• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مقامی، غیرملکیوں کے لیے سعودی عرب کے 5 انقلابی فیصلے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
مقامی، غیرملکیوں کے لیے سعودی عرب کے 5 انقلابی فیصلے
پیر 3 اکتوبر 2016م
ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ

سعودی عرب میں ماہ محرام الحرام اور ھجری سال 1438ء کے شروع ہوتے ہی مقامی اور غیر ملکی شہریوں کے معمولات زندگی یکسر تبدیل ہو گئے۔ یہ تبدیلی سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے کفایت شعاری کی پالیسی کے حوالے سے منظور کردہ بعض نئے قوانین اور اقدامات پرعمل درآمد کا نقطہ آغاز ہے جس کی شروعات 2 اکتوبر 2016 بہ مطابق یکم محرم الحرام 1438ھ کو ہوا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ نے سعودی حکومت کی طرف سے کفایت شعاری کے حوالے سے منظور کردہ ان اقدامات اور نئے ضابطوں پر روشنی ڈالی ہے جن کے نفاذ سے نہ صرف مقامی سعودی باشندوں بلکہ مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے معمولات بھی تبدیل کر دیے ہیں۔

کل سے سعودی عرب میں نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کیا گیا جس میں ویزوں کی فیس میں اضافہ کیا گیا۔ ٹریفک جرمانوں کے شیڈول میں بھی تبدیلی کی گئی اورجرمانوں کی ایک نئی فہرست کی بھی منظوری دی گئی۔

سعودی کابینہ کی جانب سے منظور کردہ حالیہ فیصلوں میں مملکت میں بعض شعبوں میں غیرملکی شہریوں کی ملازمت پر پابندی، تنخواہوں اور مراعات میں کمی، سالانہ بونس اور تنخواہوں میں اضافے پر پابندی جیسے اقدامات کی منظوری دی گئی۔ ان تمام فیصلوں کا نفاذ کل اتوار کے روز سے کر دیا گیا ہے۔


سعودی حکومت کے انقلابی اقدامات


ویزہ فیسوں میں ترامیم
سعودی عرب میں ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹ نے ویزہ فیس، قیام کی فیس، وزٹ ویزہ فیس، داخلہ فیس اور دوبارہ واپسی فیسزکے حوالے سے شاہی فرمان نمبر 68 مجریہ 6 ذی الحج 1437ھ کو نافذ کردیا۔ اس فیصلے کے مطابق ویزہ فیسوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

پہلی بار سعودی عرب میں داخل ہونے کی فیس 2000 ریال ہے مگر پہلی بار حج یا عمرہ کرنے والے غیرملکی مسلمان شہری کی یہ فیس سعودی حکومت ادا کرے گی۔ دوسری بار حج یا عمرہ ادا کرنے پر 2000 ریال فیس ادا کرنا ہوگی۔

سعودی عرب اور دوسرے ملکوں کے درمیان پہلے سے طے پائے دو طرفہ معاہدوں میں بھی مذکورہ شق پر اپنایا جائے گا۔

وزٹ ویزہ کی فیس 300 ریال مقرر کی گئی ہے۔

خروج اور دوبارہ سعودیہ میں واپسی کی فیس یوں ہو گی۔

کم سے کم دو ماہ کے ایک وزٹ کے لیے 200 ریال فیس ہوگی۔ اس کے بعد ہر ایک ماہ ویزے کی مدت تک 100 ریال ماہانہ فیس رکھی گئی ہے۔

تین ماہ کے سفر کے لیے واپسی فیس 500 ریال اور ہرماہ بعد 200 ریال فیس ویزہ کی مدت تک وصول کی جائے گی۔


تنخواہیں قمری کے بجائے شمسی مہینوں میں


سعودی عرب میں سرکاری شعبے میں لائی جانے والی تبدیلیوں میں ایک اہم تبدیلی تنخواہوں میں کمی کے ساتھ ان کا قمری کے بجائے شمسی مہینوں میں ادائی شامل ہے۔ آئندہ سعودی عرب میں ملازمین کو تنخواہیں ھجری سال کے مہینوں کے حساب سے نہیں بلکہ عیسوی سال کے مہینوں کے حساب سے ادا کی جائیں گی۔ مملکت کی سطح پر دیگر مالیاتی لین دین بھی قمری کے بجائے شمسی مہینوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔

تعطیلات کا شیڈول
سعودی عرب میں سرکاری محکمے کے ملازمین کی سالانہ تعطیلات بھی کم کر دی گئی ہیں۔ ملازمین 60 یوم میں استحقاقی تعطیلات کر سکتے ہیں۔ مگر اس کے بعد وہ چھٹی کے لیے درخواست نہیں دے سکتے۔ اگر کوئی ملازم سابقہ شیڈول پرعمل کرنا چاہیے تو وہ سالانہ 36 دن کی تعیطلات کر سکتا ہے جو کہ سابقہ شیڈول سے کم ہیں۔

چھٹیوں کے قانون میں ملازمین کو تعطیلات کے دوران آمد ورفت کے لیے دی گئی مالی مراعات واپس لے لی گئی ہیں۔ البتہ سرکاری نظام الاوقات سے ہٹ کراضافی گھنٹے کام کرنے والے کو مالی تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اضافی وقت کی اجرت بنیادی تنخواہ کا 25 فی صد ہوگی جب کہ تعطیلات کے ایام میں بنیادی تنخواہ کے50 فی صد کے مساوی بونس دیا جائے گا۔ کسی بھی سرکاری ملازم کو مالی سال کے دوران 30 دن سے زاید رخصت کی اجازت نہیں ہوگی۔

تعطیلات ، تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے منظور کردہ مذکورہ ضوابط کا اطلاق مقامی سعودی باشندوں اور غیرمقامی افراد پر بھی ہو گا۔

تمام ملازمین کی کارکردگی پر پرگہری نظر رکھی جائے گی اور کسی کو کام چوری کی اجازت نہیں ہو گی۔ اگر محکمہ کسی سرکاری ملازم کی کارکردگی سے مطمئن نہ ہو تو اسے تحریری وارننگ دی جائے گی۔ اگر وہ اپنی اصلاح نہ کرے تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی اور تیسرے سال بھی اس کی کارکردگی تسلی بخش نہ ہوئی تو اسے نوکری سے فارغ کرنے کے لیے کیس متعلقہ کمیٹی کو بھجوایا جائے گا۔

تمام ملازمین کو ان کے متعلقہ کام کے لیے سال کے شروع میں اہداف بتا دیے جائیں گے اور سال کے آخر میں ان اہداف پر ہونے والے کام کا جائزہ لیا جائے گا۔

بونس اور الاؤنسز
سرکاری سطح پر کیے گئے فیصلوں میں 21 نوعیت کے بونسز اور الائونسز ختم جب کہ 23 اقسام کے الاؤنسز میں ترامیم کی گئی ہیں۔
ح
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
۔ دوسری بار حج یا عمرہ ادا کرنے پر 2000 ریال فیس ادا کرنا ہوگی۔
یہ تو بہت زیادہ اضافی بوجھ ہوگیا عمرہ ادا کرنے والوں پر ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

غیر ملکیوں کے لئے حج پر کبھی ایک قانون تھا کہ ایک حج کے بعد دوبارہ 5 سال، شائد یہ ان کے لئے ہو جو ایک سال میں دو مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ عمرہ کرتے ہوں اور حج پر بھی ہر سال، یہ اس لئے ہے کہ ہر نئے جانے والے کو موقع ملے۔

سعودی عرب سے ہی کوئی بھائی کنفرم کر سکتے ہیں۔

والسلام
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
وعلیکم السلام
ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ ایک سال میں ایک سے زیادہ مرتبہ عمرہ کرنے پر 2000 ریال کی اضافی فیس ہو۔
حج کے بارے میں سنا تو یہی تھا کہ 5 سال تک دوسرا حج نہیں کرسکتے۔ مگر پاکستان سے تو بہت سے لوگ مسلسل جاتے ہیں۔ خود میرے چھوٹے بھائی نے گذشتہ سال بھی حج کیا تھا اور اس سال بھی۔ اور میرا خیال ہے کہ کوئی اضافی فیس بھی نہیں دی (کنفرم نہیں ہے) ۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
غیر ملکیوں کے لئے حج پر کبھی ایک قانون تھا کہ ایک حج کے بعد دوبارہ 5 سال، شائد یہ ان کے لئے ہو جو ایک سال میں دو مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ عمرہ کرتے ہوں اور حج پر بھی ہر سال، یہ اس لئے ہے کہ ہر نئے جانے والے کو موقع ملے۔
جی اب بھی ایسا ہی ہے۔ 5 سال میں ایک بار حج کی اجازت ہے
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جی اب بھی ایسا ہی ہے۔ 5 سال میں ایک بار حج کی اجازت ہے
میرا خیال ہے کہ عملاً ایسا نہیں ہے۔ بہت سی نامور شخصیات جیسے مولانا طارق جمیل وغیرہ تو تقریباً ہر سال حج کو جاتے ہیں۔ خود میرے چھوٹے بھائی نے پچھلے سال بھی حج کیا تھا اور اس سال بھی۔ میرا خیال ہے کہ شاید یہ پابندی ”سرکاری کوٹہ“ پر جانے والوں کے لئے ہے۔
 

بابر تنویر

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 02، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
692
پوائنٹ
104
محترم یہ شرط سعودی عرب میں مقیم افراد کے لیے ہے۔ دوسرے ملکوں سے براہ راست حج کے لیے آنے والوں کے لیے نہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
محترم یہ شرط سعودی عرب میں مقیم افراد کے لیے ہے۔ دوسرے ملکوں سے براہ راست حج کے لیے آنے والوں کے لیے نہیں۔
وضاحت کا بہت بہت شکریہ۔ یہ بات سمجھ میں آتی ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
غیر ملکیوں کے لئے حج پر کبھی ایک قانون تھا کہ ایک حج کے بعد دوبارہ 5 سال، شائد یہ ان کے لئے ہو جو ایک سال میں دو مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ عمرہ کرتے ہوں اور حج پر بھی ہر سال، یہ اس لئے ہے کہ ہر نئے جانے والے کو موقع ملے۔
سعودی عرب سے ہی کوئی بھائی کنفرم کر سکتے ہیں۔
جو عربی اخبار ہمارے ہاں گردش کر رہی ہیں ، ان کے مطابق حج فیس پوری عمر کے لیے ہیں یعنی زندگی میں جب بھی دوسری بار حج کیا ، وہ دو ہزار ریال اضافی ادا کرے گا ۔
جبکہ عمرہ کی فیس کا تعلق ایک سال کے ساتھ ہے ، یعنی ہر سال میں ایک عمر بغیر ٹیکس کے ہے جبکہ اسی سال مزید عمرے کے لیے دو ہزار ریال اضافی ادا کرنا ہوں گے ۔
میرا خیال ہے کہ کوئی اضافی فیس بھی نہیں دی (کنفرم نہیں ہے) ۔
اضافی فیس والے قانون کا اعلان حج سے پہلے ہو چکا تھا ، لیکن اس کی تنفیذ یکم محرم سے ہوئی ہے ۔
 
Top