محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 868
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 69
امام کے ساتھ جماعت کو پانا دو طرح ہے:
1- جماعت کی فضیلت کو پانا
مقتدی جماعت کے ساتھ کسی بھی وقت شامل ہو جائے اسے نماز کی فضیلت حاصل ہو جاتی ہے، اگرچہ وہ آخری تشہدمیں ہی شامل ہو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کے ساتھ شامل ہونے کا حکم دیا ہے چاہے امام کسی بھی حالت میں ہو ، اگر تشہد میں شامل ہونے والے کو جماعت کا ثواب نہیں ملے گا تو اس کا نما ز میں شامل ہونے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:
إِذَا سَمِعْتُمُ الإِقَامَةَ، فَامْشُوا إِلَى الصَّلاَةِ وَعَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ وَالوَقَارِ، وَلاَ تُسْرِعُوا، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا (صحيح بخارى: 636)
’’جب تم اقامت سنو تو نماز کے لیے سکون و وقار کے ساتھ چلو، تیزی اختیار نہ کرو، پھر جس قدر نماز مل جائے پڑھ لو اور جو رہ جائے اسے (بعد میں) پورا کر لو۔‘‘
2- جماعت کے حکم اور اس پر مترتب ہونے والے احکامات کو پانا
اس سے مراد یہ ہے کہ کب مقتدی کے لیے وہ احکامات ثابت ہوں گے جو امام کی اقتدا شروع نماز سے کرنے والے کے لیے ثابت ہوتے ہیں؟
مقتدی کے لیے جماعت کا حکم تب ثابت ہو گا جب وہ ایک مکمل رکعت امام کی اقتدا میں ادا کرے گا۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنَ الصَّلاَةِ، فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلاَةَ (صحيح بخارى: 580)
’’جس شخص نے نماز کی ایک رکعت پا لی اس نے پوری نماز کو پا لیا۔‘‘
1- جماعت کی فضیلت کو پانا
مقتدی جماعت کے ساتھ کسی بھی وقت شامل ہو جائے اسے نماز کی فضیلت حاصل ہو جاتی ہے، اگرچہ وہ آخری تشہدمیں ہی شامل ہو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کے ساتھ شامل ہونے کا حکم دیا ہے چاہے امام کسی بھی حالت میں ہو ، اگر تشہد میں شامل ہونے والے کو جماعت کا ثواب نہیں ملے گا تو اس کا نما ز میں شامل ہونے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:
إِذَا سَمِعْتُمُ الإِقَامَةَ، فَامْشُوا إِلَى الصَّلاَةِ وَعَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ وَالوَقَارِ، وَلاَ تُسْرِعُوا، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا (صحيح بخارى: 636)
’’جب تم اقامت سنو تو نماز کے لیے سکون و وقار کے ساتھ چلو، تیزی اختیار نہ کرو، پھر جس قدر نماز مل جائے پڑھ لو اور جو رہ جائے اسے (بعد میں) پورا کر لو۔‘‘
2- جماعت کے حکم اور اس پر مترتب ہونے والے احکامات کو پانا
اس سے مراد یہ ہے کہ کب مقتدی کے لیے وہ احکامات ثابت ہوں گے جو امام کی اقتدا شروع نماز سے کرنے والے کے لیے ثابت ہوتے ہیں؟
مقتدی کے لیے جماعت کا حکم تب ثابت ہو گا جب وہ ایک مکمل رکعت امام کی اقتدا میں ادا کرے گا۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنَ الصَّلاَةِ، فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلاَةَ (صحيح بخارى: 580)
’’جس شخص نے نماز کی ایک رکعت پا لی اس نے پوری نماز کو پا لیا۔‘‘