عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
امام طبرانی ابو القاسم بن احمد بن ایوب(260۔360ھ) علم وفضل کے جامع او رفن حدیث میں نہایت ممتاز تھے امام طبرانی نے ایک ہزار سے زائد محدثین سے علم حاصل کیا ۔حافظ ذہبی کا بیان ہے کہ حدیث کی کثرت اور علوِ اسناد میں ان کی ذات نہایت ممتاز تھی او ر حدیث میں ان کی بالغ نظری کا پوری دنیائے اسلام میں چرچا تھا ،شاہ عبد العزیز لکھتے ہیں کہ حدیث میں وسعت اور کثرتِ روایت میں وہ یکتا او رمفرد تھے ۔اما م طبرانی نے معجم کے نام سے تین کتابیں لکھیں (معجم کبیر،معجم اوسط،معجم صغیر) یہ ان کی مشہور ومعروف تصانیف ہیں جو علم حدیث کی بلند پایہ کتابیں سمجھی جاتی ہیں ،شاہ ولی اللہ دہلوی نے ان کو حدیث کے تیسرے طبقہ کتابوں میں شامل کیا ہے ۔محدثین کی اصطلاح میں معجم ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں شیوخ کی ترتیب پر حدیثیں درج کی گئی ہوں۔زیر تبصرہ کتاب''معجم صغیر '' مختصر ہونے کی وجہ سے زیادہ مقبول اور متداول ہے اس کی ترتیب شیوخ کے ناموں پر ہے اس میں انہوں نے حروف تہجی کے مطابق ایک ہزار سےزیادہ شیوخ کی ایک ایک حدیث درج کی ہے آخر میں بعض خواتین محدثات کی بھی حدیثیں ہیں ۔اس میں کل احادیث کی تعداد 1197 ہے ۔ کتاب کی اہمیت کے پیش نظر مولانا عبد الصمد ریالوی ﷾ نے اس کا اردو کاترجمہ کیا او ر فوائد کا کام مولانا محمد فاروق رفیع(مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ)اور حافظ فہد اکرم حفظہما اللہ نے بڑے احسن طریقے انجام دیا ۔ اللہ اس کتا ب کو اشاعت کے لیے تیارکرنے والے تمام احباب کی علمی کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کا نفع عام کردے(آمین)(م۔ا)
Last edited: