ایک ماں نے ایک سفاک سے کہا کہ میرے بچے کو بچاؤ اور اس کا بچہ تالاب میں گرا ہؤا تھا۔
اس نے نیزہ مار کر بچے کو باہر نکال کر ماں کے حوالہ کردیا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
آپ نے امريکہ کے عالمی کردار کو بيان کرنے کے ليے جو مثال پيش کی ہے، وہ اس صورت ميں قابل فہم ہوتی اگر امريکی حکومت عالمی تنازعات کو حل کرنے کے ليے صرف طاقت کے استعمال اور اسلحے پر ہی انحصار کر رہی ہوتی۔
حقائق اس سے قطعی مختلف ہيں۔
چاہے، عراق ہو، افغانستان يا شام – امريکی حکومت کی مدد اور "مداخلت" کا بڑا حصہ اس امداد اور تعاون پر مبنی ہے جو عام شہريوں کی حفاظت کو يقینی بنانے، شہريوں کو زندگی کی بنيادی سہولتيں فراہم کرنے اور تعمير وترقی کی مد ميں مقامی حکومتوں اور علاقائ شراکت داروں کو ديا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر عراق کے شہر موصل ميں جاری فوجی کاروائ کے ضمن ميں امريکی کردار کا اگر آپ جائزہ ليں تو آپ پر واضح ہو گا کہ امريکی مدد صرف دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر فضائ بمباری تک ہی محدود نہيں ہے۔
امريکی حکومت عراق ميں مقامی حکومت کے ساتھ مل کر داعش کے مظالم کے زير عتاب عام شہريوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے ليے پرعزم ہے۔ ابھی تک امريکہ کی جانب سے عراق ميں انسانی بنيادوں پر ايک اعشاريہ ايک بلين ڈالرز کی مدد فراہم کی جا چکی ہے۔ حال ہی ميں، خاص طور پر موصل کے مکينوں کے ليے امريکہ کی جانب سے 150 ملين ڈالرز کی امداد مختص کی گئ ہے۔
ايک غير جانب دار اور منصفانہ تجزيے کے ليے خطے کے مختلف عرب ممالک ميں انسانی بنيادوں پر امريکہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی مالی امداد اور اس کی تفصيل پر ايک نظر ڈاليں تو آپ يہ ماننے پر مجبور ہو جائيں گے کہ امريکہ محض اپنے "نيزے" سے اس خون ريزی ميں اضافہ نہيں کر رہا جو عالمی دہشت گردی کی مرہون منت ہے۔
https://www.state.gov/j/prm/releases/factsheets/2017/269469.htm
اور جہاں تک عالمی دہشت گردی کے خاتمے کے ليے امريکہ کی جانب سے فوجی صلاحیتوں اور وسائل کے استعمال کا تعلق ہے تو يقينی طور پر آپ امريکہ کو اس بنياد پر ہدف تنقید نہيں بنا سکتے کہ ہم مقامی حکومتوں اور علاقائ فريقين کو مدد فراہم کر رہے ہيں تا کہ وہ دہشت گردوں کے ان محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے ميں اپنا کردار ادا کريں جو دہشت گردی اور خون ريزی کا اصل سبب ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://www.instagram.com/doturdu/
https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
حقائق اس سے قطعی مختلف ہيں۔
چاہے، عراق ہو، افغانستان يا شام – امريکی حکومت کی مدد اور "مداخلت" کا بڑا حصہ اس امداد اور تعاون پر مبنی ہے جو عام شہريوں کی حفاظت کو يقینی بنانے، شہريوں کو زندگی کی بنيادی سہولتيں فراہم کرنے اور تعمير وترقی کی مد ميں مقامی حکومتوں اور علاقائ شراکت داروں کو ديا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر عراق کے شہر موصل ميں جاری فوجی کاروائ کے ضمن ميں امريکی کردار کا اگر آپ جائزہ ليں تو آپ پر واضح ہو گا کہ امريکی مدد صرف دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پر فضائ بمباری تک ہی محدود نہيں ہے۔
امريکی حکومت عراق ميں مقامی حکومت کے ساتھ مل کر داعش کے مظالم کے زير عتاب عام شہريوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے ليے پرعزم ہے۔ ابھی تک امريکہ کی جانب سے عراق ميں انسانی بنيادوں پر ايک اعشاريہ ايک بلين ڈالرز کی مدد فراہم کی جا چکی ہے۔ حال ہی ميں، خاص طور پر موصل کے مکينوں کے ليے امريکہ کی جانب سے 150 ملين ڈالرز کی امداد مختص کی گئ ہے۔
ايک غير جانب دار اور منصفانہ تجزيے کے ليے خطے کے مختلف عرب ممالک ميں انسانی بنيادوں پر امريکہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی مالی امداد اور اس کی تفصيل پر ايک نظر ڈاليں تو آپ يہ ماننے پر مجبور ہو جائيں گے کہ امريکہ محض اپنے "نيزے" سے اس خون ريزی ميں اضافہ نہيں کر رہا جو عالمی دہشت گردی کی مرہون منت ہے۔
https://www.state.gov/j/prm/releases/factsheets/2017/269469.htm
اور جہاں تک عالمی دہشت گردی کے خاتمے کے ليے امريکہ کی جانب سے فوجی صلاحیتوں اور وسائل کے استعمال کا تعلق ہے تو يقينی طور پر آپ امريکہ کو اس بنياد پر ہدف تنقید نہيں بنا سکتے کہ ہم مقامی حکومتوں اور علاقائ فريقين کو مدد فراہم کر رہے ہيں تا کہ وہ دہشت گردوں کے ان محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے ميں اپنا کردار ادا کريں جو دہشت گردی اور خون ريزی کا اصل سبب ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://www.instagram.com/doturdu/
https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/