Naeem Mukhtar
رکن
- شمولیت
- اپریل 13، 2016
- پیغامات
- 81
- ری ایکشن اسکور
- 25
- پوائنٹ
- 32
السلام علیکم ورحمت اللہ
ایک روز حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ کے ہاں تشریف فرما تھے حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ نے ایک صاف و روشن طشت میں نہایت اعلٰی درجہ کا شہد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کیا ۔۔ شہد میں ایک بال تھا.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بال کو دیکہ کر فرمایا ۔۔۔۔۔۔۔
یہ طشت شہد اور اس مین نظر آنے والا بال اسرار و معارف کے آئینہ دار ہیں ۔۔۔۔ صحابہ اکرام کی طرف متوجہ ہوکر ارشاد فرمایا کیا آپ لوگ بتا سکتے ہیں ۔۔۔ کہ وہ اسرار و معارف کیا ہیں ؟۔۔۔۔۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ۔۔۔۔
مومن کا دل اس طشت سے زیادہ درخشاں ہے ۔۔۔۔۔ اس کا ایمان شہد سے زیادہ شیریں ہے ۔۔۔۔۔ اور اس ایمان کو آخر دم تک سلامت لے جانا بال سے بھی زیادہ باریک کام ہے
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ۔۔
بادشاہت اس طشت سے زیادہ روشن ہے ۔۔۔۔۔ حکمرانی شہد سے زیادہ میٹھی ہے ۔۔۔۔۔ اور عدل و انصاف بال سے زیادہ باریک ہے۔۔۔۔
حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا
مہمان طشت سے زیادہ روشن ہے ۔۔۔۔ مہمان کی خدمت شہد سے زیادہ لزت رکھتی ہے ۔۔۔۔۔ مگر مہمان کی خوشنودی اور دل نوازی کا حصول بال سے بھی زیادہ باریک تر ہے ۔۔۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا
یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورت کی حیاء اس طشت سے زیادہ روشن ہے ۔۔۔۔ اس کے چہرے پر نقاب اور چادر شہد سے بڑھ شیریں ہے ۔۔۔۔۔ اور نگاہ نا محرم سے بچنا بال سے زیادہ باریک تر ہے۔۔۔۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
معرفت الٰہی اس طشت سے زیادہ منور ہے ۔۔۔۔معرف الٰہی سے آگاہی شہد سے زیادہ شیریں ہے ۔۔۔ اور اسے اپنے دل میں رکھنا بال سے باریک تر ہے۔۔۔۔۔
حضرت جبرائیل علیہ السلام حاضر ہوئے اور عرض کیا
یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راہ خدا اس طشت سے زیادہ منور ہے ۔۔۔۔۔ اس پر چلنا شہد سے زیادہ لزت بخش ہے ۔۔۔۔۔ اور اس پر آخر دم تک قائم رہنا بال سے باریک تر ہے ۔۔۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
بہشت اس طشت سے زیادہ صاف و روشن ہے ۔۔۔۔ جنت کی نعمتیں شہد سے بڑھ کر شیریں اور جن کو جانے والا راستہ بال سے باریک تر ہے
(ماخوذ: کنزالمعارف)
ایک روز حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ کے ہاں تشریف فرما تھے حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ نے ایک صاف و روشن طشت میں نہایت اعلٰی درجہ کا شہد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کیا ۔۔ شہد میں ایک بال تھا.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بال کو دیکہ کر فرمایا ۔۔۔۔۔۔۔
یہ طشت شہد اور اس مین نظر آنے والا بال اسرار و معارف کے آئینہ دار ہیں ۔۔۔۔ صحابہ اکرام کی طرف متوجہ ہوکر ارشاد فرمایا کیا آپ لوگ بتا سکتے ہیں ۔۔۔ کہ وہ اسرار و معارف کیا ہیں ؟۔۔۔۔۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ۔۔۔۔
مومن کا دل اس طشت سے زیادہ درخشاں ہے ۔۔۔۔۔ اس کا ایمان شہد سے زیادہ شیریں ہے ۔۔۔۔۔ اور اس ایمان کو آخر دم تک سلامت لے جانا بال سے بھی زیادہ باریک کام ہے
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ۔۔
بادشاہت اس طشت سے زیادہ روشن ہے ۔۔۔۔۔ حکمرانی شہد سے زیادہ میٹھی ہے ۔۔۔۔۔ اور عدل و انصاف بال سے زیادہ باریک ہے۔۔۔۔
حضرت علی المرتضٰی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا
مہمان طشت سے زیادہ روشن ہے ۔۔۔۔ مہمان کی خدمت شہد سے زیادہ لزت رکھتی ہے ۔۔۔۔۔ مگر مہمان کی خوشنودی اور دل نوازی کا حصول بال سے بھی زیادہ باریک تر ہے ۔۔۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا
یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورت کی حیاء اس طشت سے زیادہ روشن ہے ۔۔۔۔ اس کے چہرے پر نقاب اور چادر شہد سے بڑھ شیریں ہے ۔۔۔۔۔ اور نگاہ نا محرم سے بچنا بال سے زیادہ باریک تر ہے۔۔۔۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
معرفت الٰہی اس طشت سے زیادہ منور ہے ۔۔۔۔معرف الٰہی سے آگاہی شہد سے زیادہ شیریں ہے ۔۔۔ اور اسے اپنے دل میں رکھنا بال سے باریک تر ہے۔۔۔۔۔
حضرت جبرائیل علیہ السلام حاضر ہوئے اور عرض کیا
یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم راہ خدا اس طشت سے زیادہ منور ہے ۔۔۔۔۔ اس پر چلنا شہد سے زیادہ لزت بخش ہے ۔۔۔۔۔ اور اس پر آخر دم تک قائم رہنا بال سے باریک تر ہے ۔۔۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
بہشت اس طشت سے زیادہ صاف و روشن ہے ۔۔۔۔ جنت کی نعمتیں شہد سے بڑھ کر شیریں اور جن کو جانے والا راستہ بال سے باریک تر ہے
(ماخوذ: کنزالمعارف)