ہونا تو الگ تھریڈ تھا لیکن چونکہ موضوع پہلے سے ہی حجاج بن یوسف پر ہے تو اس حوالے سے میں یہ پوسٹ یہی کر رہا ہوں۔
حجاج بن یوسف کا آخری سفر
عراق پر 20 برس حکومت کرنے کے بعد 54 برس کی عمر میں حجاج بیمار ہوا ہے اس کے معدے میں بے شمار کیڑے پیدا ہو گئے تھے اور جسم کو ایسی سخت سردی لگ گئی تھی کہ کہ آگ کی بہت سی آنگھیٹیاں بدن سے لگا کررکھ دی جاتی تھیں پھر بھی سردی میں کمی نہیں ہوتی تھی۔ جب زندگی سے نا امیدی ہو گئی تو حجاج نے گھروالوں سے کہا کہ مجھے بٹھا دو اور لوگوں کو جمع کرو۔
آپ کی بات کا کوئی اعتبار نہین ہے ، یہ گھڑی ھوئی کہانی لگتی ہے ، یہ سب باتیں آپ نے کہاں سے لی ہیں کوئی غلط حوالہ دے دیتے بھائی جان۔کہان سے یہ ملغوبہ تیار کیا ہے؟