• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موت کے فرشتے کا نام ؟

مشوانی

رکن
شمولیت
ستمبر 06، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
312
پوائنٹ
44
السلام علیکم.
کیا موت کے فرشتے کا نام احادیث سے ثابت ہے؟ تاریخ اسلام کے معزز علماء کے کتب میں انکا نام عذرائیل لکھا ہے- اور تقریبن علماء اس پر متفق نظر آتےہیں - کیا احادیث سے کوئی ثبوت ملتا ہے اسکا؟
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
بھائی عذرائیل نہیں بلکہ عزرائیل لکھا کریں۔۔۔

روى عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ قال : قال رسول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : « أتاني جبرائيل وميكائيل وإسرافيل وعزرائيل ، مع كل واحد ثمانون ألف ملك ، فقالوا : يا محمد ، الجبار يقرؤك السلام ويقول : بلِّغ أمتك أنه من مات مفارق الجماعة لا يجد رائحة الجنة وإن كان أكثر عملاً من أهل الأرض ، لا أقبل منه صرفاً ولا عدلاً.
يا محمد ، تارك الجماعة عندي ملعون ، وعند الملائكة ملعون ، وقدلعنتهم في التوراة والإنجيل والزبور والفرقان.
يا محمد ، تارك الجماعة يصبح ويمسي في لعنة الله.
يا محمد ، تارك الجماعة لا أستجيب له دعوة ، ولا أنزل عليه الرحمة ، وهم يهود أمتك ، وإن مرضوا فلا تعدهم ، وإن ماتوا فلا تشيع جنائزهم ، ولا يمشي على الأرض أبغض عليّ من تارك الجماعة.
يا محمد ، قد أمرت كل ذي نفس وروح أن يلعنوا على تارك الجماعة ، وتاركها أشر من شارب الخمر والمحتكر ، وأشر من سفّاك الدماء وآكل الربا ، وتارك الجماعة ليس له في الجنة نصيب ، وهو أشر من النبّاش والمخنث ، وأشرمن القتّات ، وأشر من شاهد الزور.
يا محمد ، من مات مفارق الجماعة أدخله النار ».

جامع الأخبار صفحہ ١٩٨ حدیث ٤٨٦
للشيخ محمّد بن محمّد السبزواري
 

مشوانی

رکن
شمولیت
ستمبر 06، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
312
پوائنٹ
44
بھائی ترجمہ بھی کر دیں- :)
اور سند بھی بتائیں کہ صحیح ہے ؟ اسلئے پوچھ رہا ہوں کیوں کہ شیخ البانی رحمہ الله، السندی رحمہ الله ، المنوی رحمہ الله اور شیخ عثمین کے نزدیک عزرا ئیل نام کسی بھی مرفوع حدیث سے ثابت نہیں-
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
قال ابن كثير في "البداية والنهاية" (1/49) :
وأما ملك الموت فليس بمصرح باسمه في القرآن ، ولا في الأحاديث الصحاح، وقد جاء تسميته في بعض الآثار بعزرائيل ، والله أعلم .

امام ابن کثیر فرماتے ہیں : موت کے فرشتے کا نام نہ تو قرآن کریم میں آیا ہے ،نہ ہی احادیث صحیحہ سے ثابت ہے ۔۔بس کچھ اقوال ہیں ،جن سے اس کا نام ’’ عزرائیل ‘‘ پتا چلتا ہے ‘‘
وقد قال الله تعالى: ( قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ) السجدة /11.
جبکہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے ’’ فرمادیجئے ! کہ تمہیں موت کا فرشتہ فوت کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے (١) پھر تم سب اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔

وقال السندي : لم يرد في تسميته حديث مرفوع اهـ .
علامہ سندھی کو بقول ،اس کا نام کسی مرفوع حدیث میں وارد نہیں ؛
وقال المناوي في "فيض القدير" (3/32) بعد أن ذكر أن ملك الموت اشتهر أن اسمه عزرائيل ، قال :
ولم أقف على تسميته بذلك في الخبر اهـ .

(علامہ عبدالرؤف المناویؒ بھی کہتے ہیں کہ :عزرائیل نام مشہور تو ہے ،تاہم یہ نام کسی حدیث میں نہیں ملا ")
وقال الشيخ الألباني في تعليقه على قول الطحاوي :
" ونؤمن بملك الموت الموكل بقبض أرواح العالمين " . قال رحمه الله :

قلت: هذا هو اسمه في القرآن ، وأما تسميته بـ "عزرائيل" كما هو الشائع بين الناس فلا أصل له ، وإنما هو من الإسرائيليات اهـ

لنک :
https://islamqa.info/ar/40671
 
Last edited:
شمولیت
نومبر 07، 2013
پیغامات
76
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
47
السلام علیکم.
کیا موت کے فرشتے کا نام احادیث سے ثابت ہے؟ تاریخ اسلام کے معزز علماء کے کتب میں انکا نام عذرائیل لکھا ہے- اور تقریبن علماء اس پر متفق نظر آتےہیں - کیا احادیث سے کوئی ثبوت ملتا ہے اسکا؟
اس بارے میں شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی تحقیق اس لنک میں ملاحظہ فرمائیں: موت کے فرشتے کا نام
 

فرحان

رکن
شمولیت
جولائی 13، 2017
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
57
قال ابن كثير في "البداية والنهاية" (1/49) :
وأما ملك الموت فليس بمصرح باسمه في القرآن ، ولا في الأحاديث الصحاح، وقد جاء تسميته في بعض الآثار بعزرائيل ، والله أعلم .

امام ابن کثیر فرماتے ہیں : موت کے فرشتے کا نام نہ تو قرآن کریم میں آیا ہے ،نہ ہی احادیث صحیحہ سے ثابت ہے ۔۔بس کچھ اقوال ہیں ،جن سے اس کا نام ’’ عزرائیل ‘‘ پتا چلتا ہے ‘‘
وقد قال الله تعالى: ( قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ) السجدة /11.
جبکہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے ’’ فرمادیجئے ! کہ تمہیں موت کا فرشتہ فوت کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے (١) پھر تم سب اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔

وقال السندي : لم يرد في تسميته حديث مرفوع اهـ .
علامہ سندھی کو بقول ،اس کا نام کسی مرفوع حدیث میں وارد نہیں ؛
وقال المناوي في "فيض القدير" (3/32) بعد أن ذكر أن ملك الموت اشتهر أن اسمه عزرائيل ، قال :
ولم أقف على تسميته بذلك في الخبر اهـ .

(علامہ عبدالرؤف المناویؒ بھی کہتے ہیں کہ :عزرائیل نام مشہور تو ہے ،تاہم یہ نام کسی حدیث میں نہیں ملا ")
وقال الشيخ الألباني في تعليقه على قول الطحاوي :
" ونؤمن بملك الموت الموكل بقبض أرواح العالمين " . قال رحمه الله :

قلت: هذا هو اسمه في القرآن ، وأما تسميته بـ "عزرائيل" كما هو الشائع بين الناس فلا أصل له ، وإنما هو من الإسرائيليات اهـ

لنک :
https://islamqa.info/ar/40671
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

جو موت کا فرشتہ انسانوں کی روح قبض کرتا کیا وہی دوسری ساری مخلوق کی روح بھی قبض کرتا ہے ؟؟؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جو موت کا فرشتہ انسانوں کی روح قبض کرتا کیا وہی دوسری ساری مخلوق کی روح بھی قبض کرتا ہے ؟؟؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ؛

من يقبض أرواح الحيوانات وما مصيرها؟
حیوانات کی روح کون قبض کرتا ہے اور ان کی ارواح کا ٹھکانہ کہاں ہے ؟

تاريخ النشر : 23-07-2008
السؤال
ذوات الأرواح غير البشر من الحيوانات والطيور إذا ماتوا أين تذهب أرواحهم ؟ وهل ملك الموت يقبضها أم ما الذي يحدث لها بالضبط ؟

سوال :۔انسانوں کے علاوہ ذی روح جانداروں اور پرندوں کی ارواح کہاں جاتی ہیں ،اور کیا ملک الموت ہی ان کی ارواح بھی قبض کرتا ہے یاان کیلئے قبض روح کی کوئی اورصورت ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نص الجواب
الحمد لله
أولا :
أخبر سبحانه أن ملك الموت يقبض أرواح بني آدم ، فقال : ( قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ ) السجدة/11.
وأما أرواح البهائم والطير ، فلم يرد فيها نص من الكتاب أو السنة الصحيحة ـ فيما نعلم ـ ، وإنما ورد في ذلك حديث لا يصح ، وهو ما رواه العقيلي قي الضعفاء بلفظ: ( آجال البهائم كلها من القمل والبراغيث والجراد والخيل والبغال كلها والبقر وغير ذلك ، آجالها في التسبيح ، فإذا انقضى تسبيحها قبض الله أرواحها ، وليس إلى ملك الموت من ذلك شيء ). قال الألباني في "السلسلة الضعيفة" (4/188) : موضوع .
ولهذا قال بعض أهل العلم : إن ملك الموت هو الذي يقبض أرواح الجميع ، وقال بعضهم : إن الله يتوفاها بنفسه ، فيعدم حياتها . وينظر : "التذكرة" للقرطبي ص (75) ، "الفواكه الدواني" (1/100).

ترجمہ :
اللہ سبحانہ وتعالی نے بتایا ہے کہ بنوآدم کی ارواح ’’ ملک الموت ‘‘ قبض کرتا ہے ،قرآن کریم میں فرمایا : (اےمحبوب نبی ! )کہہ دیجئے! کہ تمہیں موت کا فرشتہ فوت کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے، پھر تم سب اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔(سورۃ السجدۃ)
اور ہمارے علم کے مطابق انسانوں کے علاوہ دیگر جانوروں اور پرندوں کی ارواح کے قبض کے متعلق کتاب و سنت میں کوئی تصریح وارد نہیں ،
اور اس کے متعلق جو روایت منقول ہے وہ صحیح ثابت نہیں ، اس روایت کو امام عقیلی ؒ نے ’’ الضعفاء ‘‘ میں روایت کیا ہے ، اس روایت میں ہے کہ : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :تمام جانور خواہ وہ جوئیں ہوں یا مچھر ٹڈی گھوڑے خچر ،گائیں وغیرہ ( کیڑے مکوڑے ،اور دیگر جانور ) ان سب کی موت تسبیح میں ہے ،جب ان کی تسبیح ختم ہو جاتی ہے ان کی موت آجاتی ہے ۔ان کی موت میں ملک الموت کو عمل دخل نہیں۔‘‘
علم حدیث اور اسماء الرجال کے مشہور عالم علامہ ناصرالدین الالبانیؒ اپنی کتاب "السلسلة الضعيفة" (4/188 ) میں فرماتے ہیں :یہ حدیث موضوع یعنی گھڑی ہوئی ہے ،اور اسی لئےبعض اہل علم کا کہنا ہے ’’ ملک الموت ‘‘ ہی سب کی روح قبض کرتا ہے ،اور کچھ اہل علم کا کہنا ہے کہ انسانوں کے دیگر جانداروں ارواح خود اللہ تعالی ہی قبض کرتا ہے ، (دیکھئے علامہ قرطبیؒ کی کتاب ’’ التذکرۃ ‘‘ ) شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد القرطبي (المتوفى: 671ھ)

اور مشہور سعودی مفتی شیخ ابن عثیمینؒ کا کہنا ہے کہ اس بارے میں بحث محض تکلف ہے ،
وذهب الشيخ ابن عثيمين رحمه الله إلى أن البحث في ذلك من التكلف ، فقد سئل رحمه الله :
" هل ملك الموت موكل بقبض أرواح الحيوانات؟

فأجاب : "ما رأيك إذا قلت : إن ملك الموت موكل بقبض أرواح الحيوانات أو غير موكل ، ما الفائدة من هذا ؟! هل سأل الصحابة عنه الرسول صلى الله عليه وسلم ، هم أحرص منا على العلم ، والرسول أقدر منا على الإجابة ، ومع ذلك ما سألوا ، إنما قال الله عز وجل: (قُلْ يَتَوَفَّاكُمْ مَلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ) السجدة/11، موكل بقبض أرواح بني آدم ، أما غير أرواح بني آدم لم يثبت ، الله أعلم

الاسلام سوال و جواب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Last edited:
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
359
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
79
کیا ملک الموت علیہ السلام کا نام یعنی ’’عزرائیل‘‘ قرآن یا حدیث سے ثابت ہے؟


تحریر:
محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ


جبرائیل اور میکائیل علیہما السلام کے نام قرآن مجید سے ثابت ہیں۔ (دیکھئے سورۃ البقرۃ:۹۸)


اسرافیل علیہ السلام کا نام صحیح مسلم (۷۷۰، دارالسلام:۱۸۱۱) میں مذکور ہے۔


لیکن موت کے فرشتے (ملک الموت) کا نام عزرائیل کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔


وہب بن منبہ تابعی سے ایک موقوف (مقطوع) روایت میں یہ نام آیا ہے۔


لیکن اس کی سند میں محمد بن ابراہیم بن العلاء منکر الحدیث ہے۔


دیکھئے العظمۃ لابی الشیخ لاصبہانی (۳/ ۸۴۸ ح ۳۹۴، ۳/ ۹۰۰ ح۴۳۹)


لہٰذا یہ روایت سخت ضعیف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔


اشعث نامی کسی تبع تابعی سے ثابت ہے کہ انھوں نے فرمایا: ملک الموت علیہ السلام کا نام عزرائیل ہے۔ (کتاب العظمۃ لابی الشیخ ج۳ص ۹۰۹ ح ۴۴۳ وسندہ صحیح)


اشعث تک سند صحیح ہے اور اشعث کے بارے میں شیخ رضاء اللہ بن محمد ادریس مبارکپوری لکھتے ہیں: وہ اشعث بن اسلم العجلی البصری الربعی ہیں۔ (ایضاً مترجماً)


اشعث بن اسلم رحمہ اللہ کے بارے میں امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے فرمایا: ثقۃ (تاریخ یحییٰ بن معین، روایۃ الدوری:۳۴۰۳، الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم ۲/ ۲۶۹ وسندہ صحیح)


حافظ ابن حبان نے انھیں کتاب الثقات میں ذکر کیاہے۔ (۶/ ۶۳)


معلوم ہوا کہ عزرائیل کا لفظ تبع تابعین کے دور سے ثابت ہے۔ واللہ اعلم


دیکھئے اضواء المصابیح فی تحقیق مشکوۃ المصابیح حدیث 144 کا تفقہ صفحہ 198




.
 
Top