فرمانِ باری تعالی ہے:
{إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ}
بیشک جن لوگوں نے کہا : ہمارا پروردگار اللہ ہے، پھر اس پر ڈٹ گئے ، تو ان پر نہ خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔[الأحقاف: 13]
ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں:
"یعنی: جو لا الہ الا اللہ کی گواہی پر ڈٹ گئے"
جس قدر آپ یہ کلمہ کہنے میں سچے ہوں گے اپنے دل کو اسی مقدار میں غیر اللہ سے پاک صاف کر لیں گے؛ یہی وجہ ہے کہ جو شخص بھی اس کلمے کو سچے دل سے کہتا ہے وہ اللہ کے سوا کسی سے محبت نہیں کرتا، وہ صرف اسی سے امید لگاتا ہے، وہ اسی سے ڈرتا ہے، اسی پر توکل کرتا ہے، اس کے دل میں نفس یا خواہش پرستی کے معمولی اثرات بھی باقی نہیں رہتے۔
لا الہ الا اللہ مال و جان کے تحفظ کا باعث ہے، آپ ﷺ کا فرمان ہے:
(جس شخص نے لا الہ الا اللہ کہہ دیا اور اللہ کے سوا جن کی عبادت کی جاتی ہے ان کا انکار کر دیا تو اس کا مال اور جان محفوظ ہو گئی، اور اب اس کام معاملہ اللہ تعالی کے ساتھ ہے) مسلم