• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مقلدین کا مشہور مضمون ’’فرقہ جديد نام نہاد اہل حدیث کے وساوس واکاذیب‘‘ کا تعاقب انھیں کے الفاظ میں ق

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
آل دیوبند کا وسوسه 3 =
امام ابوحنيفه رحمه الله ضعيف راوى تهے محدثین نے ان پرجرح کی هے ؟؟
جواب = دنیائے اسلام کی مستند ائمہ رجال کی صرف دس کتابوں کا نام کروں گا ، جو اس وسوسه کو باطل کرنے کے لیئے کافی هیں ،
1 = امام ذهبی رحمه الله حدیث و رجال کے مسنتد امام هیں ، اپنی کتاب ( تذکرة الحُفاظ ) میں امام اعظم رحمه الله کے صرف حالات ومناقب وفضائل لکهے هیں ، جرح ایک بهی نہیں لکهی ، اور موضوع کتاب کے مطابق مختصر مناقب وفضائل لکهنے کے بعد امام ذهبی رحمه الله نے کہا کہ میں نے امام اعظم رحمه الله کے مناقب میں ایک جدا و مستقل کتاب بهی لکهی هے ۰
2 = حافظ ابن حجرعسقلانی رحمه الله نے اپنی کتاب ( تهذیبُ التهذیب ) میں جرح نقل نہیں کی ، بلکہ حالات ومناقب لکهنے کے بعد اپنے کلام کو اس دعا پرختم کیا ( مناقب أبي حنيفة كثيرة جدا فرضي الله عنه وأسكنه الفردوس آمين
امام ابوحنيفه رحمه الله کے مناقب کثیر هیں ، ان کے بدلے الله تعالی ان سے راضی هو اور فردوس میں ان کو مقام بخشے ، آمین ، ۰
3 = حافظ ابن حجرعسقلانی رحمه الله نے اپنی کتاب ( تقريب التهذيب ) میں بهی کوئ جرح نقل نہیں کی ۰
4 = رجال ایک بڑے امام حافظ صفی الدین خَزرجی رحمه الله نے ( خلاصة تذهيب تهذيب الكمال ) میں صرف مناقب وفضائل لکهے هیں ، کوئ جرح ذکرنہیں کی ، اور امام اعظم رحمه الله کو امام العراق وفقیه الامة کے لقب سے یاد کیا ، واضح هو کہ کتاب ( خلاصة تذهيب تهذيب الكمال ) کے مطالب چارمستند کتابوں کے مطالب هیں ، خود خلاصة ، اور
5 = تذهيب ، امام ذهبی رحمه الله ۰
6 = ألكمال في أسماء الرجال ، امام عبدالغني المَقدسي رحمه الله ۰
7 = تهذيب الكمال ، امام ابوالحجاج المِزِّي رحمه الله ۰

کتاب ( ألكمال ) کے بارے میں حافظ ابن حجرعسقلانی رحمه الله نے اپنی کتاب ( تهذیبُ التهذیب ) کے خطبہ میں لکهتے هیں کہ
كتاب الكمال في أسماء الرجال من أجل المصنفات في معرفة حملة الآثار وضعا وأعظم المؤلفات في بصائر ذوي الألباب وقعا ) اور خطبہ کے آخرمیں کتاب ( ألكمال ) کے مؤلف بارے میں لکها، هو والله لعديم النظير المطلع النحرير ۰
8 = کتاب تهذيب الأسماء واللغات ، میں امام نووي رحمه الله سات صفحات امام اعظم رحمه الله کے حالات ومناقب میں لکهے هیں ،جرح کا ایک لفظ بهی نقل نہیں کیا ،
9 = کتاب مرآة الجنان ، میں امام یافعی شافعی رحمه الله امام اعظم رحمه الله کے حالات ومناقب میں کوئ جرح نقل نہیں کی ، حالانکہ امام یافعی نے ( تاریخ بغداد ) کے کئ حوالے دیئے هیں ، جس سے صاف واضح هے کہ خطیب بغدادی کی منقولہ جرح امام یافعی کی نظرمیں ثابت نہیں ۰
10 = فقيه إبن العماد ألحنبلي رحمه الله اپنی کتاب شذرات الذهب میں صرف حالات ومناقب هی لکهے هیں ،جرح کا ایک لفظ بهی نقل نہیں کیا ۰
اسی طرح اصول حدیث کی مستند کتب میں علماء امت نے یہ واضح تصریح کی هے ، کہ جن ائمہ کی عدالت وثقاهت وجلالت قدر اهل علم اور اهل نقل کے نزدیک ثابت هے ، ان کے مقابلے میں کوئ جرح مقبول و مسموع نہیں هے ،

تیسرے وسوسے کا تعاقب

مختصر تبصرہ حسب ذیل ہے
١
:آل دیوبند نے دنیائے اسلام کی مستند ائمہ رجال کی صرف دس کتابوں کے حوالے پیش کئے ہیں پہلے ان کی نقاب کشائی کی جائے گی پھر امام صاحب کے ضعیف ہونے پر مستند ائمہ رجا ل کے ایک سو حوالے پیش کئے جائیں گےان شائ اللہ ۔
١:ان دس حوالوں میں سے کسی میں بھی نہیں ہے کہ فلاں نے کہا وہ ثقہ ہیں ؟؟!!!
٢:فضائل و مناقب کسی کے ثقہ ہونے پر دلالت نہیں کرتے کسی راوی کا نیک ہونا اور ہے (وہ بھی اگر صحیح ثابت ہو جائے )اور اس کا ثقہ ہونا اور ہے مثلا ایک آدمی نمازی ،حاجی ،سخی ،مجاہد اور بہت اچھی صفات کا حامل ہے اس سے اسکی توثیق ثابت نہیں ہوگی توثیق کے لئے راوی کا عادل ہونے ساتھ ضانط ہونا بھی ضروری ہے ۔فافہم
٣:دس حوالے متاخرین کے پیش کئے گئے ہیں ان کے حوالوں کو دیکھا جائے گا جو کسی سے باسند صحیح ثابت ہوگا وہ قبول ہو ورنہ مردود؟!
٤:دنیا میں یہ دس ہی مستند محدثین ہیں ؟؟!!!کیسے چالاک ہیں آل دیوبند ان کے نزدیک وہ مستند محدیثین ہیں جن کے عبارتیں آل دیوبند کے مطابق ہوں ۔
کیا امام بخاری ،ابن مبارک ،مسلم ،ابوزرعہ ،ابن معین ،دارقطنی آپ کے نزدیک مستند نہیں جو امام صاحب کو ضعیف کہتے ہیں؟؟!!
٥:رجال کی دس کتب کے حوالے لکھ کر کہہ دینا کہ انھوں نے امام صاحب کا تذکرہ تو کیا لیکن جرح نہیں لکھی ؟!یہ بھی تقلیدی تحقیق کا شاہکار ہے ورنہ صاحب علم ایسے تفنن کا مظاہرہ کبھی نہیں کرتا ۔کیا یہی دس کتب رجال ہیں ؟یا اور بھی ہیں ؟!!جب کسی راوی کے متعلق تحقیقی کی جاتی ہے تو تمام کتب رجال کو دیکھا جاتا ہے یا کہ اپنی مرضی کی بعض کتب اور وہ بھی خیانت کے ساتھ !!!ایسی تحقیق کوئی بھی ماننے کے لئے تیار نہیں سوائے مقلدین کے !!!؟ان دس حوالوں کی حقیقت بھی ملاحظہ فرمائیں ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
دو حوالے حافظ ذہبی کے ہیں

آل دیوبند نے لکھا ہے
امام ذهبی رحمه الله حدیث و رجال کے مسنتد امام هیں ، اپنی کتاب ( تذکرة الحُفاظ ) میں امام اعظم رحمه الله کے صرف حالات ومناقب وفضائل لکهے هیں ، جرح ایک بهی نہیں لکهی ، اور موضوع کتاب کے مطابق مختصر مناقب وفضائل لکهنے کے بعد امام ذهبی رحمه الله نے کہا کہ میں نے امام اعظم رحمه الله کے مناقب میں ایک جدا و مستقل کتاب بهی لکهی هے ۰
اس پر تبصرہ پیش خدمت ہے
١:کہا گیا کہ ذہبی نے جرح نقل نہیں کی حالانکہ حافظ ذہبی کے نزدیک امام ابوحنفیہ ضعیف ہیں تفصیل کے لئے دیکھئے یہاں اور یہاں اور یہاں
افسوس کے آل دیوبند نے نا انصافی سے کام لیتے ہوئے اپنے کے جھوٹے دفاع میں علمی خیانت کی ؟١!!
ذہبی نے مناقب امام ابی حنیفہ میں جرح کی ہے

آل دیوبند کا جھوٹ ،لاحظہ فرمائیں جس کتاب کے متعلق کہا جاتا ہے کہ مناقب پر کتاب لھی ہے
محترم بھائی کفایت اللہ لکھتے ہیں :
تو عرض ہے کہ امام ذہبی رحمہ اللہ نے بے شک اس کتاب میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی بعض خوبیوں کا ذکر ہے ، لیکن جب روایت حدیث کی بات آئی تو امام ذہبی رحمہ اللہ نے اس کتاب میں بھی دو ٹوک فیصلہ کردیا ہے کہ امام صاحب راویت حدیث میں معتبر نہیں ہیں بلکہ یہاں تک صراحت کی ہے کہ یہ ان کافن ہی نہیں ہے ، اس میں وہ مشغول ہی نہیں ہوئے ۔
ملاحظہ ہوں مناقب امام ابوحنیفہ للذھبی سے امام ذہبی کا فیصلہ :
قلت: لم يصرف الإمام همته لضبط الألفاظ والإسناد، وإنما كانت همته القرآن والفقه، وكذلك حال كل من أقبل على فن، فإنه يقصر عن غيره , من ثم لينوا حديث جماعة من أئمة القراء كحفص، وقالون وحديث جماعة من الفقهاء كابن أبي ليلى، وعثمان البتي، وحديث جماعة من الزهاد كفرقد السنجي، وشقيق البلخي، وحديث جماعة من النحاة، وما ذاك لضعف في عدالة الرجل، بل لقلة إتقانه للحديث[مناقب الإمام أبي حنيفة وصاحبيه ص: 45]۔
میں (حافظ ذہبی ) کہتاہوں کہ امام صاحب نے الفاظ حدیث اور اسناد حدیث ، کی طرف توجہ ہی نہیں کی بلکہ ان کی توجہ صرف قران اورفقہ پر رہی ، اور ہرصاحب فن کا حال یہی ہوتا ہے کہ وہ دوسرے فن کے جاننے سے قاصرہوتاہے، اسی لئے محدثین نے قراء کی ایک جماعت کی حدیث کو کمزورقرار دیا ہے، جیسے حفص،قالون، اسی طرح فقہاء کیا ایک جماعت کی حدیث کو کمزورقرار دیا ہے جیسے ابن ابی لیلی اورعثمان البتی، اسی طرح زہاد کی ایک جماعت کی حدیث کو کمزورقرار دیا ہے جیسے فرقد سنجی اورسقیق بلخی ، اسی طرح نحویوں کی ایک جماعت کی حدیث کو کمزورقرار دیا لیکن اس سے مقصود ان کی عدالت پر جرح کرنا نہیں بلکہ یہ بتلانا ہے کہ وہ حدیث میں بڑی کم پختگی رکھتے ہیں۔
قارئین کرام !کیا اپنے امام کے متعلق غلو کرتے ہوئے جھوٹ بولنا درست ہے ؟؟!!اور یہ جھوٹ بولنے والے کوئی عامی نہیں بلکہ وہ جو دیوبند کے علماء ہیں اور شیوخ التقلیدہیں انا للہ وانا الیہ راجعون ۔اللہ تعالی امت مسلمہ کو ایسے لوگوں سے جو یہودو نصاری کی طرح اپنی مرضی کی بات لیتے ہیں اور اپنے خلاف بات کو ذکر نہیں کرتے سے محفوظ فرمائے آمین
خیانتوں اور جھوٹوں سے لبریز مضمون کے متعلق آل دیوبند کا تبصرہ

آل دیوبند لکھتے ہیں
فتنہ جد ید نام نہاد اہلحدیث دور حاضرہ کے فتنوں میں سے ایک بڑا فتنہ ہے، اس وجہ سے نہیں کہ اس کا موقف علمی زیادہ مستحکم و مضبوط ہے بلکہ اس وجہ سے کہ یہ فتنہ لادینیت و ملحدیت کا ہم آہنگ ہے اور قرآن و حدیث کے نام سے عوام کو دھوکہ دیتا ہے ۔ یہ بات عیاں ہے کہ برصغیر پاک و ہند میں دوسو سال پہلے جنم لینے والے اس فرقہ کا سب سے بڑا ہدف علمائے حق علمائے دیوبند کو بدنام کرنا، لوگوں کو اسلاف کے رستے سے ہٹا کر نفس اور شیطان پرستی کی اندھی کھائیوں میں گرانے لگانے کے علاوہ اور کچھ نہیں۔

تھریڈ فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث کے وساوس و اکاذیب کو پڑھنے والے جانتے ہیں کہ کس طرح مصنف نے اپنے موضوع کے ساتھ انصاف کیا ہے اور غیر مقلدین کے زیغ و ضلال کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی تلبیس و تزویر کا پردہ چاک کیا ۔ مصنف نے تمام وساوس و اکاذیب کا جواب كتاب وسنت كى روشنى ميں عقلی ونقلی اعتبار سے مدلل اور بہت سادہ اور عام فہم انداز ميں پیش کیا ہے ۔ مؤلف کا سیاّل قلم، خوب صورت انداز تحریر اور بہترین انداز ترتیب اس میں مزید جاذبیت اور کشش پیدا کر رہا ہے ، ساتھ قرآن و حدیث کے مستند حوالہ جات اور مثالیں اپنی اثر آفرینی میں کردار ادا کررہے ہیں، جس سے بات کو سمجھنا انتہائی آسان ہوگیا ہے۔ علمی اور دقیق مسائل پر بات بھی ایسے دل کش اور جاذب انداز تحریر میں کرتے ہیں کہ قاری کو پڑھتے ہوئے بالکل اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی۔

اندرون و بیرون ملک سے بہت سے لوگ اس تھریڈ کو کتابی شکل میں لانے کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں اور بہت سے دوست اسکی پی ڈی ایف اور ورڈ فائل کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔ لوگوں کے پرزور اصرار اور تھریڈ کی خصوصیات کو دیکھتے ہوئے اہل حق میڈیا سروس نے اسکی تمام قیمتی تحریروں کو کتابی شکل میں لانے کا سوچا ہے اور اس پر ابھی کام جاری ہے۔ کتاب کو مکمل کتابی شکل میں آنے میں کچھ عرصہ لگے گا ، فی الحال تھریڈ کے ابتدائی ساٹھ کے قریب وساوس کو جمیل نوری نستعلیق فانٹ میں اس ترتیب کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے۔
حوالہ باطل فورم

قارئین کرام دیکھا آپ نے کہ جھوٹی تحریری کی کیسے یہ لوگ مقلدین تعریف کرتے ان کے نزدیک اور علمی خیانت کی کوئی پرواہ نہیں ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
آل دیوبند کے ایک اصول کی وضاحت

تیسرے وسوسے کے آخر میں آل دیوبند ایک اصول بیان کرتے ہیں :
’’اسی طرح اصول حدیث کی مستند کتب میں علماء امت نے یہ واضح تصریح کی هے ، کہ جن ائمہ کی عدالت وثقاهت وجلالت قدر اهل علم اور اهل نقل کے نزدیک ثابت هے ، ان کے مقابلے میں کوئ جرح مقبول و مسموع نہیں هے ‘‘
اصول پر تعاقب

ہم کہتے ہیں کہ جرح کے قبول نہ کرنے کا جو تم نے اصول بیان کیا ہے اس کی بنیاد ہی غلط ہے پہلے تم اپنے امام صاحب کو ثقہ تو ثابت کرو پھر یہ اصول فٹ کرنا !جب اصل ہی ثابت نہیں تو اس پر عمارت کھڑی کرنے کا کیا فائدہ؟!
اصل حقیقت یہ ہے کہ امام صاحب پر جرح ائمہ محدثین نے کر رکھی ہے جس راوی کا ضعیف ہونا اہل علم اور اہل نقل کے نزدیک ثابت ہوجائے تو وہ ضعیف ہی ہوتا ہے۔
 

وقاص

مبتدی
شمولیت
نومبر 06، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
17
ابن بشیر الحسینوی صاھب۔ یہ تو فرمائیں کہ ذہبی کو آپ خدا مانتے ہیں یا رسول؟؟
اہل حدث کے دو اصول فرمان خدا فرمان رسول
 
Top