قیصر سجاد
رکن
- شمولیت
- نومبر 17، 2014
- پیغامات
- 97
- ری ایکشن اسکور
- 35
- پوائنٹ
- 68
میں خدا کو کیوں مانتا ھوں....؟
اور جو خدا کو نہیں مانتے
آئیے دیکھتے ہیں کون صحیح ھے اور کون غلط.....؟
...............
سائنس نے بہت زیادی ترقی حاصل کر لی ھے جس میں کوئی شک نہیں
اسی تناظر میں ہمیں کچھ باتیں سمجھنے میں آسانی بھی ھو چکی ھے.
آپ کلوننگ کے عمل سے تو واقف ہی ھوں گے.
کچھ عرصہ پہلے سائنس نے اس پر کامیاب تجربات بھی کر چکی ھے.
کسی جاندار کے جراثیم لیکر اس کی کلوننگ کی گئی اور ایک اور جاندار کو پیدا کیا گیا.
پہلے تو یہ جانور اور پھر انسانوں پر تجربہ بھی کیا گیا جس سے کامیابی بھی ملی.
لیکن کلوننگ کے عمل سے پیدا ھونے والی جنس بالکل ویسی ھی رہی بالکل جس سے جراثیم لیئے گئے.
یعنی کہ یہ عمل یوں ھوا جیسے آپ کے پاس ایک انٹر نیٹ ک کنکشن ھے
اور اسے آپ دوسروں کو وائی فائی سے شیئر کر دیں.
تو اس کی سپیڈ وہی رہے گی جو آپ نے پیکج میں حاصل کی ھے اسی کو آپ دوسروں کو تقسیم کریں گے وائی فائی کے ذریعے.
.....
ایسے ہی کلوننگ کا عمل ھے ہمیں ایک جسم. جو کہ ایک کردار ھے. ایک انٹر نیٹ کے پیکج کی طرح ملا ھے
یہ صرف ایک مثال کے لیئے کہا گیا ھے.
اب کلوننگ سے جو جنس پیدا ھوئی وہ ایک انٹرنیٹ شیئرڈ کنکشن کی طرح ھی رہی جس کی شکل و خصوصیات دوسرے جسم میں منتقل ھو گئیں...
.........
ایک بچہ ماں کے پیٹ میں اپنی پیدائش کا عمل شروع کرتا ھے.
اور دوران پرورش اس کا جسم تکمیل پاتا ھے
جس میں دو ھاتھ. دو کان. دو ٹانگیں اور پیر .نیز پورا جسم عام طور پر دوسرے بچوں کی طرح یکساں ہی ھوتا ھے.
لہیکن ایک عمل ایسا بھی ھے جو دنیاء کے تمام بچوں اور اس کے پیدا ھونے والے سگے بہن بھائیوں سے بھی بالکل الگ ھوتا ھے.
اور وہ عمل اس کی "شکل و صورت " کا ھے.
جس کے ساتھ وہ اپنی بالکل الگ شکل و صورت لیکر پیدا ھوتا ھے.
اب سوچنے والی بات یہ ھے کہ.....
آخر یہ شکل و صورت الگ تھلگ بالکل اپنے بہن بھائیوں اور دنیاء والوں سے ہٹ کر کیسے پرورش حاصل کرتی ھے...؟
جب سائنس نے تجربہ کر کے کلوننگ کی تو یہ الگ شکل و صورت بالکل نہیں بن پائی.
بلکہ ماں یا باپ کہ ھو بہو مشابہ رہی.
لیکن ایسا کونسا عمل ھے جس سے یہ شکل و صورت الگ تھلگ ترتیب پاتی ھے
ایسا کونسا فارمولا ھے جس سے یہ شکل اپنی مرضی سے ترتیب پا سکے..؟
تو یہ نا تو کسی ماں کے بس کی بات ھے کہ شکل و صورت اپنی مرضی سے ایک جیسی یا الگ سی بنا سکے
نا کسی باپ کو یہ اختیار ھے اور نا ہی یہ کسی سائنس کے بس کی بات ھے.
اب کون ھے جو ماں کے پیٹ کے اندر یہ شکل و صورت بناتا ھے....؟
جو یہ شکل و صورت بناتا ھے میں اسی کو اگر اپنا خدا مان لوں تو کیا یہ جاہلیئت ھو گی یا عقل مندی ھو گی.....؟
اگر یہ سب کرنا ایک خدا کی شان ھے جو ماں کے پیٹ میں جیسی چاہے شکلیں بناسکتا ھے.
تو میں اسے الحمد للہ عقلی طور پر خدا مانتا ھوں
اور جو نہیں مانتے ان سے میرا سوال ھے کہ اگر خدا نہیں ھے یا خدا ایسا نہیں کر رہا تو کون ھے جو ایسا ک رہا ھے
اور یہ سب کیسے کر رہا ھے
پلیز مجھے بتائے تا کہ میں اپنی اصلاح کر سکوں
یا آپ خود اپنی اصلاح کیجئے.....
اور جو خدا کو نہیں مانتے
آئیے دیکھتے ہیں کون صحیح ھے اور کون غلط.....؟
...............
سائنس نے بہت زیادی ترقی حاصل کر لی ھے جس میں کوئی شک نہیں
اسی تناظر میں ہمیں کچھ باتیں سمجھنے میں آسانی بھی ھو چکی ھے.
آپ کلوننگ کے عمل سے تو واقف ہی ھوں گے.
کچھ عرصہ پہلے سائنس نے اس پر کامیاب تجربات بھی کر چکی ھے.
کسی جاندار کے جراثیم لیکر اس کی کلوننگ کی گئی اور ایک اور جاندار کو پیدا کیا گیا.
پہلے تو یہ جانور اور پھر انسانوں پر تجربہ بھی کیا گیا جس سے کامیابی بھی ملی.
لیکن کلوننگ کے عمل سے پیدا ھونے والی جنس بالکل ویسی ھی رہی بالکل جس سے جراثیم لیئے گئے.
یعنی کہ یہ عمل یوں ھوا جیسے آپ کے پاس ایک انٹر نیٹ ک کنکشن ھے
اور اسے آپ دوسروں کو وائی فائی سے شیئر کر دیں.
تو اس کی سپیڈ وہی رہے گی جو آپ نے پیکج میں حاصل کی ھے اسی کو آپ دوسروں کو تقسیم کریں گے وائی فائی کے ذریعے.
.....
ایسے ہی کلوننگ کا عمل ھے ہمیں ایک جسم. جو کہ ایک کردار ھے. ایک انٹر نیٹ کے پیکج کی طرح ملا ھے
یہ صرف ایک مثال کے لیئے کہا گیا ھے.
اب کلوننگ سے جو جنس پیدا ھوئی وہ ایک انٹرنیٹ شیئرڈ کنکشن کی طرح ھی رہی جس کی شکل و خصوصیات دوسرے جسم میں منتقل ھو گئیں...
.........
ایک بچہ ماں کے پیٹ میں اپنی پیدائش کا عمل شروع کرتا ھے.
اور دوران پرورش اس کا جسم تکمیل پاتا ھے
جس میں دو ھاتھ. دو کان. دو ٹانگیں اور پیر .نیز پورا جسم عام طور پر دوسرے بچوں کی طرح یکساں ہی ھوتا ھے.
لہیکن ایک عمل ایسا بھی ھے جو دنیاء کے تمام بچوں اور اس کے پیدا ھونے والے سگے بہن بھائیوں سے بھی بالکل الگ ھوتا ھے.
اور وہ عمل اس کی "شکل و صورت " کا ھے.
جس کے ساتھ وہ اپنی بالکل الگ شکل و صورت لیکر پیدا ھوتا ھے.
اب سوچنے والی بات یہ ھے کہ.....
آخر یہ شکل و صورت الگ تھلگ بالکل اپنے بہن بھائیوں اور دنیاء والوں سے ہٹ کر کیسے پرورش حاصل کرتی ھے...؟
جب سائنس نے تجربہ کر کے کلوننگ کی تو یہ الگ شکل و صورت بالکل نہیں بن پائی.
بلکہ ماں یا باپ کہ ھو بہو مشابہ رہی.
لیکن ایسا کونسا عمل ھے جس سے یہ شکل و صورت الگ تھلگ ترتیب پاتی ھے
ایسا کونسا فارمولا ھے جس سے یہ شکل اپنی مرضی سے ترتیب پا سکے..؟
تو یہ نا تو کسی ماں کے بس کی بات ھے کہ شکل و صورت اپنی مرضی سے ایک جیسی یا الگ سی بنا سکے
نا کسی باپ کو یہ اختیار ھے اور نا ہی یہ کسی سائنس کے بس کی بات ھے.
اب کون ھے جو ماں کے پیٹ کے اندر یہ شکل و صورت بناتا ھے....؟
جو یہ شکل و صورت بناتا ھے میں اسی کو اگر اپنا خدا مان لوں تو کیا یہ جاہلیئت ھو گی یا عقل مندی ھو گی.....؟
اگر یہ سب کرنا ایک خدا کی شان ھے جو ماں کے پیٹ میں جیسی چاہے شکلیں بناسکتا ھے.
تو میں اسے الحمد للہ عقلی طور پر خدا مانتا ھوں
اور جو نہیں مانتے ان سے میرا سوال ھے کہ اگر خدا نہیں ھے یا خدا ایسا نہیں کر رہا تو کون ھے جو ایسا ک رہا ھے
اور یہ سب کیسے کر رہا ھے
پلیز مجھے بتائے تا کہ میں اپنی اصلاح کر سکوں
یا آپ خود اپنی اصلاح کیجئے.....