• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

من طلبنی وجدنی....... تحقیق درکار ہے

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم شیوخ!
ایک حدیث کی تحقیق و تخریج درکار ہے. جسے کافی تلاش کے باوجود حاصل نہیں کر سکا. حدیث یہ ہے:
حدیث قدسی : جو مجھے تلاش ہے وہ مجھے پا لیتا ہے جو مجھے پا لیتا ہے وہ مجھے پہچان لیتا ہے جو مجھے پہچان لیتا ہے وہ مجھ سے محبت کرنے لگتا ہے جو مجھ سے محبت کرنے لگتا ہے وہ میرے عشق مے مبتلا ہو جاتا ہے اور جو میرا عاشق بنتا ہے میں اسے قتل کر دیتا ہوں جسے میں قتل کرتا ہوں اس کی دیت میرے زمے ہو جاتی ہے اور میں ہی اس کی دیت ہوں ۔

کافی تلاش کے بعد یہ ملا:
ألا قد طال شوق الأبرار إلى لقائي، وإني أشد شوقا لهم، ألا من طلبني وجدني، ومن لم يطلبني لم يجدني. من ذا الذي أقبل علي، وما قبلته؟ من ذا الذي طرق بابي وما فتحته؟ من ذا الذي توكل علي وما كفيته؟ من ذا الذي دعاني وما أجبته؟ من ذا الذي سألني وما أعطيته؟ أهل ذكري، أهل مجالستي أهل شكري أهل زيادتي. أهل طاعتي، أهل كرامتي. وأهل معصيتي لا أقنطهم أبدا من رحمتي، إن تابوا فأنا حبيبهم، وإن لم يتوبوا فأنا طبيبهم، ابتليتهم بالمصائب لأطهرهم من المعايب

اس معنی کی روایت عبد الغنی المقدسی نے اپنی کتاب الترغیب فی الدعاء الحث علیہ میں صفحہ 26 (رقم الحدیث: 19) کے تحت ذکر کیا ہے. لیکن محقق نے اس کی تخریج ذکر نہیں کی. اور اس میں احمد مخلد خراسانی بنا کسی واسطے کے اللہ سے روایت کر رہے ہیں.
براہ کرم اس پر روشنی ڈالیں.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک حدیث کی تحقیق و تخریج درکار ہے. جسے کافی تلاش کے باوجود حاصل نہیں کر سکا. حدیث یہ ہے:
حدیث قدسی : جو مجھے تلاش ہے وہ مجھے پا لیتا ہے جو مجھے پا لیتا ہے
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ روایت حدیث کی کسی کتاب میں صحیح یا ضعیف اسناد سے نہ مل سکی ،
علامہ غزالی نے احیاء علوم الدین میں ۔۔ بلا اسناد ۔۔ نقل کی ہے ، لکھتے ہیں :
وقال أبو الدرداء لكعب أخبرني عن أخص آية يعني في التوراة فقال يقول الله تعالى طال شوق الأبرار إلى
لقائي وإني إلى لقائهم لأشد شوقاً قال ومكتوت إلى جانبها من طلبني وجدني ومن طلب غيري لم يجدني
فقال أبو الدرداء أشهد إني لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول هذا

(إحياء علوم الدين) 4- 324

علامہ أبو الفضل زين الدين عبد الرحيم العراقي (المتوفى: 806هـ)
احیاء علوم الدین کی تخریج (المغني عن حمل الأسفار في الأسفار، في تخريج ما في الإحياء من الأخبار )
میں لکھتے ہیں :
"لم أجد له أصلا إلا أن صاحب الفردوس أخرجه من حديث أبي الدرداء ولم يذكر له ولده في مسند
الفردوس إسنادا" ا.هـ.

مجھے اس کی کوئی اصل کہیں نہیں ملی ، ہاں صاحب مسند فردوس نے اسے ابودرداء کے حوالہ سے نقل کیا ہے ، لیکن اس کی کوئی سند نہیں بتائی "
كما قال الفتني في تذكرة الموضوعات "لم يوجد"
اور علامہ طاہر ہندی گجراتی نے تذکرۃ الموضوعات میں لکھا ہے کہ : اس کا وجود نہیں ملا "
وأورده السبكي في طبقات الشافعية ضمن الأحاديث التي لا أصل لها.
علامہ سبکی شافعی نے اس روایت کوطبقات میں ان احادیث کے ضمن میں بیان کیا ہے جن کی کوئی اصل نہیں "

والله أعلى وأعلم
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جزاکم اللہ خیرا محترم شیخ!
میں نے تخریج احادیث احیاء علوم الدین میں تلاش کرنے کی کوشش کی تھی لیکن افسوس کہ مجھے نہیں مل پائی تھے. آخر میں طرف الحدیث مذکور ہے. لیکن 'الا قد طال'اور 'طال' دونوں طرح سے تلاش کیا پھر بھی نہیں مل سکی تھی.
اللہ آپ کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے آمین
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
کچھ اردو میں ہو تو ارسال کریں.
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
یہ دونوں سیٹس تو کذاب، دجالوں کی سیٹ ہے، فصیح بھائی آپ بھی ان جھوٹوں کی سیٹس نہ دیکھیں اور دوسروں کو بھی پڑھنے کا مشورہ نہ دیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے شر سے محفوظ رکھے۔آمین
 
Top