حال ہی میں بعض سلفی حضرات کی طرف سے نظریہ ٔ وحدت الوجود کے حوالے سے ڈاکٹر اسرار احمد پر نقد سامنے آئی ہے' لیکن ہمارے خیال میں ناقدین میں سے کوئی ایک صاحب بھی ایسے نہیں ہیں جو ڈاکٹر صاحب کے موقف کو پوری طرح سمجھے ہوں۔ ڈاکٹر اسرار احمد سے بھی خطا کا امکان ہے اور اس کی نفی ممکن نہیں ہے' لیکن کسی بھی شخص پر تنقید کا بنیادی تقاضا یہ ہے کہ :
(١) پہلے آپ اس شخص کے موقف کو اچھے طرح سمجھتے ہوں ۔ عام طور پر مذہبی حلقوں کی طرف سے جو تنقیدیں ہوتی ہیں اس میں مد مقابل کے موقف کو سمجھے بغیرنقد کی جاتی ہے جو کہ کسی طور بھی مناسب طرز عمل نہیں ہے۔ بعض اوقات جس پر آپ نقد کر رہے ہوتے ہیں' اس کے اَفکار بہت واضح ہوتے ہیں اور ان افکار کو اُس شخص یا اس سے متعلقہ افراد سے سمجھنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ لیکن بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک شخص جب کسی موضوع پر کلام کرتا ہے تو وہ موضوع انتہائی دقیق' عمیق اور کچھ بنیادی اصطلاحات کا حامل ہوتا ہے اور عام افراد کے لیے اس کو سمجھنا ممکن نہیں ہوتا۔ ایسے میں ناقد کو اُس شخص سے براہِ راست یا اس کے متعلقین سے یہ وضاحت طلب کر لینی چاہیے کہ جیسے میں ان کا موقف سمجھا ہوں' کیا وہ یہی کہنا چاہتے ہیں؟یا ان کی مراد کچھ اور ہے۔
یہ مضمون مکمل پڑھنے کے لئے کلک کریں