• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولانا اسلم شیخوپوری شہید کردئے گئے

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,975
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
کل کراچی میں فائرنگ کرکے ممتاز عالم دین مولانا اسلم شیخوپوری کو شہید کردیا گیا۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ شھید داعی حق و مبلغ اسلام تھے وہ مفسر قران بھی تھے۔ ان کی ویب سائٹ کو بھی لاکھوں لوگ وزٹ کرتے تھے۔ شھید کا تعلق شیخوپورہ پنجاب سے تھا مگر کراچی کے لوگون نے انھیں اپنا لیاتھا۔ اللہ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور ان کے مشن کو پورا کرے آمین
شہید کا دعویٰ تو کسی صحیح العقیدہ شخص کے بارے میں بھی نہیں کیا جاسکتا چہ جائیکہ کسی مسلک پرست مبلغ کے لئے ایسا دعویٰ کیا جائے!!!
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
شہید کا دعویٰ تو کسی صحیح العقیدہ شخص کے بارے میں بھی نہیں کیا جاسکتا چہ جائیکہ کسی مسلک پرست مبلغ کے لئے ایسا دعویٰ کیا جائے!!!
بلا شبہ کسی کی ”حقیقی شہادت“ کا ”فیصلہ“ تو ہم سے کوئی بھی نہیں کر سکتا ۔
١۔ تو کیا ”ظاہری شہادتوں“ کی بنیاد پر آج ہم کسی کو بھی شہید نہیں کہہ سکتے؟
٢۔ جسے ہم ”صحیح العقیدہ شخص“ قرار دیں، اس کی ”ظاہری شہادت“ پر ہم اسے شہید کہہ سکتے ہیں؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,975
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
بلا شبہ کسی کی ”حقیقی شہادت“ کا ”فیصلہ“ تو ہم سے کوئی بھی نہیں کر سکتا ۔
١۔ تو کیا ”ظاہری شہادتوں“ کی بنیاد پر آج ہم کسی کو بھی شہید نہیں کہہ سکتے؟
٢۔ جسے ہم ”صحیح العقیدہ شخص“ قرار دیں، اس کی ”ظاہری شہادت“ پر ہم اسے شہید کہہ سکتے ہیں؟
بالکل بجا فرمایا آپ نے۔لیکن اس کے لئے صحیح العقیدہ ہونا شرط ہے جیسا کہ خود آپ کی تحریر سے بھی ظاہر و باہر ہے۔

اسلم شیخوپوری کا تعلق فرقہ دیوبند سے تھا۔میں نے انکی قرآنی تفسیر دیکھی ہے۔ دیوبندی فرقے کے مسلمہ عقائد سے تقریبا تمام دیوبندی علماء واقف ہوتے ہیں۔ لیکن ان عقائد کو جاننے کے باوجود بھی کسی عالم کا اپنی نسبت دیوبندی فرقے سے رکھنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ایسا شخص دیوبندیوں کےکفریہ اور شرکیہ عقائد کو درست جانتا ہے۔اب ایسے شخص کے لئے بھی شہید کی اصطلاح استعمال کی جائے۔ یہ بات بڑی عجیب لگتی ہے۔

شھید داعی حق و مبلغ اسلام تھے
اگر حنفیت اور دیوبندیت کی دعوت حق اور اسلام ہے اور اسلم شیخوپوری داعی حق تھے تو میرے خیال سے سلفی اور اہل حدیث علماء پھر باطل پرست ہیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
بالکل بجا فرمایا آپ نے۔لیکن اس کے لئے صحیح العقیدہ ہونا شرط ہے جیسا کہ خود آپ کی تحریر سے بھی ظاہر و باہر ہے۔

اسلم شیخوپوری کا تعلق فرقہ دیوبند سے تھا۔میں نے انکی قرآنی تفسیر دیکھی ہے۔ دیوبندی فرقے کے مسلمہ عقائد سے تقریبا تمام دیوبندی علماء واقف ہوتے ہیں۔ لیکن ان عقائد کو جاننے کے باوجود بھی کسی عالم کا اپنی نسبت دیوبندی فرقے سے رکھنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ایسا شخص دیوبندیوں کےکفریہ اور شرکیہ عقائد کو درست جانتا ہے۔اب ایسے شخص کے لئے بھی شہید کی اصطلاح استعمال کی جائے۔ یہ بات بڑی عجیب لگتی ہے۔


اگر حنفیت اور دیوبندیت کی دعوت حق اور اسلام ہے اور اسلم شیخوپوری داعی حق تھے تو میرے خیال سے سلفی اور اہل حدیث علماء پھر باطل پرست ہیں۔
یہ بحث بہت طویل ہے، جس کا یہاں موقع نہیں۔ آپ ایک اوپن فورم میں ایک ”دیوبندی عالم دین“ کے دہشت گردی کے واقعہ میں ’شہید ہونے‘ پر اعتراض کرکے، اس افسوسناک واقعہ پر اظہار رنج کرنے کی بجائے مرنے والے کے مبینہ عیوب کو نمایان کرکے عوام الناس کو جو ’پیغام“ دے رہے ہیں، وہ دہشت گردی کے اس قسم کے واقعات کو بالواسطہ سپورٹ فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ علمائے کرام کو دہشت گردی کے ذریعہ قتل کرنے والوں تک بھی آپ کا ”پیغام“ بخوبی پہنچ گیا ہے۔ وہ یہ جان گئے ہیں کہ ہم جب بھی کسی ایک مسلک کے علماء کو قتل کریں گے، دوسرے تمام مسالک کے وابستگان کی ”مورل سپورٹ“ ہمیں حاصل رہے گی۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,975
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
یہ بحث بہت طویل ہے، جس کا یہاں موقع نہیں۔ آپ ایک اوپن فورم میں ایک ”دیوبندی عالم دین“ کے دہشت گردی کے واقعہ میں ’شہید ہونے‘ پر اعتراض کرکے، اس افسوسناک واقعہ پر اظہار رنج کرنے کی بجائے مرنے والے کے مبینہ عیوب کو نمایان کرکے عوام الناس کو جو ’پیغام“ دے رہے ہیں، وہ دہشت گردی کے اس قسم کے واقعات کو بالواسطہ سپورٹ فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ علمائے کرام کو دہشت گردی کے ذریعہ قتل کرنے والوں تک بھی آپ کا ”پیغام“ بخوبی پہنچ گیا ہے۔ وہ یہ جان گئے ہیں کہ ہم جب بھی کسی ایک مسلک کے علماء کو قتل کریں گے، دوسرے تمام مسالک کے وابستگان کی ”مورل سپورٹ“ ہمیں حاصل رہے گی۔
یہ بات نہیں ہے یوسف ثانی بھائی!
میں دہشتگردی کا حامی نہیں ہوں اور نہ ہی کسی بے قصور کے قتل پر مجھے خوشی ہوتی ہے چاہے وہ کوئی عالم ہو یا عام شخص۔ ایک انسان کا ناحق قتل ہر حال میں قابل مذمت ہے۔ لیکن فتنہ پرداز مولویوں کی موت پر خوشی کا فطری احساس ضرور ہوتا ہے جیسے ابوبکر غازی پوری دیوبندی اور سرفراز خان صفدر کی موت پر دل باغ باغ ہوگیا تھا۔ میں نے جو تھوڑی بہت اسلم شیخوپوری صاحب کی تحریر پڑھی ہے اس معلوم ہوتا ہے کہ غالبا وہ اختلافی مسائل سے دور رہتے تھے۔ واللہ اعلم

اسلم شیخوپوری صاحب کی موت کا نہ تو مجھے افسوس ہے اور نہ ہی خوشی البتہ انکی موت کا سبب بننے والے لوگ ضرور قابل مذمت ہیں جنھوں نے ان کا خون اپنے سر لیا۔
یوسف ثانی بھائی میں صرف یہ کہنا چاہتا تھا کہ اگر دیوبندی بھی شہید ہونے لگے اور انکی دعوت بھی مبنی برحق ہونے لگی تو وہ علماء اور عوام تو بے وقوف ہوئے جو دیوبندی مسلک کو باطل سمجھ کر اہل حدیث ہوجاتے ہیں۔ کیونکہ جب دیوبندی مذہب میں ہی شہادت موجود ہے تو آخر اہل حدیث مذہب اختیار کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے؟ اور وہ اہل حدیث علماء جو تقاریر، مناظرے اور تحریروں کے ذریعے رد باطل کا کام سرانجام دیتے ہیں ان کا تو یہ کام سراسر فضول اور بے معنی ہوا۔ کیا وہ دیوبندی مذہب کو رد کرکے حق کا رد کررہے ہیں؟؟؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
یہ بات نہیں ہے یوسف ثانی بھائی!
میں دہشتگردی کا حامی نہیں ہوں اور نہ ہی کسی بے قصور کے قتل پر مجھے خوشی ہوتی ہے چاہے وہ کوئی عالم ہو یا عام شخص۔ ایک انسان کا ناحق قتل ہر حال میں قابل مذمت ہے۔ لیکن فتنہ پرداز مولویوں کی موت پر خوشی کا فطری احساس ضرور ہوتا ہے جیسے ابوبکر غازی پوری دیوبندی اور سرفراز خان صفدر کی موت پر دل باغ باغ ہوگیا تھا۔ میں نے جو تھوڑی بہت اسلم شیخوپوری صاحب کی تحریر پڑھی ہے اس معلوم ہوتا ہے کہ غالبا وہ اختلافی مسائل سے دور رہتے تھے۔ واللہ اعلم

اسلم شیخوپوری صاحب کی موت کا نہ تو مجھے افسوس ہے اور نہ ہی خوشی البتہ انکی موت کا سبب بننے والے لوگ ضرور قابل مذمت ہیں جنھوں نے ان کا خون اپنے سر لیا۔
یوسف ثانی بھائی میں صرف یہ کہنا چاہتا تھا کہ اگر دیوبندی بھی شہید ہونے لگے اور انکی دعوت بھی مبنی برحق ہونے لگی تو وہ علماء اور عوام تو بے وقوف ہوئے جو دیوبندی مسلک کو باطل سمجھ کر اہل حدیث ہوجاتے ہیں۔ کیونکہ جب دیوبندی مذہب میں ہی شہادت موجود ہے تو آخر اہل حدیث مذہب اختیار کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے؟ اور وہ اہل حدیث علماء جو تقاریر، مناظرے اور تحریروں کے ذریعے رد باطل کا کام سرانجام دیتے ہیں ان کا تو یہ کام سراسر فضول اور بے معنی ہوا۔ کیا وہ دیوبندی مذہب کو رد کرکے حق کا رد کررہے ہیں؟؟؟
آپ کے مندرجہ بالا خیالات پر تبصرہ کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ اگر آپ جیسے خیالات کے حامل لوگ ”علمائے حق“ کی نمائندگی کا فریضہ انجام دینے لگے ہیں تو علمائے حق کو یہ ضرور سوچنا چاہئے کہ ان کی تعلیم و تربیت میں کچھ نہ کچھ کمی ضرور ہے ۔
کھول آنکھ ،زمین دیکھ، فلک دیکھ، فضا دیکھ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562


نوٹ: میرا مولانا اسلم شیخو پوری سے کبھی کوئی ذاتی تعلق نہیں رہا۔ نہ ہی کبھی ان سے ملنے یا ان کے درس کی محفل میں شرکت کا موقع ملا۔ میں ان کے بارے میں اتنا ہی جانتا ہوں کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی قرآن پڑھتے پڑھاتے اور اس کا درس دیتے ہوئے گذاری۔ انٹر نیٹ پر ان کے دروس سے بھی لاکھوں لوگ استفادہ کرتے تھے اور ان کی زندگی کا خاتمہ بھی درس قرآن پر ہی ہوا۔ متذکرہ بالا کالم پاکستان مین سب سے زیادہ پڑھے جانے والے کالم نویس جاوید چوہدری کا تحریر کردہ ہے جو آج کے روزنامی ایکسپریس میں شائع ہوا ہے۔
 
Top