• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مناقب سیدنا علی رضی اللہ عنہ: حدیث منزلت

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
میں نے جو ترجمہ کیا اس پر آپ نے یہ اعتراض اٹھایا

اس وجہ سے میں نے آپ سے گذارش کی کہ پھر آپ ہی اس پورے صفحہ کا ترجمہ فرمادیں کہ مجھ کم علم کو بھی پتہ چل جائے کہ امام ابن حجر نے یہ تنقیدی بیان کس پرجاری کیا ہے اور آپ نے گھنٹی بجادی !!!
یہ بات اس لئے کہی بھائی کے ماضی میں اس طرح کے الزامات آپ پر لگ چکے ہیں۔۔۔
امام ابن حجر ؒ کے استاد محترم کون تھے؟؟؟۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
یہ بات اس لئے کہی بھائی کے ماضی میں اس طرح کے الزامات آپ پر لگ چکے ہیں۔۔۔
امام ابن حجر ؒ کے استاد محترم کون تھے؟؟؟۔۔۔
صرف الزام ہی ہے

مجھے نہیں معلوم آپ ہی بتادیں شکریہ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے حدیثِ منزلت کو کہاں ردّ کیا ہے؟

ان باطل اور مردود احتمالات کے علاوہ اور احتمالات بھی ہو سکتے ہیں،
مثلاً امام صاحب کی مراد یہ ہے کہ اس حدیث کی اصل اختصار کے ساتھ صحیحین میں موجود ہے (اور تفصیل دیگر کتب جامع ترمذی اور مسند احمد وغیرہ میں ہے۔ )
یہ بھی احتمال ہو سکتا ہے کہ امام ابن تیمیہ نے غلطی سے صحیحین کا حوالہ دے دیا ہو۔
لیجئے اس لنک پر جاکر خود ہی پڑھ لیجئے کہ صحیح بخاری کی حدیث کو کس طرح رد کیا گیا صحیحین کا نام لےکر
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132

Abu Hashir

مبتدی
شمولیت
فروری 06، 2025
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
ابوبکرؓ کو ابراہیم ؑ کی مثل قرار دینے کی حدیث موجود ہے

وعن عبد الله بن مسعود عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابا بكر خليلا ولكنه اخي وصاحبي وقد اتخذ الله صاحبكم خليلا» . رواه مسلم
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ”اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو میں ابوبکر کو دوست بناتا، لیکن وہ میرے بھائی اور میرے ساتھی ہیں اور اللہ تمہارے ساتھی (ابوبکر)کو خلیل بنا چکا ہے۔ “ رواہ مسلم 6020

یعنی اللہ نے ابوبکرؓ کو خلیل بنالیا جوکہ ابرہیمؑ کا لقب تھا
 

Abu Hashir

مبتدی
شمولیت
فروری 06، 2025
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
حضرت عمرؓ کی مثل موسی ؑ قرار دینے کی حدیث بھی موجود ہے

عَنْ أبِيْ هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : لَقَدْ کَان فِيْمَا قَبْلکُمْ مِنَ الأمَمِ مُحَدَّثُوْنَ فَإِنْ يَکُ فِي أمَّتِي أحَدٌ فَإِنَّهُ عُمَرُ. و زَادَ زَکَرِ يَاءُ بْنُ أبِي زَائِدَةَ عَنْ سَعْدٍ عَنْ أبِي سَلَمَةَ عَنْ أبِيْ هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم : لَقَدْ کَانَ فِيمَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ مِنْ بَنِيْ إِسْرَائِيْلَ رِجَالٌ يُکَلَّمُوْنَ مِنْ غَيْرِ أنْ يَّکُوْنُوْا أنْبِيَاءَ فَإِنْ يَکُنْ مِنْ أمَّتِي مِنْهُمْ أحَدٌ فَعُمَرُ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.

’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم سے پہلی امتوں میں محدَّث ہوا کرتے تھے اگر میری امت میں کوئی محدَّث ہے تو وہ عمر رضی اللہ عنہ ہے۔ زکریا بن ابی زائدہ نے سعد سے اور انہوں نے ابی سلمہ سے انہوں نے حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے یہ الفاظ زیادہ روایت کئے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم سے پہلے لوگوں یعنی بنی اسرائیل میں ایسے لوگ بھی ہوا کرتے تھے جن کے ساتھ اﷲ تعالیٰ کلام فرماتا تھا حالانکہ وہ نبی نہ تھے۔ اگر ان جیسا میری امت کے اندر کوئی ہوتا تو وہ عمر ہوتا۔ اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے۔‘‘

الحديث رقم 25 : أخرجه البخاری فی الصحيح، کتاب فضائل الصحابة باب مناقب عمر بن الخطابص، 3 / 1349، الحديث رقم : 3486، و في کتاب الأنبياء، باب أم حسبت أن أصحاب الکهف و الرقيم، 3 / 1279، الحديث رقم : 2382، و ابن أبي عاصم في السنة، 2 / 583، الحديث رقم : 1261.

عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِیِّ صلی الله عليه وآله وسلم، أَنَّهُ کَانَ يَقُوْلُ : قَدْ کَانَ يَکُوْنُ فِی الْأُمَمِ قَبْلَکُمْ مُحَدَّثُوْنَ فَإِنْ يَکُنْ فِي أُمَّتِی مِنْهُمْ أَحَدٌ، فَإِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ مِنْهُمْ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَ التِّرْمَذِيُّ.

وقَالَ ابْنُ وَهْبٍ : تَفْسِيْرُ مُحَدَّثُوْنَ مُلْهَمُوْنَ.

’’حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ تم سے پہلی امتوں میں محدَّثون ہوتے تھے۔ اگر میری امت میں کوئی محدَّث ان میں سے ہے تو وہ عمر بن الخطاب ہے، ابن وہب نے کہا محدَّث اس شخص کو کہتے ہیں جس پر الہام کیا جاتا ہو۔ اس حدیث کو امام مسلم اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔‘‘

الحديث رقم 26 : أخرجه مسلم فی الصحيح، کتاب فضائل الصحابة باب من فضائل عمر، 4 / 1864، الحديث رقم : 2398، و الترمذی فی الجامع الصحيح، کتاب المناقب، باب فی مناقب عمر بن الخطاب، 5 / 622، الحديث رقم : 3693، و ابن حبان فی الصحيح، 15 / 317، الحديث رقم : 6894، و الحاکم فی المستدرک علی الصحيحين، 3 / 92، الحديث رقم : 4499، و النسائي في السنن الکبریٰ، 5 / 39، الحديث رقم : 8119.



موسیؑ کو کلیم اللہ کہا گیا ہے اور عمر کو بھی محدث اور کلیم اللہ کا خطاب عطا کیا گیا
 

Abu Hashir

مبتدی
شمولیت
فروری 06، 2025
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
حضرت موسیؑ جب کوہ طور پر جانے لگے تو پیچھے قوم کی رہنمائ کے لئےہارونؑ کو چھوڑ کرگئےلیکن ہارونؑ سے قوم سنبھالی نہ گئ اور انکی قوم نے پچھڑے کا بت بناکر اسکی پوجا شروع کردی جسپر موسیؑ نے ہارونؑ کو برابھلا کہا اور انکی داڑھی کھینچی
شائد اسی واقعے کی طرف اشارہ ہو کہ نبیﷺ کے پیچھے آپؓ سے یہ قوم سنبھالی نہ جائے گی اور تفرقہ اور فساد پیدا ہوگااور ایک گروہ مشرک ہوجائے گا(جیسا کہ کچھ لوگوں نے علیؓ کو ہی خدا بنالیاہےاور پوجا شروع کردی ہے)

قَالَ يَابۡنَؤُمَّ لَا تَاۡخُذۡ بِلِحۡيَتِىۡ وَلَا بِرَاۡسِىۡ‌ۚ اِنِّىۡ خَشِيۡتُ اَنۡ تَقُوۡلَ فَرَّقۡتَ بَيۡنَ بَنِىۡۤ اِسۡرَآءِيۡلَ وَلَمۡ تَرۡقُبۡ قَوۡلِىْ ۞
ترجمہ:ہارون نے کہا، اے میری ماں کے بیٹے، آپ میری ڈاڑھی نہ پکڑیں اور نہ میرے سر کو، بیشک مجھے یہ خطرہ تھا کہ آپ کہیں گے کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا اور میرے حکم کا انتظار نہیں کیا
 
Top