آپ مکمل صحاح ستہ کی بات کرتے ہیں، اگر آپ صرف ”صحیح بخاری“ کی بات کریں تب بھی آپ کو (مدارس سے فارغ التحصیل ہونے والوں کے استثنیٰ کے ساتھ) شاید ہی ایسا کوئی پڑھا لکھا ملے گا، جو یہ کہہ سکے کہ اس نے مکمل صحیح بخاری (تلخیص وغیرہ نہیں) کے تمام کتب کے تمام ابواب کی تمام احادیث کو صرف ایک مرتبہ بھی پڑھ چکا ہو۔