• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ملالہ ہو یا شرمین عبید ، دنیا میں پزیرائی اسی کو ملتی ہے جو پاکستان کو گالی دیتا ہے.

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کوئی ہماری سوسائٹی کو بدنام کرے ہم اس کو شاباش دیتے ہیں.. کبھی کسی نے کوئی ایسی فلم بنائی ہے جہاں یورپ میں نقاب پوش لڑکیوں پر انگریز لونڈے ہوٹنگ کرتے ہیں جہاں حجاب اور نقاب کرنے پر جرمانہ ہو جاتا ہے فلسطین اور کشمیر میں مسلمان عورتوں کی عصمت کو تار تار کیا جاتا ہے کبھی کسی نے اس پر کوئی فلم بنائی ہے؟ یہ لوگ مغرب کو خوش کرنے کے لیے اپنے وطن کی عزت کو بیچتے ہیں. ہمارے معاشرے میں غلطیاں ضرور ہیں مگر اتنی بھی نہیں ہیں جتنی اس آسکر اور ملالہ نے بدنام کیا ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شرمین عبید چنائے اور ملالہ کو آسکر اور نوبل پرائز مل گئے مگر عبدالستار ایدھی کو تمام عمر انسانیت کی خدمت کرنے کے باوجود کوئی بڑا ایوارڈ کیوں نہ مل سکا ؟


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ ہے شرمین عبید چنائے !

یہ خاتون کینیڈا کی شہری ہیں. سارا سال وہیں رہتی ہیں. لیکن ہر سال پاکستان آ کر پاکستان کے خلاف ایک ڈاکومینٹری بنا لیتی ہیں جس پر انکو آسکر ایوارڈ مل جاتا ہے اور انکی NGO کو ڈالرز بھی اور ہم پاکستانی آج دنیا میں اپنی تُھو تُھو ہونے پر شرمین کے آسکر پر لُڈیاں ڈال رہے ہیں.
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اگر امريکی حکومت کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا ہوتا، جيسا کہ کچھ راۓ دہندگان کی جانب سے غلط تاثر ديا جا رہا ہے تو پھر اس کی کيا توجيہہ پيش کی جا سکتی ہے کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ اور اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے کی کاوشوں سے ايسے کئ ثقافتی، علمی اور تخليقی پروگراموں کا اجراء کيا گيا ہے جن کا مقصد پاکستان کے فنکاروں، لکھاريوں اور دانشوروں کو عالمی سطح پر ايسے مواقع اور وسائل فراہم کرنا ہے تا کہ وہ انٹرنيشنل فورمز پر اپنی بھرپور صلاحيتوں کو بروۓ کار لا کر پاکستان کے مثبت اميج کو دنيا کے سامنے پيش کر سکيں۔

اس ضمن ميں ايک مثال

http://islamabad.usembassy.gov/pr-021112.html

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ملک بدنام ہوا تو کیا ہوا؟ آسکر تو مل گیا نا!


محمد عثمان فاروق

شرمین کی فلمیں دیکھ کر لگتا ہے کہ پاکستان کے ہر مرد کی جیب میں تیزاب کی بوتل ہے جسے جب کوئی عورت نظر آتی ہے اس پر تیزاب انڈیل دیتا ہے۔

اگر گزشتہ دو سالوں کا جائزہ لیا جائے تو پاکستانی فلم انڈسٹری نے ایک نئی کروٹ لی ہے۔ کوئی بھی فلم ریلیز ہوتے ہی مارکیٹ میں دھوم مچا دیتی ہے، اگر کوئی سینما نہ جائے، تب بھی جگہ جگہ لگے سائن بورڈ اور اشتہارات ہر فرد تک یہ خبر پہنچادیا کرتے ہیں کہ کوئی نئی پاکستانی فلم ریلیز ہوئی ہے۔ لیکن دو بار کی آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے کا معاملہ کچھ اور ہی ہے۔ سمجھ نہیں آتا کہ وہ اپنی فلمیں کب اور کہاں بناتی ہیں کہ پاکستانیوں کی اکثریت کو اُن کی نئی فلم کے بارے میں اُس وقت علم ہوتا ہے جب وہ آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد ہوجاتی ہے۔

حیرانی اِس بات پر بھی ہوتی ہے کہ پاکستانیوں کے مسائل پر بننے والی فلم، پاکستان میں مقبول ہوئے بغیر ہی اتنی ’ہٹ‘ کیسے ہوجاتی ہے کہ گورے اُس کو ایوارڈ دیے بغیر رہ ہی نہیں سکتے۔ پہلے ’سیونگ فیس‘ اور پھر اب ’اے گرل ان دی ریور‘ نے کامیابی کے جھنڈے گاڑے (مغرب میں)۔ گزشتہ روز لوگوں کی بڑی تعداد نے ایک بار پھر آسکر ایوارڈ جیتنے پر شرمین چنائے کو مبارک باد پیش کی۔ اتنی بڑی تعداد میں مبارکباد دینے والوں کی تعداد دیکھ کر خوش گمانی ہوئی کہ چلو کسی نے تو فلم دیکھی، پھر جب لوگوں سے پوچھا کہ فلم کیسی تھی اور کس سینما میں جاکر دیکھی، تو یہ سخت جواب ملا کہ یہ فلم نہیں بلکہ ڈاکومینٹری تھی، اور ڈاکومینٹری سینما میں نہیں لگتی۔ کم علمی پر شرمندگی ہوئی، لیکن اِسی شرمندگی میں ایک اور سوال پوچھ لیا کہ پاکستان کے کس قانون میں لکھا ہے کہ ڈاکومینٹری سینما میں نہیں لگتی تو کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

باوثوق ذرائع بتاتے ہیں کہ جن لوگوں کو شرمین عبید چنائے کی فلمیں دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے، ان کا کہنا ہے کہ شرمین کی فلمیں دیکھ کر لگتا ہے کہ پاکستان کے ہر مرد کی جیب میں تیزاب کی بوتل ہے جسے جب کوئی عورت نظر آتی ہے اس پر تیزاب انڈیل دیتا ہے۔ شرمین کو چاہیئے پاکستانی عورتوں کےعلاوہ مغربی دنیا میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بارے میں بھی ایک فلم بنائے اور اسے آسکر کے لئے پیش کرے۔ آئے روز خبر ملتی ہے کہ امریکا و مغرب کی کسی یورنیورسٹی میں کوئی ذہنی مریض اٹھتا ہے اور اندھا دھند فائرنگ سے درجنوں افراد کو بھون دیتا ہے۔ شرمین عبید چنائے کو چاہیئے اس مسئلے پر بھی ایک فلم بنائے اور اسے آسکر ایوارڈ کے لئے پیش کرے۔

دیکھئے! میں صرف شرمین عبید چنائے کو ان کی نئی فلموں کے لئے موضوعات بتارہا ہوں، براہِ کرم میری بات سے کوئی اوٹ پٹانگ مطلب اخذ کرنے کی کوشش مت کیجئے گا۔ شرمین عبید چنائے کو ایک اور بات کی مبارکباد بھی دینا چاہوں گا کہ شکر کریں ان کا تعلق پاکستان سے ہے لہذا یہ پاکستان کی جتنی مرضی دل کھول کر مٹی پلید کریں، انہیں کوئی کچھ نہیں کہے گا کیونکہ سنا ہے پچھلے سال ہندوستان میں بی بی سی نے بھارت میں ہونے والے ان گنت ریپ کیسسز پر ایک ڈاکیومنٹری ’’انڈیاز ڈاٹر‘‘ بنائی تھی تو سیکولر بھارت میں اس پر پابندی لگادی گئی تھی، اور یہ تو کچھ بھی نہیں ’’الجزیرہ‘‘ چینل نے بھارت کے نقشے سے جب کشمیر کاٹا تھا تو ’’الجزیرہ‘‘ بھارت میں 5 دن تک بند رہا تھا۔

شرمین عبید چنائے آپ کو پاکستان پر فخر ہونا چاہیئے کیونکہ آپ ہندوستان میں ہوتیں تو شاید اب تک آپ پر ہندوستان میں گھسنے پر بھی پابندی لگ چکی ہوتی مگر پاکستان میں آپ کو وزیراعظم ہاؤس میں بلوایا گیا، پھر وہاں وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا۔ شرمین عبید چنائے کے مداحوں کا کہنا ہے کہ شرمین کی فلمیں معاشرے میں شعور پیدا کرتی ہیں۔ یہاں پر یہ بھی سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ معاشرہ کہاں ہے؟ جس میں شرمین کی فلموں نے شعور پیدا کیا؟ کیونکہ پاکستان کی 20 کروڑ سے زائد آبادی میں سے کتنے لوگ ہوں گے جنہوں نے شرمین کی فلموں کو دیکھا؟ اور وہ کتنے مرد تھے جو اپنی جیب میں ’’تیزاب‘‘ کی بوتل چھپا کر لے جا رہے تھے کہ راستے میں انہوں نے کسی پان کی دکان پر شرمین عبید چنائے کی انگریزی میں بنی فلم دیکھی، اور وہیں زاروقطار رونے لگا، اور احساس ندامت کے سبب اس نے فورا تیزاب کی بوتل کسی پتھر پر رکھ کر توڑی اور توبہ کرکے گوشہ نشین ہوگیا؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
لبرل، بے حیا، اسماعیلی اور اسلام دشمن عورتوں کو آسکر ایوارڈز ہر وقت ! باحیا؍ ، دیندار اور باکردار مسلمان عورت کو جنت میں ایوارڈ ان شاء اللہ
 
Top