• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"مقدس و محترم" شاہ زاد عبداللہ

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
رہی بات "مقدس و محترم" شاہ زاد عبداللہ (السلفی!) کی تو بجز اس کے کہ یہ شخص "رفع یدیہ اذا صلیٰ" کے مصداق "اہل حدیث" ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے گھناونے جرائم کا شمار شاید بشار سے بھی دو ہاتھ آگے بڑھ کر ہو لیکن اس تک میڈیا کی رسائی نہیں ہو پاتی !

اس سرزمین پر لب کتنے ازاد ہیں اس کا تازہ ترین ثبوت سکائپ وغیرہ پر سعودی حکومت کے تحفظات کا سامنے آنا اور انہیں بھی بلیک بیری کی طرح مانیترنگ نیٹ میں لانے کے ایمانی جزبات کا اظہار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں کسی ملک میں اتنے علماء جیلوں میں قید نہیں ہیں جتنے ان شاہاں سعود کی اسلامی حکومت میں کلمہ حق کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔

عراق پر ہونے والے حملوں میں اس اسلامی خلافت نے مردود عراقیوں ہی کردار ادا کیا تھا جو پاکستان نے ملعون افغانوں کے خلاف!!

یمن میں ڈرون اٹیکس کی اجازت اور اڈے اسی خلافت ارضی سے جاری ہوچکے ہیں اور کشمیر تک کے جہاد کے لیے کسی کی اواز حکومتی کان میں پڑ جائے تو دس دس سال تک قید مقدر ہو جاتی ہے ، ایسے کتنے ہی لوگ ہیں ! ایک مہاجر فی سبیل اللہ ابو جندل (فک اللہ اسرہ) کو انڈیا کے ہینڈ اوور کرنے کا معاملہ تو سب کے سامنے بھی ہے اور جانے کتنوں کو بیک چینل سے اسی طرح عزت ماب امریکہ اور انڈیا کے حؤالے کیا جانے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

دوسری طرف فلسطین ہے جو سسک رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اقصٰی ہے جو پکار رہی ہے لیکن کوئی جوں ہو جو رینگ جائے ،سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

مسلمانوں کے بیت المال پر پورا شاہی خاندان پل رہا ہے اور اس کو کوئی ایک صدی ہو چکی ہے ۔ عامۃ الناس کے لیے "اسلام کا قانون" اور "سیکورٹی ادارے" اس قانون سے مبرا ہیں ((یہ شقیں باقاعدہ سعودی آئیں مین موجود ہیں)) ۔ رہے شاہان والا تبار تو ان کی اعلٰی ظرفیاں اکثر مغرب کے جرائد میں چھپتی رہتی ہیں، کہ دن اور راتیں کیسے بسر ہوتی ہیں اور یوروپ میں یہ کیسے داد عیش دینے تشریف لے جاتے ہیں!

تقارب ادیان کی راہ پر گامزین ہیں ہمارے راج دلارے شاہ عبداللہ صاحب ، اور سب ادیان کے ایک ہونے کی باتیں کرتے ہیں۔ مخلوط تعلیم کے خلاف سرکاری مفتی بھی کوئی بیان دے دیں تو اتھا کر باہر مارے جاتے ہیں ، اور علماء اگر "الو الامر" کو نصیحت کرنے جائیں تو دھکے مار کر واپس کر دیا جاتا ہے

((ان ساری باتوں کا ریکارڈ موجود ہے ، اگر کسی کو تحقیق مقصود ہو تو فراہم کیا جا سکتا ہے ، ان شاء اللہ))۔

یہ تھی ایک اچٹتی ہوئی نظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "خلافت سعودیہ پر" !

ان شآء اللہ امت کے غداروں کا روز حساب قریب ہے اور عرب آمریتوں کی ٹوٹنے والی زنجیر کی ہر کڑی اسرائیل کے ساتھ ساتھ سعودی بادشاہت کو اکیلا اور تنہا ہی کرتی چلی جا رہی ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

ایک گھرانہ ٤ سے ١٢ یا اس سے زیادہ افراد پر مشتمل ہوتا ھے، اس گھرانہ/ کنبہ کا سربراہ/ باپ ایک خلیفہ/ بادشاہ/ صدر جیسی حیثیت رکھتا ھے جس پر گھر کے اندر اور باہر پیش آنے والے سارے معملات بھی یہی تہہ کرتا ھے، اس گھرانہ میں اگر اولاد کے آپس میں اختلافات ہو جائیں تو کبھی تو گھر کا سربراہ باپ انہیں اچھے طریقہ سے تہہ کر پاتا ھے مگر وقت کے ساتھ کبھی حالات پر کنڑول اس کے بس سے باہر ہو جاتا ھے، جس سے گھرانہ بکھر جاتا ھے ٹوٹ جاتا ھے۔

سعودی عرب اللہ کا گھر ھے، "شائد کوئی بعد میں اپنی آسانی کے لئے قرآن سے کوئی آیت یا حدیث مبارکہ لگا دے کہ خانہ کعبہ کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ کے سپرد ھے" تو کیا ہمیں اس معاملہ میں بے فکر ہو جانا چاہئے تو میری نظر میں یہ شائد درست نہیں اس پر پہلے ذمہ داری ان کی ھے جو وہاں کے انچارج ہیں، اس کے بعد دوسرا مسئلہ ھے طاقت کا، تو کیا مسلمان ممالک طاقت میں بھی اتنے پاورفل ہیں کہ دنیا کی سپر طاقتوں کا اکیلے اکیلے مقابلہ کر سکیں؟ خادم حرمین کنگ عبداللہ ہو یا کوئی بھی اس کی ذمہ داری ھے خانہ کعبہ کے ساتھ پورے سعودی عرب کی حفاظت کرنا جس پر کچھ فیصلے ایسے بھی کرنے پڑ سکتے ہیں جو عوام کو پسند نہ آئیں مگر وہ عقلمندی اور دانائی سے حکمت عملی کہلائیں گے۔ ایسا نہیں کہ خانہ کعبہ کی حفاظت اللہ کے ذمہ ھے اور دنیائی کسی سپر پاور سے مقابلہ کرنے نکل پڑیں۔

سعودی عرب ہو یا کوئی بھی عرب ملک، ان ممالک میں داخلی نظام کو کنٹرول کے لئے کسی بھی قسم کی یونین چاہے وہ کمپنی کے خلاف ہو یا ریاست کے، جلسہ جلوس اور ایسی کسی تنظیم بنانے کی کوئی اجازت نہیں، اگر کوئی اس کے خلاف چلے گا تو وہ اپنے ملک کا قانون توڑ رہا ھے جس پر اگر وہ پکڑا جاتا ھے تو اسے سزا ملے گی جس پر عوام کو جب سعودی عرب سہولیات فراہم کر رہا ھے تو پھر وہاں کسی کو قانون توڑنے کی اجازت بھی نہیں ھے۔ آپ جس بھی ملک کے شہری ہیں یا کسی دوسرے ملک میں ٹیمپریری یا مستقل قیام ھے جو بھی اپنے ملک کے بنائے ہوئے قانون کے خلاف چلے گا اس پر پکڑ ہونے پر اسے سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

طالب علموں کو ایسی باتیں سمجھ نہیں آ سکتیں کیونکہ وہ عمر کے اس حصہ میں ہوتے ہیں کہ انہیں جو نظر آتا ھے اسے ہی سچ سمجھتے ہیں اس لئے آگے چل کر وہ آہستہ آہستہ جان جاتے ہیں کہ ١٠ سال پہلے اسی فیصلہ پر ان کی جو سوچ تھی وہ غلط تھی۔

والسلام
 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
مسلمانوں کے اموال آل سعود کی ذاتی جاگیر بن چکے ہیں۔یقین نہ آئے تو وحدت ادیان کی مکہ کانفرنس کے اوپر شیخ الاسلام امام ابویحییٰ اللیبی کی ویڈیو تقریر ملاحظہ کرلیں:
[video=youtube;_b4Ryl11GoI]http://www.youtube.com/watch?v=_b4Ryl11GoI[/video]​
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سلام محترم

اگر آپکے کے پاس عقل و دانائی ھے تو اپنے قلم سے زور لگائیں میں دفاع کسی کا نہیں کروں گا جو معلومات مجھے ہیں وہی فراہم کروں گا۔ یہاں فوٹو، ویڈیو کاپی سیشن نہیں ہو رہا۔

 
شمولیت
فروری 07، 2013
پیغامات
453
ری ایکشن اسکور
924
پوائنٹ
26
سلام محترم

اگر آپکے کے پاس عقل و دانائی ھے تو اپنے قلم سے زور لگائیں میں دفاع کسی کا نہیں کروں گا جو معلومات مجھے ہیں وہی فراہم کروں گا۔ یہاں فوٹو، ویڈیو کاپی سیشن نہیں ہو رہا۔

وحدت ادیان کے بارے میں عبداللہ سعودی کی ویڈیو تقریر کو پیش کرکے باربروسا بھائی کے موقف کو مضبوط کیا ہے۔
File Name: Abu Yahya on the Makkah Conference mpeg4.mp4
File ID: 221189002
Uploaded: 2010-02-13
Size: 6.8 MB
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
مخلوط تعلیم کے خلاف سرکاری مفتی بھی کوئی بیان دے دیں تو اتھا کر باہر مارے جاتے ہیں ، اور علماء اگر "الو الامر" کو نصیحت کرنے جائیں تو دھکے مار کر واپس کر دیا جاتا ہے
((ان ساری باتوں کا ریکارڈ موجود ہے ، اگر کسی کو تحقیق مقصود ہو تو فراہم کیا جا سکتا ہے ، ان شاء اللہ))۔
جی تحقیق مقصود ہے ۔ مہربانی کریں ۔

دنیا میں کسی ملک میں اتنے علماء جیلوں میں قید نہیں ہیں جتنے ان شاہاں سعود کی اسلامی حکومت میں کلمہ حق کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔
اللہ بہتر جانتا ہے لیکن کہتے ہیں کہ پاکستانی اور سعودی جیلوں کا بہت فرق ہے خاص طور پر جو علماء تکفیر وغیرہ کے سلسلہ میں پکڑے جاتے ہیں ان کے ساتھ بہت اچھا سلوک رکھا جاتا ہے ۔ بہرصوت پنجرہ پنجرہ ہی ہوتا ہے چاہے سونے کا ہو ۔
اس طرز عمل کی ایک وجہ سمجھ آتی ہے کہ اگر اس سرزمین میں ’جو تمام مسلمانوں کا مرکز و محور ہے ‘ ہر کسی کو شاذ قسم کی آراء پھیلانے کی اجازت دے دی جائے تو بہت فتنہ وفساد کا خطرہ ہے ۔
قیدیوں کے ساتھ حسن سلوک کی ایک زندہ مثال : ہمارے جامعہ میں ایک لڑکا اب بھی زیر تعلیم ہے ۔ کسی شک کی بنا پر اسے اٹھا کر لے گئے تھے ۔ کافی عرصہ اس کو حراست میں رکھا گیا جب اس کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں مل سکا تو اسے بری کردیا گیا ۔
جتنے مہینے اس کو جیل میں رکھا گیا اتنے مہینوں کا اس کو وظیفہ بھی دیا گیا اور ساتھ ٥٠ ہزار ریال اضافی ملے ۔

مسلمانوں کے بیت المال پر پورا شاہی خاندان پل رہا ہے اور اس کو کوئی ایک صدی ہو چکی ہے ۔
اللہ بہتر جانتا ہے ویسے میرے حساب سے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور تعلیم و تعلم کے سلسلے میں جتنا سعودی حکومت خرچ کرتی ہے دیگر کوئی اسلامی ملک اس کا عشر عشیر بھی خرچ نہیں کرتا ہوگا ۔
ویسے تو یہاں بہت ساری جامعات ہیں لیکن جامعہ اسلامیہ بالخصوص غیر ملکی طلباء کے لیے بنائی گئی ہے جس سے سارا عالم اسلام مستفید ہورہا ہے اور تقریبا ٤٠ سال سے اطراف و اکناف عالم میں اس کے متخرجین زمام درس و تدریس سنبھالے ہوئے ہیں ۔ اور یہ سب اخراجات سعودی حکومت برداشت کر رہی ہے ۔

دوسری طرف فلسطین ہے جو سسک رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اقصٰی ہے جو پکار رہی ہے لیکن کوئی جوں ہو جو رینگ جائے ،سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جوں رینگتی تو واقعہ کبھی نہیں دیکھی البتہ حرمین میں خطباء حضرات فلسطین کے حق میں گرجتے سنے ہیں ۔ اور غاصبوں کے خلاف علی الإعلان بد دعاوں پر آمینیں سنی ہیں ۔
اب شاہ عبد اللہ تہجد میں اسرائیل کی کامیابی کے لیے دعائیں کرتا ہو تو اللہ بہتر جانتا ہے ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

بیت المال پر شاہی خاندان کا پلنا بات سمجھ سے باہر ھے۔ بڑی وزارتیں ان کے پاس ہوتی ہیں، بلڈنگیں ان کی ہوتی ہیں اور ان کے علاوہ جو بھی شہری مالدار ہیں ان کی بھی اس کے علاوہ بڑے کاروبار، مارکیٹیں، گروپس آف کمپنیز، آئیل فیلڈ کمپنیاں جو سیمی گورنمنٹ ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ تیل کی کمائی میں سب کا شیئر ہوتا ھے انہیں اس میں سے بینیفٹس ملتے ہیں۔ بیت المال سے پلنے والی بات لطیفہ ہی ہو سکتا ھے۔

جیل پر جب تھانہ میں پکڑ کر لے جائیں تو تھانہ کی جیل چھوٹی ہوتی ھے جس پر زیادہ دن تک نہیں رکھا جا سکتا عام طور پر قانون ھے کہ ٣٠ دن تک تھانہ کی جیل میں رکھ سکتے ہیں جس پر یہیں سے ریلیز کیا جا سکتا ھے اور اگر معاملہ بڑی نوعیت کا ہو تو پھر بڑی جیل میں بھیج دیا جاتا ھے اور اس جیل کا نظام بالکل ایسا ہوتا ھے جیسے کمپنی کے کیمپ، بڑے ہال کمرے ہوتے ہیں اور س میں چارپائیاں لگی ہوتی ہیں، اور سینٹرل ایئرکنڈیشن لگے ہوتے ہیں۔ کھانے میں اچھی خوراک دی جاتی ھے۔ اس پر ہو سکتا ھے کہ کوئی جیل ایسی ہو جس پر ایسا سسٹم نہ ہو مگر ہر جگہ قیدیوں کے لئے سہولیات ہوتی ہیں۔ تھانہ کی جیل پر قیدی زیادہ ہونے سے تنگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ھے جگہ کی کمی کی وجہ سے۔

اب اگر کوئی عمرہ کا ویزہ لے کر وہاں جائے اور ویزہ ختم ہونے کے بعد کہیں بھی چھپ کر کام کرنا شروع کر دے اور اس دوران اس کی قسمت پر ھے چلے تو سالوں نکل جائیں اور نہ چلے تو دوسرے دن ہی پکڑا جائے اس پر اس نے قانون توڑا ہوتا ھے ویزہ مدت ختم ہونے کے بعد وہ واپس نہیں گیا پکڑے جانے پر اسے جیل ہی جانا پڑے گا جس پر ایسے لوگوں کو آؤٹ جیل میں رکھا جاتا ھے جو اکثر ریسگستانی جنگلوں میں ہوتی ہیں۔ دوسرا یہ سرکاری خرچہ پر پاکستان جانے کے لئے ایک لمبے عرصہ تک انتظار بھی کرتے ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو کسی عزیز سے ٹکٹ اور آؤٹ پاس کا بندوبست کروا کے جلد ڈپورٹ ہو سکتے ہیں۔ اب اگر ایسے لوگ پاکستان میں جا کر برائی کریں تو اس میں قصور انہی کا ہوتا ھے اس لئے اس پر برائی کرنا درست نہیں۔

والسلام
 
Top