ونحن ایضا فی الفروع علی مذھب الامام احمد بن حنبل رحمہ اللہ ولا ننکر علی من قلد احد الائمۃ الاربعۃ.
دون غیرھم لعدم ضبط مذاھب الغیر کالرافضۃ والزیدیۃ والامامیۃ و نحوھم، فلا نقرھم علی مذاھب الفاسدۃ، بل نجبرھم علی تقلید احد الائمۃ الاربعۃ
اسی لیے کہا تھا کہ دونوں ہی فریقین کے لیے اس میں سبق ہے .........
یہ تینوں باتیں اگر کسی اور کی طرف سے ائی ہوتیں تو کیا تب بھی یہی دبا دبا طرز عمل ہوتا !!
اب تک یہاں تقلید اور شخصیات اور فلاں فلاں سب کی شان والا تبار میں اعلی قصائد رقم ہو رہے ہوتے ............
کتنے آرام سے امام رحمہ اللہ اس سارے قضیہ تقلید و غیر تقلید سے گزر گئے ہیں لیکن ہم ........ ابھی تک اسمان اور کھجور کے درمیان ہی ہیں !!