محمد عاصم
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 10، 2011
- پیغامات
- 236
- ری ایکشن اسکور
- 1,027
- پوائنٹ
- 104
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سیکولرز اور لبرلز ملحدین کی طرف سے آئے روز اسلامی تعلیمات کے خلاف پروپیگنڈے دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں جن میں اسلامی تعلیمات کو نشانہ بنایا جاتا ہے اچھے بھلے لوگ بھی ان کے پروپیگنڈہ کے شکار ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ کرتے ہی ایسے انداز سے ہیں جن میں بظاہر معاشرتی برُائی کو ننگا کیا جاتا ہے مگر ساتھ ہی اسلام کو ہدف تنقید بنا دیا جاتا ہے بالکل ایسی ہی یہ پوسٹ ہےاس میں بظاہر معاشرے میں پھیلی برُائی ملاوٹ اور دھوکہ بازی کوپیش کیا گیا ہے مگر ساتھ ہی اسلام کی تعلیمات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور علماء کی تذلیل بھی کی گئی ہے یہ عبارت لکھ کرکے
""جمعہ کے خطبہ میں مولوی چلاچلا کر کہہ رہا تھا زلزلے اللہ کا عذاب ہیں""
اس فقرے میں جہاں علماء کی تذلیل موجود ہے وہیں اسلام کی تعلیمات کہ زلزلے اللہ کی طرف سے عذاب کی صورت ہوتے ہیں جیسا کہ قرآن کی آیات اس سے پر شاہد ہیں
فَعَقَرُوا النَّاقَةَ وَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ وَقَالُوْا يٰصٰلِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ 77
پھر انہوں نے کاٹ ڈالا اونٹنی کی ٹانگوں کو اور سرکشی کی اپنے رب کے حکم سے اور کہنے لگے اے صالح لے آ ہم پر اس عذاب کو جس کا تو وعدہ کرتا ہے ہم سے اگر ہے تو واقعی رسولوں میں سے
فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِيْ دَارِهِمْ جٰثِمِيْنَ 78
تو پکڑ لیاان کو زلزلے نے تو وہ ہوگئے اپنے گھر میں اوندھے گرے ہوئے
سورۃ الاعراف آیت نمبر 77۔78
دوسری آیت میں فرمایا
فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِيْ دَارِهِمْ جٰثِمِيْنَ 91ٻ
تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر ہوگئے صبح کو اپنے گھر میں اوندھے پڑے ہوئے
سورۃ الاعراف آیت نمبر 91
ان کے علاوہ اور بھی آیات اور صحیح احادیث موجود ہیں جن میں زلزلہ کو اللہ کا عذاب قرار دیا گیا ہے مگر ملحدین اس کو صرف زمین میں موجود سلیٹ کے سرکنے کی وجہ قرار دیتے ہیں ۔
اور نقطہ اور بھی پیش کرتا ہوں ملحدین کہتے ہیں کہ جیسا کہ پوسٹ میں واضح لکھا گیا ہے کہ ٹھیکیدار نے زلزلہ پروف کوٹھی بنائی تو وہ بچ گیا یعنی ان کا نظریہ ہے کہ اگر زلزلہ پروف عمارتیں بنالیں تو یہ زلزلہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا!!! ان جاہلوں کو کوئی بتائے کہ دنیا میں سب سے پہلے زلزلہ پروف عمارتیں اور پُل جاپان نے بنائے تھے مگر جب زلزلہ آیا تو وہ پھر بھی تباہ ہوگے اور ہزاروں لوگ مارے گے،
آج سے ہزاروں سال پہلے انہی سیکولز ملحدین کے آباؤاجداد نے بھی یہی گمان کیا تھا کہ اگر ہم مظبوط گھر بنا لیں تو اللہ کے عذاب سے بچ سکتے ہیں ان کا حال اللہ قرآن میں یوں پیش کرتا ہے کہ
وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر اپنے گھر بنایا کرتے تھے، اور اپنے طور پر وہ بڑے بے خوف (اور مطمئن) تھے،
آخر انھیں بھی صبح ہوتے ہوتے چنگھاڑ نے آدبوچا
پس ان کی کسی تدبیر و عمل نے انھیں کوئی فائدہ نہ دیا۔
سورۃ الحجر آیات 82،83،84
اُن ملحدین نے بھی سوچا کہ پہاڑوں کو تراش کے مظبوط گھر بناتے ہیں تاکہ اللہ کے عذاب اوہو نہیں زمین میں پلیٹیں سرکنے کی وجہ سے آنے والے زلزلے سے بچ جائیں گے مگروہ اللہ کی طاقت پر ایمان نہیں رکھتے تھے آخر اللہ کا وعدہ سچا ثابت ہوا ان پر عذاب آیا مگر ایسا کہ کبھی انہوں نے گمان بھی نہ کیا ہوگا ایک تیز آواز والی چیخ سے ان کو تباہ کر دیا گیا۔
میرا ایمان ہے کہ اگر ہم زلزلہ پروف، ایٹم بم پروف سیلاب پروف بھی عمارتیں بنا لیں تو بھی یہ اللہ کی طاقت و قدرت کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہونگی،
اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ ہم مکان کی مضبوطی کی طرف دھیان ہی نہ دیں بلکہ اپنے گھر اچھے مٹریل سے مضبوط بنائیں ، کہنے مقصد یہ ہے کہ پھر یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ میں نے اچھا مضبوط گھر بنا لیا ہے اب مجھے زلزلہ وغیرہ نقصان نہیں پہنچا سکتا بلکہ اللہ کی قدرت کے سامنے اپنے آپ کو عاجز ہی سمجھتے ہوئے بنائے۔
اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ملحدین کی چالوں کو سمجھنے والا بنائے اور ان سے بچنے کی توفیق دے اور ہم سب کو قرآن و سنت کا پابند بنائے آمین یا رب العالمین۔
سیکولرز اور لبرلز ملحدین کی طرف سے آئے روز اسلامی تعلیمات کے خلاف پروپیگنڈے دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں جن میں اسلامی تعلیمات کو نشانہ بنایا جاتا ہے اچھے بھلے لوگ بھی ان کے پروپیگنڈہ کے شکار ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ کرتے ہی ایسے انداز سے ہیں جن میں بظاہر معاشرتی برُائی کو ننگا کیا جاتا ہے مگر ساتھ ہی اسلام کو ہدف تنقید بنا دیا جاتا ہے بالکل ایسی ہی یہ پوسٹ ہےاس میں بظاہر معاشرے میں پھیلی برُائی ملاوٹ اور دھوکہ بازی کوپیش کیا گیا ہے مگر ساتھ ہی اسلام کی تعلیمات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور علماء کی تذلیل بھی کی گئی ہے یہ عبارت لکھ کرکے
""جمعہ کے خطبہ میں مولوی چلاچلا کر کہہ رہا تھا زلزلے اللہ کا عذاب ہیں""
اس فقرے میں جہاں علماء کی تذلیل موجود ہے وہیں اسلام کی تعلیمات کہ زلزلے اللہ کی طرف سے عذاب کی صورت ہوتے ہیں جیسا کہ قرآن کی آیات اس سے پر شاہد ہیں
فَعَقَرُوا النَّاقَةَ وَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ وَقَالُوْا يٰصٰلِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَآ اِنْ كُنْتَ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ 77
پھر انہوں نے کاٹ ڈالا اونٹنی کی ٹانگوں کو اور سرکشی کی اپنے رب کے حکم سے اور کہنے لگے اے صالح لے آ ہم پر اس عذاب کو جس کا تو وعدہ کرتا ہے ہم سے اگر ہے تو واقعی رسولوں میں سے
فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِيْ دَارِهِمْ جٰثِمِيْنَ 78
تو پکڑ لیاان کو زلزلے نے تو وہ ہوگئے اپنے گھر میں اوندھے گرے ہوئے
سورۃ الاعراف آیت نمبر 77۔78
دوسری آیت میں فرمایا
فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِيْ دَارِهِمْ جٰثِمِيْنَ 91ٻ
تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر ہوگئے صبح کو اپنے گھر میں اوندھے پڑے ہوئے
سورۃ الاعراف آیت نمبر 91
ان کے علاوہ اور بھی آیات اور صحیح احادیث موجود ہیں جن میں زلزلہ کو اللہ کا عذاب قرار دیا گیا ہے مگر ملحدین اس کو صرف زمین میں موجود سلیٹ کے سرکنے کی وجہ قرار دیتے ہیں ۔
اور نقطہ اور بھی پیش کرتا ہوں ملحدین کہتے ہیں کہ جیسا کہ پوسٹ میں واضح لکھا گیا ہے کہ ٹھیکیدار نے زلزلہ پروف کوٹھی بنائی تو وہ بچ گیا یعنی ان کا نظریہ ہے کہ اگر زلزلہ پروف عمارتیں بنالیں تو یہ زلزلہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا!!! ان جاہلوں کو کوئی بتائے کہ دنیا میں سب سے پہلے زلزلہ پروف عمارتیں اور پُل جاپان نے بنائے تھے مگر جب زلزلہ آیا تو وہ پھر بھی تباہ ہوگے اور ہزاروں لوگ مارے گے،
آج سے ہزاروں سال پہلے انہی سیکولز ملحدین کے آباؤاجداد نے بھی یہی گمان کیا تھا کہ اگر ہم مظبوط گھر بنا لیں تو اللہ کے عذاب سے بچ سکتے ہیں ان کا حال اللہ قرآن میں یوں پیش کرتا ہے کہ
وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر اپنے گھر بنایا کرتے تھے، اور اپنے طور پر وہ بڑے بے خوف (اور مطمئن) تھے،
آخر انھیں بھی صبح ہوتے ہوتے چنگھاڑ نے آدبوچا
پس ان کی کسی تدبیر و عمل نے انھیں کوئی فائدہ نہ دیا۔
سورۃ الحجر آیات 82،83،84
اُن ملحدین نے بھی سوچا کہ پہاڑوں کو تراش کے مظبوط گھر بناتے ہیں تاکہ اللہ کے عذاب اوہو نہیں زمین میں پلیٹیں سرکنے کی وجہ سے آنے والے زلزلے سے بچ جائیں گے مگروہ اللہ کی طاقت پر ایمان نہیں رکھتے تھے آخر اللہ کا وعدہ سچا ثابت ہوا ان پر عذاب آیا مگر ایسا کہ کبھی انہوں نے گمان بھی نہ کیا ہوگا ایک تیز آواز والی چیخ سے ان کو تباہ کر دیا گیا۔
میرا ایمان ہے کہ اگر ہم زلزلہ پروف، ایٹم بم پروف سیلاب پروف بھی عمارتیں بنا لیں تو بھی یہ اللہ کی طاقت و قدرت کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہونگی،
اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ ہم مکان کی مضبوطی کی طرف دھیان ہی نہ دیں بلکہ اپنے گھر اچھے مٹریل سے مضبوط بنائیں ، کہنے مقصد یہ ہے کہ پھر یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ میں نے اچھا مضبوط گھر بنا لیا ہے اب مجھے زلزلہ وغیرہ نقصان نہیں پہنچا سکتا بلکہ اللہ کی قدرت کے سامنے اپنے آپ کو عاجز ہی سمجھتے ہوئے بنائے۔
اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ملحدین کی چالوں کو سمجھنے والا بنائے اور ان سے بچنے کی توفیق دے اور ہم سب کو قرآن و سنت کا پابند بنائے آمین یا رب العالمین۔