- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
مقربین
سابقین مقربین وہ لوگ ہیں جو فرائض ادا کرنے کے بعد نوافل کے ذریعہ سے قرب حاصل کرتے ہیں۔ واجب اور مستحب کام کرتے ہیں۔ حرام اور مکروہ کاموں کو چھوڑتے ہیں۔ جب وہ ان محبوبات الٰہی میں سے ان تمام اعمال کے ذریعہ سے جن پر انہیں قدرت حاصل ہوتی ہے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرتے ہیں تو پروردگار ان سے کامل محبت کرتا ہے۔
جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
ولَا یَزَالُ عَبْدِیْ یَتَقَرَّبُ اِلَیَّ بِالنَّوَافِلِ حَتّٰی اُحِبَّہ۔
اس محبت سے مراد مطلق محبت ہے۔’’میرا بندہ اس وقت تک نوافل کے ذریعے سے میرے قرب کا جویا رہتا ہے حتیٰ کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں۔‘‘
جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ﴿٧﴾ فاتحہ
یہاں انعام سے مراد وہی مطلق اور کامل انعام ہے’’ ہمیں سیدھا راستہ بتا ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کیا نہ کہ ان لوگوں کا جن پر تیرا غضب نازل ہوا اور نہ گمراہوں کا راستہ۔‘‘
جو کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اس قول مبارک میں ذکر فرمایا:
وَمَن يُطِعِ اللَّـهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّـهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ ۚ وَحَسُنَ أُولَـٰئِكَ رَفِيقًا ﴿٦٩﴾ النساء
ان مقربین کے حق میں مباحات وہ اطاعت بن جاتی ہیںجن کے ذریعے سے وہ اللہ عزوجل سے قرب حاصل کرتے ہیں اور ان کے تمام اعمال اللہ تعالیٰ کے لیے عبادت ہوتے ہیں، بس یہ لوگ چشمۂ تسنیم کی خالص شراب پئیں گے، اس لیے کہ اس کے عمل بھی خالص اور کھرے ہیں۔’’جو شخص اللہ تعالیٰ اور رسول کی اطاعت کرے تو وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام کیا ۔ یعنی نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور نیکوکاروں کے ساتھ ہوگا یہ لوگ کیا ہی خوب رفیق ہیں۔‘‘
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ