ مجھے ذاتی طور پر اس نوجوان کا یہ اقدام اچھا لگا کہ اس نے مصر میں ایسے ہوٹل کی بنیاد رکھی ہے جس میں شراب نہیں ملتی۔ اور بھی شاید ایسے درجنوں ہوٹل ہوں گے مصر میں یا دیگر اسلامی ممالک میں جہاں شراب نہیں ملتی یا سیاحوں کی ڈیمانڈ پر مہیا نہیں کی جاتی لیکن اس ہوٹل کی خبر پڑھی تو جان کر اچھا لگا اور آپ بھائیوں کے ساتھ شئیر کر دی۔
 
Top