سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
مولانا عبدالسلام رحمانی سے ایک ملاقات
سرفراز فیضی
طالب علمی کے زمانہ میں بہت کم استاذ ایسے ملے جن پر "بڑے علماء" کا اطلاق کیا جاسکتا ہے ۔ ان "بہت کم " میں سے ایک مولانا عبدالسلام رحمانی تھے ۔ مولانا عبدالسلام رحمانی جماعت اہل حدیث کے نامور علماء میں سے ایک تھے ۔مولانا سے میرے تعلقات کی ایک خصوصیت ہے۔ میرے خاندان کی تین نسلوں کو مولانا سے تلمذ کاشرف حاصل ہے ۔ میرے والد نے آپ سے جامعہ سراج العلوم جھنڈا نگر میں، میں نے اور میرے بھتیجے دانش نے بونڈھیار میں آپ سے تعلیم حاصل کی ہے ۔ 2004 میں میں نے مولانا عبدالسلام رحمانی سے جامعہ سراج العلوم بونڈھیار کی سالانہ میگزین کےلیے بہت تفصیلی انٹرویو لیا تھا۔ مولانا اسحٰق بھٹی نے دبستان حدیث میں مولانا کے سوانح لکھی ہے ۔ اس میں انہوں نے اس انٹرویو کا حوالہ بھی دیا ہے ۔ 29 دسمبر کی صبح نو بجے مولانا وفات پاگئے۔ ان کا یہ انٹرویو ایک طرح سے ان کی خود نوشت سوانح حیات ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں: