السلام علیکم۔
ان دو کتب اور ان کے مصنفین پر تبصرہ درکار ہے۔
الملل والنحل امام شہرستانی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
عبدالکریم شہرستانی کے متعلق علامہ ابن حجر ؒ (لسان المیزان ) میں لکھتے ہیں :
"محمد" بن عبد الكريم بن أحمد أبو الفتح الشهرستاني صاحب كتاب الملل والنحل تفقه على أحمد الجواني وأخذ الكلام عن أبي نصر بن القشيري قال ابن السمعاني ورد بغداد وأقام بها ثلاث سنين وكان يعظ بها وله قبول عند العوام وسألته عن مولده فقال: سنة تسع وسبعين وأربع مائة ومات سنة ثمان وأربعين وخمس مائة قال ابن السمعاني في معجم شيوخه وكان متهما بالميل إلى أهل البدع يعني الإسماعيلية والدعوة إليهم لضلالاتهم وقال الخوارزمي صاحب الكافي لولا تخليطه في الاعتقاد وميله إلى أهل الزيغ والإلحاد كان هو الإمام في الإسلام وبالغ الخوارزمي في الحط عليه ۔۔۔۔۔۔))
محمد بن عبدالکریم شہرستانی (کتاب الملل و النحل ) کے مصنف ہیں ،
انہوں نے علم الکلام ابونصر قشیری سے حاصل کیا ، امام ابن سمعانی فرماتے ہیں : (شہرستانی ) بغداد آئے اور یہاں تین سال رہے ، وہاں وعظ وخطابت کرتے تھے ، اور عوام میں مقبول تھے ،
میں نے ان سے انکی ولادت کی تاریخ پوچھی ، تو انہوں نے بتایا کہ میں چار سو اناسی (479 ھ ) میں پیدا ہوا ، اور وہ (548 ھ) میں فوت ہوئے ،
علامہ سمعانی (معجم الشیوخ ) میں لکھتے ہیں : شہرستانی پر اسماعیلی شیعہ کی طرف میلان کا الزام تھا ،
کتاب الکافی کے مصنف علامہ خوارزمی کہتے ہیں : اگر شہرستانی کے عقیدہ میں گمراہ فرقوں کی طرف میلان اور ان کے خیالات کی ملاوٹ نہ ہوتی تو وہ اہل اسلام میں امام تسلیم کیئے جاتے،))
ـــــــــــــــــــــــــــــ
امام ابن تیمیہ ؒ (منہاج السنہ ) میں لکھتے ہیں :
يميل كثيراً إلى أشياء من أمورهم بل يذكر أحيانا أشياء من كلام الإسماعيلية الباطنية، وإن لم يكن الأمر كذلك وقد ذكر من اتهمه بعض الناس بأنه من الإسماعيلية، وإن لم يكن الأمر كذلك وقد ذكر من اتهمه شواهد من كلامه وسيرته، وقد يقال هو مع الشيعة بوجه ومع أصحاب الأشعرى بوجه ))
شہرستانی شیعہ کی بہت ساری چیزوں کی طرف مائل ہیں ، بلکہ کبھی تو اسماعیلیہ اور باطنیہ کا کلام بیان کرتے ہیں ،جو حقیقت کے برعکس ہوتا ہے ،
اسی لئے ان پر اسماعیلی ہونے کا الزام ہے ،گو معاملہ ایسا ہے نہیں ،
اگرچہ الزام لگانے والوں نے انہی کے کلام اور زندگی سے اس کے شواہد پیش کیئے ہیں ؛
اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ کبھی شیعہ کا ساتھ دیتے ہیں تو کبھی اشعریوں کی حمایت کرتے ہیں ؛
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امام ابن تیمیہ مزید لکھتے ہیں :
وَبِالْجُمْلَةِ فَالشَّهْرَسْتَانِيُّ يُظْهِرُ الْمَيْلَ إِلَى الشِّيعَةِ، إِمَّا بِبَاطِنِهِ وَإِمَّا مُدَاهَنَةً لَهُمْ، فَإِنَّ هَذَا الْكِتَابَ - كِتَابَ " الْمِلَلِ وَالنِّحَلِ " صَنَّفَهُ لِرَئِيسٍ مِنْ رُؤَسَائِهِمْ، وَكَانَتْ لَهُ وِلَايَةُ دِيوَانَيْهِ. وَكَانَ لِلشَّهْرَسْتَانِيِّ مَقْصُودٌ فِي اسْتِعْطَافِهِ لَهُ.
یعنی اجمالی بات یہ ہے کہ شہرستانی دراصل شیعہ کی طرف میلان ظاہر کرتے ہیں ، یا تو باطنی طور پر ،یا مداہنت وچاپلوسی کیلئے ۔
کیونکہ کتاب (الملل والنحل ) انہوں نے ایک شیعہ رئیس و امیر کو خوش کرنے کیلئے لکھی ۔