• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ملحد اور بے دین لوگوں پر حدیث سننا ،سنانا بہت تکلیف دہ ہے ،

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

شیخ محترم اسکا حوالہ درکار ہے

امام ابو نصر بن سلام الفقیہ فرماتے ہیں:

ملحد اور بے دین لوگوں پر حدیث سننے اور اسے بالاسناد روایت کرنے سے زیادہ گراں اور مبغوض چیز کچھ بھی نہیں

اور میں نے امام حاکم رحمتہ اللہ کو فرماتے ہوئے سنا:

کہ میں نےشیخ ابو بکر احمد بن اسحاق بن ایوب الفقیہ کو ایک شخص سے مناظرہ کرتے ہوئے سنا انہوں نے فرمایا: حدثنا فلان ہم سے فلاں نے حدیث بیان کی تو اس شخص نے کہا: ارے حدثنا چھوڑو کب تک حدثنا کی گردان ہوتی رہے گی؟ تو شیخ نے اس سے کہا: چل نکل یہاں سے کافر کہیں کا آج کے بعد سے میرے گھر میں کبھی داخل نہ ہونا! پھر ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: اس کے سوا میں نے کبھی کسی کو اپنے گھر میں داخل ہونے سے منع نہیں کیا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

امام ابو نصر بن سلام الفقیہ فرماتے ہیں:
ملحد اور بے دین لوگوں پر حدیث سننے اور اسے بالاسناد روایت کرنے سے زیادہ گراں اور مبغوض چیز کچھ بھی نہیں
امام أبو عبد الله الحاكم (المتوفى: 405 ھ) اپنی کتاب ( معرفۃ علوم الحدیث ) کی ابتدا میں فرماتے ہیں :
سمعت أبا نصر أحمد بن سهل الفقيه ببخارى يقول: سمعت أبا نصر أحمد بن سلام الفقيه يقول: «ليس شيء أثقل على أهل الإلحاد ولا أبغض إليهم من سماع الحديث وروايته بإسناد»
ملحد اور بے دین لوگوں پر حدیث سننے اور اسے بالاسناد روایت کرنے سے زیادہ گراں اور مبغوض چیز کچھ بھی نہیں ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری روایت :
سمعت الشيخ أبا بكر أحمد بن إسحاق الفقيه وهو يناظر رجلا، فقال: الشيخ: حدثنا فلان، فقال له الرجل: دعنا من حدثنا، إلى متى حدثنا، فقال له الشيخ: «قم يا كافر، ولا يحل لك أن تدخل داري بعد هذا» ، ثم التفت إلينا، فقال: «ما قلت قط لأحد لا تدخل داري إلا لهذا»
امام حاکم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
کہ میں نےشیخ ابو بکر احمد بن اسحاق بن ایوب الفقیہ کو ایک شخص سے مناظرہ کرتے ہوئے سنا انہوں نے فرمایا: حدثنا فلان ہم سے فلاں نے حدیث بیان کی تو اس شخص نے کہا: ارے حدثنا چھوڑو کب تک حدثنا کی گردان ہوتی رہے گی؟ تو شیخ نے اس سے کہا: چل نکل یہاں سے کافر کہیں کا آج کے بعد سے میرے گھر میں کبھی داخل نہ ہونا! پھر ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: اس کے سوا میں نے کبھی کسی کو اپنے گھر میں داخل ہونے سے منع نہیں کیا ‘‘
 
Top