• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا ابو الحسن ندوی صاحب کی تصانیف ، ایک دوسرا رخ

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
مجھے اب بھی حیرت ہے کہ آپ کتاب کے نام کے سلسلے میں مغالطہ دینے پر تلےبیٹھے ہیں،فاسئلواہل الذکر ان کتنم لاتعلمون پر عمل کرلیجئے، دوسرے بہتر عربی جاننے والوں سے پوچھ لیجئے کہ اس کتاب کا نام اورمفہوم صحیح طورپر کیاہے؟اگرآپ کے نام اورمفہوم ہی مراد ہوتاتوکتاب کانام شاید کتابات سید ابوالحسن علی الندوی والوجہ الاآخر یاکچھ دوسراہوتا،ان کی مراد وہی ہے،یقین نہ ہوتوان سے بذات خود فون یامیل کے ذریعہ پوچھ کر معلوم کرلیں۔
سلام ہے آپ کی عربی دانی کو ۔ ابتسامہ ۔
یقیناانکے نقش قدم پر گامزن ہیں، نہ ہم نے کوئی کتاب لکھی، نہ پوسٹرشائع کرایا،ہاں ایک فورم پر ایک مختصر مضمون (ہی کہہ سکتےہیں)ضرور لکھا،لیکن آپ پھراسی بات کی تائید کررہے ہیں،جومیں نے کہی تھی کہ آپ حضرات کوتنقید کرنے کا شوق توبہت ہوتاہے لیکن تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ بہت کم ہوتاہے،یہی وجہ ہے کہ آپ نے تلملاکر یہ فرمادیا
سوال یہ ہے کہ پھر ایک اوپن فورم پر تحریر لکھی ہی کیوں تھی ؟کسی میگزین یاماہنامہ میں بھیج دیتے،یاپھر تحریر کے آخرمیں لکھ دیناتھاکہ:
یہ صرف ستائش کیلئے لکھاگیامضمون ہے ،براہ کرم صرف دادوستائش سے نوازیں، تنقید واختلاف کی جسارت نہ کریں،
اب ہمیں کسی کے دل کی بات کیامعلوم کہ اس نے محض مدح وستائش کیلئے یہ تحریر لکھی ہےاورتنقید واختلاف سے پارہ چڑھنے لگتاہے۔غلطی ہوگئی حضور،لیکن آپ سے بھی گذارش ہے کہ آئندہ اگرمحض مدح وستائش کیلئے کوئی تحریر لکھیں تو اس میں وضاحت کردیں،ورنہ ہوسکتاہے کہ یہ جسارت آئندہ بھی ہوجائے جوطبع نازک پر گراں گذرے۔
وماتوفیقی الاباللہ
فضولیات کے لیے اتنا وقت نہیں ، اگر کوئی کام کی بات ہوئی فسنعود ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
الحمد لله وحده و الصلاة والسلام على من لا نبي بعده :
فالشيخ أبو الحسن علي ميان الندوي رحمه الله من أبرز علماء القرن الحاضر الذين أسهموا في إحياء الأمة الإسلامية بكتاباتهم النافعة و مقالاتهم الفاضلة ، و اعترف له بذلك العالَم الإسلامي كله ، و كتابه " ماذا خسر العالم بانحطاط المسلمين " خير شاهدعلى علو ذوقه العلمي و قوة رأيه الفكري ، و الحديث عن جهوده العلمية و الفكريه طويل ، كتبت فيه مقالات علمية و رسائل جامعية ، و الذي يعنينا هنا هو التنويه إلى جانب مهم من حياته ألا و هو تأثره بالتصوف و ميله عن منهج السلف في هذا الباب ، فالشيخ على جلالته و علو منزلته كان غارقا في التصوف و شغوفا بالصوفياء ، و روج هذا المسلك المنحرف في أرجاء كتاباته و دافع عنه في ثنايا مقالاته ، و كان من الجدير أن ينبه على أخطائه و زلاته في هذا الجانب نصيحة لله و لكتابه و لرسوله و لعموم المسلمين . فتولى هذہ المهمة الشيخ الفاضل المحقق صلاح الدين مقبول – حفظه الله - من علماء الهند السلفيين ، خريج الجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة ، فجمع كلام الشيخ الندوي من غصون كتبه و أثبت بما لديه من الميل والانحراف عن المنهج الصحيح في هذا الباب وغيره ، و كل ذلك بأسلوب علمي نقدي نزيه عن السب و الشتم مع اعترافه للشيخ بما وهبه الله من العلم و الفضل ، و الكتاب قد تم تأليفه في حياة الشيخ أبي الحسن و إرساله إليه لكي ينظر فيه و يبدي ما عنده من الملاحظات عليه ، ولكن الشيخ لم تتسن له الفرصة بأن يطالعه بنفسه بل فوض الأمر إلى بعض رفقائه فيقرأه و يخبر الشيخ بخلاصة مضمونه ، ولكن هذا الرفيق لم يوفق في إبداء الملاحظات الجادة ، بل أتى بما هو يستغرب من الشيخ أبي الحسن و ممن يستعين به في أعماله العلمية ، و الحكاية بتفاصيلها مسجلة في بداية الكتاب .
و قد طبع الكتاب في بداية المائة الحادية عشرة الميلادية و مضى عليه أكثر من أربع عشر سنة تقريبا ، و نفدت الكمية من المكتبات التجاربة و دور النشر فرأى بعض منسوبي مكتبة المحدث رفعه على الشبكة لكي يعم النفع به و يكون في متناول أيدي الباحثين . و جزى الله المؤلف و كل من ساهم في هذا الانجاز خير الجزاء . ( خ -ح )
رابط الكتاب :
http://kitabosunnat.com/…/al-ustaaz-abu-ul-hassan-al-nadvi-…
 
Last edited:
Top