یہ سن کر نہایت دُکھ اور افسوس ہوا کہ پاکستان میں ایک موبائل فون کمپنی کا اشتہار ٹی وی پر چلایا جا رہا ہے جس میں نعوذ باللہ بظاہر موت کے فرشتے کو دکھایا گیا ہے کہ وہ ایک نوجوان لڑکے کی روح قبض کرنے کے لئے آتا ہے اور اس لڑکے سے اس کی آخری خواہش دریافت کرتا ہے تو وہ لڑکا مہلت مانگتا ہے کہ میرے موبائل کی بیٹری ختم ہونے تک مجھے چھوٹ دے دی جائے، خواہش کے اِس اظہار کے بعد اُسے چھوٹ دے دی جاتی ہے۔ اب لڑکا اِس وقت کو خوب انجوائے کررہا ہوتا ہے، کبھی فلم دیکھتا ہے تو کبھی گانے سنتا ہے۔ اِس دوران موت کے فرشتے کو دکھایا جاتا ہے کہ وہ معاذ اللہ ثم معاذ اللہ تنگ آگیا ہے کہ کب اس موبائل کی بیٹری ختم ہو اور وہ روح نکالے کیونکہ بیٹری بیس دن تک چارج رہتی ہے۔ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)۔
مزید رنج کی بات یہ کہ لوگ اس اشتہار کو بڑے شوق سے دیکھتے بھی ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے اسے ہزاروں کی تعداد میں شئیر بھی کیا جا رہا ہے۔ ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے! اور پھر فرشتے کے کردار کا گیٹ اپ اس طرح کا دکھایا گیا ہے کہ وہ معاذ اللہ ایک بدصورت بد شکل شیطان نما کوئی کردار لگ رہا ہے۔ آج فرشتے پر اشتہار بنا کر بے حرمتی کی گئی ہے، کل خدانخواستہ، سو بار خدانخواستہ کسی اور بزرگ ہستی کو بھی اشتہار میں دکھایا جاسکتا ہے اور ایسے لوگوں سے کچھ بعید بھی نہیں۔
اس بے ہودہ جسارت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ٹی وی کی تباہ کاریاں پہلے کیا کم تھیں کہ اب یہ ایمان سوز مواد بھی پاکستان جیسے ملک میں بلا جھجھک سر عام گھر گھر میں دکھایا جا رہا ہے؟ کیا اب بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنا ہے؟ کیا ہماری کچھ ذمہ داری نہیں؟ یاد رکھیں! مرنا بھی ہے اور حساب بھی ہوگا۔ کم از کم اتنا تو کر ہی سکتے ہیں کہ اس اشتہار کا، اشتہار بنانے والوں کا، دکھانے والوں کا اور جس کمپنی کے لئے اشتہار بنایا گیا، ان کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ جس کی جیسی استطاعت جیسا اثر و رسوخ ہو اسے بروئے کار لائے اور جس حد تک ممکن ہو اس کے خلاف ہر ممکن ایکشن لیا جائے۔
اللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے اور ہمیں، ہمارے اہل و عیال اور تمام مسلمانوں کے ایمان کی حفاظت فرمائے۔آمین