عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,137
- پوائنٹ
- 412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم شیوخ!
ایک حدیث کی تحقیق و تخریج درکار ہے. جسے کافی تلاش کے باوجود حاصل نہیں کر سکا. حدیث یہ ہے:
حدیث قدسی : جو مجھے تلاش ہے وہ مجھے پا لیتا ہے جو مجھے پا لیتا ہے وہ مجھے پہچان لیتا ہے جو مجھے پہچان لیتا ہے وہ مجھ سے محبت کرنے لگتا ہے جو مجھ سے محبت کرنے لگتا ہے وہ میرے عشق مے مبتلا ہو جاتا ہے اور جو میرا عاشق بنتا ہے میں اسے قتل کر دیتا ہوں جسے میں قتل کرتا ہوں اس کی دیت میرے زمے ہو جاتی ہے اور میں ہی اس کی دیت ہوں ۔
کافی تلاش کے بعد یہ ملا:
ألا قد طال شوق الأبرار إلى لقائي، وإني أشد شوقا لهم، ألا من طلبني وجدني، ومن لم يطلبني لم يجدني. من ذا الذي أقبل علي، وما قبلته؟ من ذا الذي طرق بابي وما فتحته؟ من ذا الذي توكل علي وما كفيته؟ من ذا الذي دعاني وما أجبته؟ من ذا الذي سألني وما أعطيته؟ أهل ذكري، أهل مجالستي أهل شكري أهل زيادتي. أهل طاعتي، أهل كرامتي. وأهل معصيتي لا أقنطهم أبدا من رحمتي، إن تابوا فأنا حبيبهم، وإن لم يتوبوا فأنا طبيبهم، ابتليتهم بالمصائب لأطهرهم من المعايب
اس معنی کی روایت عبد الغنی المقدسی نے اپنی کتاب الترغیب فی الدعاء الحث علیہ میں صفحہ 26 (رقم الحدیث: 19) کے تحت ذکر کیا ہے. لیکن محقق نے اس کی تخریج ذکر نہیں کی. اور اس میں احمد مخلد خراسانی بنا کسی واسطے کے اللہ سے روایت کر رہے ہیں.
براہ کرم اس پر روشنی ڈالیں.
محترم شیوخ!
ایک حدیث کی تحقیق و تخریج درکار ہے. جسے کافی تلاش کے باوجود حاصل نہیں کر سکا. حدیث یہ ہے:
حدیث قدسی : جو مجھے تلاش ہے وہ مجھے پا لیتا ہے جو مجھے پا لیتا ہے وہ مجھے پہچان لیتا ہے جو مجھے پہچان لیتا ہے وہ مجھ سے محبت کرنے لگتا ہے جو مجھ سے محبت کرنے لگتا ہے وہ میرے عشق مے مبتلا ہو جاتا ہے اور جو میرا عاشق بنتا ہے میں اسے قتل کر دیتا ہوں جسے میں قتل کرتا ہوں اس کی دیت میرے زمے ہو جاتی ہے اور میں ہی اس کی دیت ہوں ۔
کافی تلاش کے بعد یہ ملا:
ألا قد طال شوق الأبرار إلى لقائي، وإني أشد شوقا لهم، ألا من طلبني وجدني، ومن لم يطلبني لم يجدني. من ذا الذي أقبل علي، وما قبلته؟ من ذا الذي طرق بابي وما فتحته؟ من ذا الذي توكل علي وما كفيته؟ من ذا الذي دعاني وما أجبته؟ من ذا الذي سألني وما أعطيته؟ أهل ذكري، أهل مجالستي أهل شكري أهل زيادتي. أهل طاعتي، أهل كرامتي. وأهل معصيتي لا أقنطهم أبدا من رحمتي، إن تابوا فأنا حبيبهم، وإن لم يتوبوا فأنا طبيبهم، ابتليتهم بالمصائب لأطهرهم من المعايب
اس معنی کی روایت عبد الغنی المقدسی نے اپنی کتاب الترغیب فی الدعاء الحث علیہ میں صفحہ 26 (رقم الحدیث: 19) کے تحت ذکر کیا ہے. لیکن محقق نے اس کی تخریج ذکر نہیں کی. اور اس میں احمد مخلد خراسانی بنا کسی واسطے کے اللہ سے روایت کر رہے ہیں.
براہ کرم اس پر روشنی ڈالیں.