• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معاویہ رضی اللہ عنہ کو فقیہ کہنے کا مطلب اور مرزا جہلمی کی مکاری

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
513
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
معاویہ رضی اللہ عنہ کو فقیہ کہنے کا مطلب اور مرزا جہلمی کی مکاری

صحیح بخاری میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول معاویہ رضی اللہ عنہ فقیہ ہیں کا مرزا صاحب نے غلط مفہوم بیان کیا تا کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی اس فضیلت کو بھی مشکوک بنایا جا سکے جیسے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی کاتب وحی فضیلت کو سفارشی بھرتی کہ کر مشکوک بنانے کی کوشش کی گئی۔

مرزا صاحب کہتے ہیں اگر ابن عباس رضی اللہ عنہ کے قول معاویہ رضی اللہ عنہ فقیہ ہیں اس میں کوئی فضیلت ہوتی تو وہ کہتے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے سنت کے مطابق کیا یے یہ بات مرزا صاحب نے اپنے مشہور مسلہ 157 پارٹ 2 کے وقت 18 منٹ 56 سیکنڈ پر کہی۔

ہم مرزا صاحب کی یہ خواہش پوری کر رہے ہیں کیوں کہ

1 : ابن ابی ملیکہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے عشاء کے بعد ایک وتر پڑھا۔ ان کے پاس سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کے غلام بھی موجود تھے۔ انہوں نے آکر سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کو بتایا تو آپ رضی اللہ عنھما نے فرمایا:
دعہ، فإنہ قد صحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم .
ان کو چھوڑو، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہے ہیں۔

(صحیح البخاری : ٣٧٦٤)

2 : صحیح بخاری ہی کی ایک روایت (٣٧٦٥) میں ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے فرمایا:
إنہ فقیہ .
وہ فقیہ ہیں۔


3 : مصنف ابن ابی شیبۃ ہماری طرف سے مرزا صاحب پر ہائڈروجن بم
عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
إن معاویۃ أوتر برکعۃ، فأنکر ذلک علیہ، فسئل ابن عباس، فقال : أصاب السنۃ .
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ایک وتر پڑھا، ان پر اس چیز کا اعتراض کیا گیا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا: انہوں نے سنت پر عمل کیا ہے۔

(مصنف ابن ابی شیبۃ : ٢/٢٩١، وسندہ، صحیح)

تبصرہ: مرزا صاحب تو رافضیوں کے ایجنٹ ہیں انکا ہی مقدمہ لڑ رہے ہیں لہزاہ انکا تو حق بنتا یے وہ ایسی تمام خیانتیں کریں لیکن ہماری مرزا صاحب کے ماننے والوں کو دعوت اصلاح یے کہ وہ غور کریں کہ کسطرح سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کی گواہی معاویہ فقیہ امت کو مرزا صاحب نے بطور مذمت بنا کر پیش کیا, کیا اسے حق چھپانا نہیں کہتے؟

حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ اپنی کتاب فتح الباری میں لکھتے ہیں:
"ابن عباس رضی اللہ عنہ کی یہ شہادت (گواہی) کہ معاویہ رضی اللہ عنہ صحابی اور فقیہ ہیں اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے کثیر فضائل ہیں۔"
(فتح الباری: جلد 14 صفہ 501)

یعنی آپ اندازہ کر لیں مرزا صاحب کہتے ہیں انکا معاویہ رضی اللہ عنہ کو فقیہ کہنے کا مطلب یہ تھا کہ
"وہ خود سیانے ہیں انکو نہیں پتہ کیا کر رہے ہیں"
اگر یہ کوئی فضیلت ہوتی تو وہ کہتے انہوں نے سنت کے مطابق کیا ہے۔

نیچے مصنف ابن ابی شیبۃ کی روایت آپ کے سامنے ہے
انہوں نے یہی کہا یے:
أصاب السنۃ (انہوں نے سنت کے مطابق کیا یے)

کیا مرزا صاحب کے فالورز اب حق تسلیم کریں گے یا ہم damage has been done ہی سمجھیں؟

(منقول)
 
Top