• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منسٹر اور گدھا

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
ﻻﻻ ﺟﯽ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﻣﻨﺴﭩﺮ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﻮ ﮔﺪﮬﺎ ﮐﮩﻨﮯ ﮐﮯ ﺟﺮﻡ
ﻣﯿﮟ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺶ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ۔
ﻋﺪﺍﻟﺖ ﻧﮯ ﺍُﻥ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﮬﺰﺍﺭ ﺭﻭﭘﮯ ﺟﺮﻣﺎﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺗﻨﺒﯿﮧ
ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﮭﻮﮌﺍ ﮐﮧ ﺁﯾﺌﻨﺪﮦ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﻨﺴﭩﺮ ﮐﻮ ﮔﺪﮬﺎ
ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﮔﮯ،۔۔۔

ﻻﻻ ﺟﯽ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺍﺩﺏ ﺳﮯ ﺟﺞ ﺻﺎﺣﺐ ﺳﮯ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﯿﺎ،۔۔
'' ﺟﻨﺎﺏ ﮐﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﮔﺪﮬﮯ ﮐﻮ ﻣﻨﺴﭩﺮ ﮐﮩﮧ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﻮﮞ؟
''
ﺟﺞ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ،۔۔۔
'' ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ، ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﮭﻼ ﮐﯿﺎ ﺍﻋﺘﺮﺍﺽ ﮬﻮ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﮯ۔ ''

ﻻﻻ ﺟﯽ ﻧﮯ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻠﺘﮯ ﮬﯽ ﻣﻨﺴﭩﺮ ﺻﺎﺣﺐ ﺳﮯ
ﮐﮩﺎ،:'' ﺍﭼﮭﺎ ﻣﻨﺴﭩﺮ ﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﺘﺎ ﮬﻮﮞ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
عنایتِ علی ( معذرت ان کا نام ہے ہی ایسے ) خاں کراچی کے نامور شاعر ہیں ۔
ان کی ایک مزاحیہ نظم کا عنوان ہے ’’ کوئی بات نہیں ‘‘ جس کا آخری شعر مجھے بہت پسند ہے :

طرز اکبر کو عنایت نے ٹٹولا تو سہی
بن نہ پایا جو وہ اکبر تو کوئی بات نہیں

اسی نظم میں انہوں نے ’’ گدھا اور مسٹر ‘‘ کو یوں شعر میں ڈھالا ہے کہ

کسی مسٹر کو گدھا کہہ کے تو دیکھے کوئی
ہاں گدھوں کو کہو مسٹر تو کوئی بات نہیں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
عنایتِ علی ( معذرت ان کا نام ہے ہی ایسے ) خاں کراچی کے نامور شاعر ہیں ۔

زبردست ۔ کیا نکتہ نکا لا ہے اور خوب نکالا ہے۔ اللہ معاف کرے ان مسلم والدین کو جو اپنے بچوں کے ایسے مشرکانہ (؟) نام رکھتے ہیں۔ ویسے عنایت علی خان صاحب (اصل تعلق حیدر آباد، کراچی نہیں) کا شیعہ عقائد سے کوئی تعلق نہیں۔ باوجود اس ”حقیقت“ کہ آپ کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے اور جماعت اسلامی شیعہ کمیونیٹی سے خاصی ”قربت“ رکھتی ہے، اتنی زیادہ ”قربت“ کہ ایران میں خمینی کے انقلاب کی زبردست حامی تھی اور اب بھی ہے۔ حالانکہ اس انقلاب کے بعد 200 سے زائد غیر شیعہ علماء کو ایران میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ گو دوسرے امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں طفیل محمد نے شیعہ عقائد کا مطالعہ کرنے کے بعد لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں علی الاعلان یہ کہا تھا کہ ایران کا انقلاب ایک شیعہ انقلاب ہے اسلامی انقلاب نہیں (اسے پاکستان کے پریس نے کم کم ہی کوریج دی) تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ بانی جماعت اسلامی مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ خمینی صاحب سے بہت زیادہ ”متاثر“ تھے اور اسی دلی قربت کے سبب ان سے ون ٹو ون ملتے بھی رہے تھے۔ انہی کی طرح قاضی حسین (؟) احمد مرحوم اور موجودہ امیر منور حسن (یہ نام کیسا ہے ؟) بھی ایران اور شیعہ کمیونیٹی کے بڑے ”خیر خواہ“ ہیں۔ واضح رہے کہ میرے اصلی تے پیدائشی نام میں بھی ”رضوی“ شامل ہے اور میرے بچپن کا ایک بے تکا شعر کچھ یوں ہے کہ ع اُن کی رضا پہ راضی رہنا تم رضوی ؛ بھول جانا زیست کیا ہے، قضا کیا ہے۔ شکر ہے مجھے جلد ہی اتنی ”عقل“ آگئی کہ میں نے ”رضوی“ اور ”شاعری“ دونوں ہی سے قطع تعلق کرلیا۔ جوانی کی ”بھول“ میں موجودہ ادبی یا قلمی نام (؟) بھی شامل ہے۔ بعض دینی اہل علم اسے بھی ”نامناسب“ کہہ رہے ہیں۔ ہون میں کیہڑے پاسے جاواں (ابتسامہ)
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ویسے عنایت علی خان صاحب (اصل تعلق حیدر آباد، کراچی نہیں) کا شیعہ عقائد سے کوئی تعلق نہیں۔
تصحیح کے لیے شکریہ قبول فرمائیے ۔ کراچی کے حوالے سے انہوں نے ایک دو قطعے کہے تھے جن سے مجھے محسوس ہوا کہ کراچی سے ہیں ۔
انہی کی طرح قاضی حسین (؟) احمد مرحوم اور موجودہ امیر منور حسن (یہ نام کیسا ہے ؟)
یہ حسین اور پھر حسن ۔۔۔۔۔شیعہ ہمدردی کے الزامات کچھ نہ کچھ حقیقت ہے ۔ ویسے نام کی حد تک ’’ حسین احمد ‘‘ میں کوئی حرج محسوس نہیں ہوتا اچھا نام ہے ۔
البتہ ’’ منور حسن ‘‘ کو اگر دو الگ الگ ناموں سے مرکب سمجھا جائے جیساکہ ’’ حسین احمد ‘‘ تو کوئی قابل اعتراض بات محسوس نہیں ہوتی ۔ البتہ اگر اس کو ’’ منورِ حسن ‘‘ سمجھا جائے تو پھر قابل اعتراض بن سکتا ہے ۔
واضح رہے کہ میرے اصلی تے پیدائشی نام میں بھی ”رضوی“ شامل ہے اور میرے بچپن کا ایک بے تکا شعر کچھ یوں ہے کہ
ع اُن کی رضا پہ راضی رہنا تم رضوی ؛ بھول جانا زیست کیا ہے، قضا کیا ہے۔
شکر ہے مجھے جلد ہی اتنی ”عقل“ آگئی کہ میں نے ”رضوی“ اور ”شاعری“ دونوں ہی سے قطع تعلق کرلیا۔ جوانی کی ”بھول“ میں موجودہ ادبی یا قلمی نام (؟) بھی شامل ہے۔ بعض دینی اہل علم اسے بھی ”نامناسب“ کہہ رہے ہیں۔ ہون میں کیہڑے پاسے جاواں (ابتسامہ)
رضوی ، حسینی ، حسنی وغیرہ اس طرح کی نسبتوں میں کوئی حرج نہیں جب تک اس میں کوئی غلط عقیدہ شامل نہ ہو ۔ واللہ اعلم ۔
آپ کے حالیہ نام ’’ یوسف ثانی ‘‘ میں معنوی اعتبار سے کوئی حرج محسوس نہیں ہورہا لیکن دعوی کافی بڑا ہے اس سلسلے میں آپ کی زیارت سے شرف یاب ہونے والے خوش نصیب ہی رائے دے سکتے ہیں ۔ ( ابتسامہ )
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
آپ کے حالیہ نام ’’ یوسف ثانی ‘‘ میں معنوی اعتبار سے کوئی حرج محسوس نہیں ہورہا لیکن دعوی کافی بڑا ہے اس سلسلے میں آپ کی زیارت سے شرف یاب ہونے والے خوش نصیب ہی رائے دے سکتے ہیں ۔ ( ابتسامہ )
ہاہاہاہا ۔ بہت خوب۔ لیکن یہ نہ بھولئے کہ احقر ایک ”مزاح نگار“ بھی ہے۔ اور کہتے ہیں کہ اچھا مزاح نگار وہی ہوتا ہے جو طنز (اور مزاح) کا آغآز اپنی ذات سے کرے۔ کبھی ہم غالب کے ”طرفدار“ تھے۔ چنانچہ دیوان غالب سے ”نیک فال“ نکالا کرتے تھے۔ جب اپنے اولین فکاہیہ کالم (شوخئی تحریر) کے عنوان اور اس کے لئے ایک عدد قلمی نام کی تلاش ہوئی تو دیوان غالب ہی کا سہارا لیا تھا۔

دی مرے بھائی کو حق نے از سرِ نو زندگی​
میرزا یوسف ہے غالب یوسف ثانی مجھے​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
رضوی ، حسینی ، حسنی وغیرہ اس طرح کی نسبتوں میں کوئی حرج نہیں جب تک اس میں کوئی غلط عقیدہ شامل نہ ہو ۔ واللہ اعلم ۔ ( ابتسامہ )

گو بات تو اپنی جگہ درست ہے۔ لیکن جب شناخت نامہ دیکھ کر سرقلم کئے جا نے کا رواج ہو تو اس قسم کی ”نسبتوں“ سے ”خوف“ بھی آتا ہے۔ پھر سمجھ نہیں آتا کہ شناخت نامہ چھپائیں یا اپنا عقیدہ (ابتسامہ)
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
یوسف ثانی صاحب !
آپ کا ’’ تحریری ‘‘ ذخیرہ فورم کی زینت بن چکا ہے تو ’’ دھاگہ ‘‘ عنایت فرمائیے ۔
اگر نہیں تو ہم آپ سے پرزور گزارش کرتے ہیں کہ یہاں ضرور پیش کریں ۔
( اس سلسلے میں میں اگر مزید حمایت ( ووٹنگ ) کی ضرورت ہوئی تو بتائیے گا ۔ مسکراہٹ )
 
Top