مروجہ منزل کا تعارف خود منزل کی ترویج کرنے والوں کی زبانی :
لکھتے ہیں :
ــــــــــــــــــــــــــ
منزل
فضائل و فوائد
اس مروجہ منزل کے شائقین کا کہنا ہے کہ :
بعض مخصوص آیات کا مخصوص مقاصد کےکیے پڑھنا مشائخ کے تجربات سے ثابت ہے۔
یہ منزل آسیب ،سحر اور بعض دوسرے خطرات سے حفاظت کےلئےایک مجرب عمل ہے۔یہ آیات کسی قدر کمی وبیشی کے ساتھ القول الجمیل اور بہشتی زیورمیں لکھی ہیں۔ القول الجمیل میں حضرت شاہ ولی اﷲ محدّث دہلوی قدس سترہ تحریر فرماتے ہیں۔
یہ ۳۳ آیات ہیں جو جادو کے اثرکو دفع کرتی ہیں اور شیاطین،چوروں اور درندے جانوروں سے پناہ ہو جاتی ہے۔
اور بہشتی زیور میں مولوی تھانوی صاحب لکھتے ہیں کہ۔
اگر کسی پرآسیب کا شبہ ہو تو آیات ذیل لکھ کرمریض کے گلے میں ڈال دیں اور پانی پر دم کرکےمریض پر چھڑک دیں اور اگر گھر میں اثر ہو تو ان آیات کو پانی پرپڑھ کر گھرکے چاروں گوشوں میں چھڑک دیں۔
ہمارے گھر کی مستورات کو یہ مشکل پیش آتی کہ جب کسی مریضہ کےلئے اس منزل کو تجویز کرتیں تو اصل کتاب میں نشان لگا کر یا نقل کراکردینی پڑتی تھیں۔اسليے خیال ہوا کہ اگر اس کوعلیحدہ مستقل طبع کرادیا جائےتو سہولت ہو جائے گی۔
(یہاں تک مروجہ منزل کے عاملین کا بیان تھا ، اب آگے ہماری گذارش دیکھئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سے پتا چلا ہے کہ :
منزل ۔۔۔۔ کچھ منتخب آیات و ادعیہ کا مجموعہ ہے ، جو مخصوص مقاصد کیلئے عوام کی سہولت کی خاطر کچھ مولوی حضرات نے مرتب کیا ہے ،
اگر اس میں آیات کی مخصوص ترتیب ، یا تلاوت کی کوئی خاص کیفیت ،یا وقت کی تخصیص لازم ہے تو اس کا پڑھنا غلط ہے
البتہ :
بیماری یا دیگر مشکلات میں تلاوت و قراءت قرآن (کوئی خود ساختہ طریقہ اپنائے بغیر ، اور کوئی دن یا کیفیت لازم کئے بغیر ) مفید اور جائز ہے
لیکن ۔۔۔ بہترین طریقہ یہ ہے کہ روزانہ صبح و شام مسنون عمل اپنایا جائے ، یعنی معوذتین اور صبح و شام کی مسنون دعائیں پابندی اور اخلاص سے پڑھی جائیں،
اور مختلف احوال کی دعائیں بھی دعاؤں کی کسی مستند کتاب سے دیکھ کر یا یاد کرکے پڑھنی چاہئیں ،
روزانہ اپنے گھر یا رہائش پر کم ازکم ایک دفعہ خود تلاوت کرنی چاہیئے ،اور غیر فرضی نمازیں بھی اپنی رہائش پر ادا کرنا زیادہ مفید ہے ،