• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مصنف ہدایہ کی امام ابو حنیفہ کے مذہب سے بے خبری

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85

مصنف ہدایہ کی امام ابو حنیفہ کے مذہب سے بے خبری
مصنف ہدایہ حنفی ہیں اور امام صاحب کا مذہب بیان کرنے بیٹھے ہیں۔
ہدایہ فاروقی جلد 4 صفحہ 661 باب العتق فی مرض الموت میں لکھتے ہیں فعندہ الودیعتہ اقوی۔ یعنی مام صاحب کے نزدیک ودیعت زیادہ قوت والی ہے مسلہ یہ ہے کہ مثلا ایک شخص مر گیا اور ایک ہزار دینار ترکہ چھوڑا اس کی موت کے بعد ایک شخص آکر کہتا ہے کہ میت کے ذمہ میرے ایک ہزار دینار قرض ہیں ایک ور آیا اوراس نے کہا میں نے مرنے والے کے پاس ایک ہزار دینار بطور امانت رکھے تھے۔ تو صاحب ہدایہ فرماتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کا مذہب یہ ہے کہ ودیعت یعنی امانت زیادہ قوی ہے یعنی وہ کل رقم امانت والے کو دیدی جائے قرضدار کو اس میں سے کچھ نہ دیا جائے حالانکہ امام صاحب کا یہ مذہب نہیں بلکہ ان کا مذہب یہ ہے کہ قرضدار اور امانت دونوں برابر ہیں ایسی صورت میں نصف رقم قرضدار اورنصف رقم امانت دار کو دی جائےفقیہ ابواللیث سمرقندی نے کتاب الروایہ میں اور قدوری نے کتاب تقریب میں اور فخرالاسلام نے شرح جامع صغیرمیں اور صدر شہید نے شرح جامع صغیر میں اور امام نجم الدین ابو جعفر عمر نسفی نے کتاب الحصرمیں اور ان حضرات کے علاوہ فقہ کے ثقہ مصنفین نے اپنی کتابوں میں صاف لکھا ہے کہ عندہ ھما سواء یعنی ایسی صورت میں امام صاحب کا مذہب یہی ہے کہ ودیعت اور قرض برابر ہیں۔
 
Top