• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موطأ امام مالک روایۃ ابن القاسم پر تبصرہ جات

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
1- مالكٌ عن ابن شهابٍ عن أنس بن مالكٍ: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ركب فرساً فصرع عنه فجحش شقه الأيمن فصلى صلاةً من الصلوات وهو قاعدٌ وصلينا وراءه قعوداً فلما انصرف قال: إنما جعل الإمام ليؤتم به، فإذا صلى قائماً فصلوا قياماً وإذا ركع فاركعوا وإذا رفع فارفعوا وإذا قال سمع الله لمن حمده فقولوا ربنا ولك الحمد. وإذا صلى جالساً فصلوا جلوساً أجمعون.
مَالِكٌ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم رَكِبَ فَرَساً فَصُرِعَ، فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ. فَصَلَّى صَلَاةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ. وَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُوداً، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: «إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا صَلَّى قَائَماً فَصَلُّوا قِيَاماً، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا،
وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللهُ لِمِنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ. وَإِذَا صَلَّى جَالِساً، فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ»
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل مكة عام الفتح وعلى رأسه المغفر فلما نزعه جاءه رجلٌ فقال: يا رسول الله، ابن خطلٍ متعلقٌ بأستار الكعبة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ( (اقتلوه) ) . قال ابن شهاب: ولم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم يومئذٍ محرماً."
وَ بِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ. فَلَمَّا نَزَعَهُ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ: ابْنُ خَطَلٍ مُتَعَلِّق ٌبِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اقْتُلُوهُ»

قَالَ مَالِكٌ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: وَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ مُحْرِماً. وَاللهُ أَعْلَمُ.
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

بھائی میرے خیال میں یہ ترتیب مفید نہیں ہے، اگر آپ موبائل شاملہ میں شیخ محمد فؤاد عبد الباقي رحمہ اللہ کی محقق مؤطا دیکھیں تو اس کی ترتیب دیکھیں، وہ اچھی مفید،اور آسان فقہی ترتیب ہے، آپ جو ترتیب سے پوسٹ کر رہے ہیں وہ مسند کی ترتیب ہے۔ اس میں احادیث تلاش کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔

اگر اعراب کے ساتھ فوسٹ کریں تو بہت اچھا ہوگا۔
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
وعليكم السلام و رحمة الله وبركاته
@عبدالمنان بھائی ، یہ ابھی ابتدائی پیش منظر(پری ویو) ہے ۔ اخفاء تشکیل والا ۔ فائنل ریلیز میں اظہار تشکیل (اعراب) بھی ہوں گے ۔
فقہی ترتیب اختتام پر پیش کردی جائے گی ۔ آپ کے مشورے کے مطابق دونوں ترتیبات شامل کرنے کی کوشش ہوگی ۔ ان شاء اللہ ۔
 

naveed

رکن
شمولیت
مارچ 08، 2014
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
44
کچھ احادیث میں گھر میں داخل ہونے کے وقت سورہ اخلاص پڑھنے اور زرق میں کشادگی کا ذکر ملتا ہے ۔ اس سے متعلق دو روایات ملتی ہیں۔

(1)عن سهل بن سعد الساعديّ قال: شكا رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الفقر وضيق المعيشة، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا دخلتَ البيت فسلِّمْ إن كان فيه أحد، وإن لم يكن فيه أحد فسلم عليّ، واقرأ: قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ مرة واحدة ـ ففعل الرجل فأدرّ الله عليه الرزق، حتى أفاض على جيرانه ـ (الجامع لاحکام القرآن للقرطبی 22/566)
ترجمہ : سہل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے فقر و فاقہ کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: جب گھر میں داخل ہو اور گھر میں کوئی ہو تو سلام کرو، اور اگر گھر میں کوئی نہ ہو تو مجھ پر سلام بھیجو اور ایک مرتبہ قل ھو اللہ احد پڑھو ، پس اس آدمی نے ایسا ہی کیا تو اللہ تعالی نے اس کے رزق میں زیادتی پیدا کردی یہاں تک کہ ان کے پڑوسی تک کو شامل کردیا۔
دوسری روایت میں "فسلم علی" کی جگہ "فسلم علی نفسک"( اپنے اوپر سلام کرو) آیا ہے ۔
٭ یہ حدیث دواوین السنہ سے خالی ہے ۔ البتہ یہی حدیث مندرجہ ذیل سند سے مروی ہے جس کو ثعلبی نے اپنی تفسیر الکشف والبیان میں ذکر کیا ہے ۔
وأخبرنا أبو عمر وأحمد بن أبي الفراتي، قال حدثنا عبد الله بن جامع الحلواني، قال حدثنا محمد بن العباس، قال حدثنا عمر بن سعد العطار الفلزمي، قال حدثنا ابن أبي ذئب، قال حدثنا محمد بن غيلان عن أبي حازم عن سهل بن سعد قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم۔
اس کے بعض رواۃ مجہول ہونے کے ساتھ ایک راوی عبداللہ بن محمد بن یعقوب احادیث گھڑنے میں مشہور ہے ۔
اس لئے یہ روایت اس سند سے سخت ضعیف ہے ۔

(2) عن جرير بن عبد الله قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قرأ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ حين يدخل منزله، نفت الفقر عن أهل ذلك المنزل والجيران.(مجمع الزوائد)
ترجمہ : جریر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے گھر میں داخل ہوتے وقت قل ھواللہ احد پڑھا تو اس کے گھر والے اور اس کے پڑوسی کے یہاں سے فقر مٹ جاتا ہے ۔
٭ اس کی سند ضعیف ہے ۔(تفسیر القرآن 8/545)
٭ اس کی سند میں متروک راوی مروان بن سالم غفاری ہے ۔(مجمع الزوائد 10/131)

یہ روایت بھی ضعیف ہے اس سے بھی استدلال نہیں کیا جائے گا۔ گویا گھر میں داخل ہوتے وقت سورہ اخلاص پڑھنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے ۔

واللہ اعلم
سعيد بن المسيب " سبعة أحاديث"
11- مالكٌ عن ابن شهاب عن سعيد بن المسيب عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ( (صلاة الجماعة أفضل من صلاة أحدكم وحده بخمسة وعشرين جزءاً) ) .

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جماعت والی نماز تمھارے اکیلے کی نماز سے پچیس ( ۲۵)درجے افضل ہے ۔
صحيح
قال : ابن شهاب الزهري : أَخبرني سعيد بن المسيب ایبو سلمة بن عبدالرحمن أن أبا هريرة قال : إلح

« 11- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 129/1 ح 287 ، ك 8 ب 1 ح 2 ) التمهيد 316/6 ، الاستذكار : 256
و أخرجه مسلم (649) من حديث مالك به ورواه البخاري (648) من حديث الزهري عن سعيد بن المسيب و أبي سلمة عن أبي هريره به نحو المعني مطولاً»

Sent from my HTC Desire 728 dual sim using Tapatalk
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
تبصرہ جات یہاں پر نا کۓ جائیں تو بہتر ہے. اس کے لئے الگ سے تھریڈ بنا لیا جاۓ.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
تبصرہ جات یہاں پر نا کۓ جائیں تو بہتر ہے. اس کے لئے الگ سے تھریڈ بنا لیا جاۓ.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس کے لیے یہاں پر نیا دھاگہ بنا دیا ہے۔
جزاک اللہ خیرا
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
ابن القاسم سے مروی موطا مالک میں احادیث کی تعداد بہت کم ہیں۔ جبکہ اس کتاب کی ساری روایات یحیی اللیثی کی روایت میں موجود ہیں، اور اس میں روایات کی تعداد بھی زیادہ ہے، اور وہ فقہی ابواب پر بھی مشتمل ہے۔
 
Top