• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مصری علماء نے نبی اکرم ﷺ کی توہین آمیز فلم کے ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور ایکٹروں کا قتل واجب ہونے کا فتو

عاطف علی

مبتدی
شمولیت
ستمبر 22، 2012
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
0
مصری علماء نے نبی اکرم ﷺ کی توہین آمیز فلم کے ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور ایکٹروں کا قتل واجب ہونے کا فتوی جاری



مصر کے مشہور عالم دین شیخ احمد فؤاد حفظہ اللہ نے قرآن وحدیث کی روشنی میں تفصیلی تحریری فتوی جاری کیا ہے جس میں یہ ثابت کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ کی توہین آمیز ویڈیو کے ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور ایکٹروں سمیت تمام عملے کو موت کے گھاٹ اتارنا ہر مسلمان پر ناموسِ رسالت کے دفاع کے لیے فرض عین ہے۔
دریں اثناء مصری یونیورسٹی جامعہ ازہر شریف کی فتوی کمیٹی کے ممبر اور مصری اسلامی چینل ’’الناس‘‘ کے معروف عالم دین شیخ سامی سرساوی حفظہ اللہ نے فتوی جاری کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی توہین کرنے والے گستاخوں کو کسی بھی جگہ پر کبھی بھی اور بغیر کسی سے اجازت لیے قتل کرنا واجب ہے۔

شیخ سرساوی نے الناس چینل پر چلنے والے ’’عوامی فتاوی‘‘ پروگرام میں یہ بیان دیا کہ: میں فتوی جاری کرتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کی توہین آمیز فلم بنانے میں شریک تمام گستاخوں کو قتل کردیا جائے۔

انہوں نے مسلمانوں کو ان کے قتل پر ابھارتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو گالی دینے والوں کو قتل کرنے کے لیے امت مسلمہ کے نوجوان کہاں ہیں؟؟؟

شیخ سرساوی نے امریکی توہین آمیز ویڈیو کو بنانے والے تمام گستاخوں کو ان کے جرم کی سزا دلوانے کے لیے یہ فتوی جاری کیا کہ رسول اللہ ﷺ کو گالی دینے والوں کو قتل کرنا امریکہ میں رہنے والے مسلمانوں پر اور دنیا بھر کے تمام مسلمانوں پر فرض عین ہے۔ شاتمِ رسول اگر توبہ کربھی لے تو پھر بھی اس کی توبہ اس کو قتل کرنا ہی ہے۔

مصر کے علماء نے یہ فتاوی ایک ایسے وقت میں جاری کیے ہیں جب امریکی حکومت نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ ANN نیوز ایجنسی کے مطابق گستاخوں کو گرفتار کرنے کی بجائے انہیں اور ان کے خاندان والوں کو مقامی امریکی پولیس نے تحفظ اور مکمل سیکورٹی فراہم کرتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

امریکی حکومت گستاخوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے انہیں اس بہانے سے مکمل حمایت اور سپورٹ فراہم کررہی ہے کہ امریکی قانون کی نظر میں یہ جرم نہیں ہے اور اس ویڈیو پر بین نہیں لگایا جاسکتا۔

یاد رہے کہ اس توہین آمیز امریکی فلم کا اسکرپٹ اس بات کا گواہ ہے کہ فلم بنانے والے سب کے سب اس جرم میں برابر کے شریک تھے اور انہیں اس بات کا علم تھا کہ وہ نبی اکرم ﷺ کیخلاف فلم بنارہے ہیں۔ اس فلم میں اداکاری کرنے والے اکثر ایکٹرز وہ کٹر یہودی اور صلیبی ہیں، جو اسلام دشمنی اور یہودیوں کے ایجنٹ ہونے میں مشہور ہے۔

اس فلم میں رسول اللہ ﷺ کا توہین آمیز کردار ادا کرنے والا گستاخ ایکٹر موساد کا مشہور ترین ایجنٹ ہے، جس کی تصویر یہ ہے:
امریکہ نے مسلمانوں کو گمراہ کرنے اور انہیں نبی اکرم ﷺ کی شان میں ہونے والی گستاخی پر جاری احتجاج کو بند کرانے کے لیے یہ کہانی گھڑی کہ اس فلم میں شریک ایکٹروں کو پتہ نہیں تھا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کیخلاف فلم بنارہے ہیں۔ امریکی حکومت کا یہ دعوی انتہائی کمزور اور بے بنیاد ہے اور اسے جہاں فلم کا اسکرپٹ غلط ثابت کرنے کے لیے کافی ہے، وہاں اس بات کی دلیل یہ بھی ہے کہ اس فلم کے ٹریلر میں ہی رسول اللہ ﷺ کی شخصیت کے حوالے سے ایسے 24 عالمی پروپیگنڈوں کے ملغوبے کو صرف چودہ منٹ میں ابھارا گیا ہے، جن میں رسول اللہ ﷺ پر یہود ونصاری کے مذہبی رہنماؤں نے عالمی من گھڑت اعتراضات کرکے اپنا زہر اگلتے رہتے ہیں۔

امریکی حکومت جو اس فلم سے لاتعلقی کا جھوٹا ڈرامہ رچارہی ہے، اس نے توہین آمیز فلم کے پروڈیوسر کو گرفتار کرکے اس کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی بجائے اسے مکمل سپورٹ اور محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ امریکی حکومت جو خود اسلام اور پیغمبر اسلام کی دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ گستاخی کرنے والی یہودی وصلیبی حکومت ہے، جس کے بدبخت امریکی فوجیوں نے عراق اور افغانستان سمیت مختلف ملکوں میں اسلام اور مسلمانوں کی تذ لیل کرنے کے لیے قرآن کی انتہائی برے اور فحش طریقے سے اعلانیہ توہین کی اور اب تک مسلم قیدیوں کو تشدد وٹارچر کا نشانہ بنانے کے لیے امریکی فوجی قرآن کریم کو (نعوذ باللہ) نذر آتش کرنے، واش روم میں پھینکنے اور پاؤں تلے روندنے جیسے گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں جیساکہ گوانٹانامو جیل اور عافیہ صدیقی سمیت سینکڑوں قیدی مسلمانوں کو ذہنی تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے ان کے سامنے کیا جاتا ہے۔

--------------------

اخوانکم فی الاسلام
 
Top