• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولوی صاحبان سے چند سوالات

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
علمائے کرام کے لئے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ روزنامہ خبریں کے اس کالم کے جواب میں اپنا موقف بیان کریں۔ براہ راست اخبار کو لکھیں یا کالم نویس کو ای میل کریں۔ عموماً جوابی مضامین ضرور شائع کئے جاتے ہیں۔

abc.jpg
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
یہ چند سوال ہیں؟؟؟
پھر ان کا جواب ہاں یا ناں میں دیاجائے تو فائدہ نہیں اور تفصیل کا یہ محل نہیں؟؟
یہ عجیب طریقہ ہے؛البتہ اگر واقعی چند سوال منتخب کر کے اجمالی طور پر حکمت ست جواب دیا جائے تو یہ درست ہے اور ضرور کرنا چاہیے؛پر کرے کون؟؟!!
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
یہ چند سوال ہیں؟؟؟
پھر ان کا جواب ہاں یا ناں میں دیاجائے تو فائدہ نہیں اور تفصیل کا یہ محل نہیں؟؟
یہ عجیب طریقہ ہے؛البتہ اگر واقعی چند سوال منتخب کر کے اجمالی طور پر حکمت ست جواب دیا جائے تو یہ درست ہے اور ضرور کرنا چاہیے؛پر کرے کون؟؟!!
یہی تو ہمارا مسئلہ ہے کہ کرے کون؟ (ابتسامہ) دین بے زار بلکہ دین مخالف تو تواتر کے ساتھ میڈیا میں ”اپنا کام“ کئے جارہے ہیں۔ اور ہم ان کا ”جواب“ تک دینے سے ”قاصر“ ہیں ۔ اللہ ہم پر رحم کرے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
یہی تو ہمارا مسئلہ ہے کہ کرے کون؟ (ابتسامہ) دین بے زار بلکہ دین مخالف تو تواتر کے ساتھ میڈیا میں ”اپنا کام“ کئے جارہے ہیں۔ اور ہم ان کا ”جواب“ تک دینے سے ”قاصر“ ہیں ۔ اللہ ہم پر رحم کرے۔
محترم بھائی اگر یونی کوڈ میں کوئی بھائی فراہم کر دے تو میں اپنی علمی استطاعت کے مطابق لکھنے کو تیار ہوں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
محترم یوسف بھائی !
یہ کس تاریخ کا پرچہ ہے ؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کیا قرآن مجید پڑھا کر معاوضہ لینا جائز ہے ؟

الحمد للہ :

لجنۃ دائمۃ ( مستقل فتوی کمیٹی ) سے تعلیم قرآن کی اجرت کے جوازکے معلق سوال کیا گيا تو اس کاجواب تھا :

جی ہاں علماء کرام کے صحیح قول کے مطابق تعلیم قرآن کا معاوضہ لینا جائز ہے جس کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عمومی فرمان ہے :

( سب سے بہتر اورحق معاوضہ جو تم لیتے ہو وہ کتاب اللہ کا ہے ) صحیح بخاری ۔

اور ضرورت مند تو اس کا زيادہ مستحق ہے ۔

اور اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں برسا‎ۓ ۔ .

فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( م / 4 ص / 91 )
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
مسجد کے امام اور مؤذن کی تنخواہ کا شرعا کیا حکم ہے؟

شروع از Muhammad Asif بتاریخ : 09 March 2013 09:27 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسجد کے امام اور موذن جن کے بغیر مسجد کی خدمت ادا نہیں ہو سکتی، ان کو تنخواہ دینا لینا ازروئے شرع جائز ہے یا نہیں؟



الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امامت اور اذان پر ماہانہ تنخواہ لینا شرط کر کے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے زدیک ممنوع ہے۔

لَا یجوز الا ستیجار علی الاذان والحج وکذا الاحاجة وتعلیم القران والفقه والاصل ان کل طاعة یختص بھا المسلم لا یجوز الاستیجار علیہ عندنا (ہدایہ)
قال ابن المنذر ثبت ان رسول اللّٰہ قال لعثمان بن ابی العاص واتخذوا مؤذناً لا یاخذ علی اذانہٖ اجراً واخرج ابن حبان عن یحیی الہکالی قال سمعت رجلا قال لا بن عمرانی لا حبك فی اللہ قال له ابن عمرانی لا بغضك فی اللہ فقال سبحان اللہ احبك فی اللہ وتبغضنی فی اللہ قال نمم انك تسئل عل ذالك اجراً وروی عن ابن مسعود انہ قال اربع لا یوخذ علیھن اجر الااذان و قرأة القران والقضاء۔ (نیل الاوطار صفحہ ۳۵۷ ج۱)

اور متاخرین حنیفہ و دیگر ائمہ کے نزدیک امامت اور اذان پر تنخواہ لینی جائز ہے۔

ویفتی الیوم بصحتھا لتعلیم القرآن والفقرا والامامة والاذان ویجیر المستاجر علی دفع ما قیل فیجب المسمی بعقد واجر المثل اذا لم یذکر مدة (در مختار)
میرے نزدیک راجح یہ ہے ک شرط اور طے کر کے ماہانہ مقرر تنخواہ لینا مکروہ ہے۔ ہاں اگر مؤذن یا امام کو بغیر شرط اور سوال کے بطریق اکرام کے کچھ دے دیا جائے تو اس کا قبول کرنا جائز اور بلا کراہت مباح و درست ہے۔ (مولانا) عبید اللہ رحمانی، شیخ الحدیث و مفتی مدرسہ ، المحدث جلد نمبر ۱، نمبر ۳)

فتاویٰ علمائے حدیث
کتاب الصلاۃجلد 1 ص 170
محدث فتویٰ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ویسے تو ان تمام کا سوال قرآن کی ایک آیت میں موجود ہے مگر ھم لوگ اس پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں

اور ایک مسلمان کو اس میں اختلاف بھی کیا ہو سکتا ہے، فرمانِ باری ہے:

﴿ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِيْلًا ﴾ ... سورة النساء: ٥٩

’’اے ایمان والو! اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی اطاعت کرو اور رسول کریمﷺ کی کرو اور اولی الامر (امراء یا اہل علم) کی بھی، پس اگر تمہارا کسی شے میں تنازع ہوجائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف لوٹادو اگر تم اللہ اور یوم آخر پر ایمان رکھتے ہو، یہ زیادہ بہتر اور نتیجہ کے اعتبار سے زیادہ اچھا ہے۔‘‘
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
الہی! تیرے یہ مولوی کدھر جائیں

مولوی وہ ملامتی فرقہ بن چکا ہے.جو کچهه اچها بهی کرے تو اس اچهائی کی جڑوں میں بهی کوئی بدی تلاش کی جاتی ہے.دنیا کا سب سے بڑا مظلوم طبقہ ہے. مولوی شادی کرے تو بیوی کے زیر عقاب، نہ کرے تو معاشرے کے زیر عتاب... (کہ شاید حلالوں پہ گزارہ کررہا ہو ).چندے سے چولہا جلائے تو قلاش، تجارت سے پیٹ کی آگ بجھائے تو عیاش...دنیا جہاں کی سب پابندیاں مولوی کے لیے بنائی گئ ہیں :

-ارے ! تم نے آج شام مولوی کو چوڑیوں کی دکان کے سامنے سے گزرتے نہیں دیکها ؟! لگتا ہے بیگم کے واسطے چوڑیاں خریدنے آیا ہو ! بہت رنگین مزاج ہے .اپنے محلے کا مولوی بهی .!

-مولوی نے آج اپنے پوتے کے لیے کھلونا خریدا ، مولوی ہوکر کهلونے خریدتا ہے ؟!

-مولوی آج صبح مسجد سے متصل پارک میں چہل قدمی کر رہا تها." ورزش کر رہا ہوں گا بهائی " مولوی اور ورزش ؟! نہیں نہیں کچھ اور چکر ہے .! وہ کچهه گنگنا بهی رہا تها ."تو قرآن پڑهه رہا تها" پتہ نہیں مجهے تو لگتا ہے عطاء اللہ خان عیسی خیلوی کی کوئی گیت ...! دیکهو تو مولوی کو. اللہ معاف کرے .اور تو اور ایک گلاب کے پهول کو بهی چهیڑ رہا تها.نہیں معلوم کس نیت سے ؟! مولوی اور گلاب !

--مولوی کل بنک میں گیا تها.لگتا ہے بنک اکاؤنٹ بهی ہے مولوی کا ؟!

--مولوی نے گهر میں بلی پال رکهی ؟ مولوی کا بچہ مدرسہ میں پڑے تو طنز مولوی کا بیٹا مولوی ہی ہوگا.کسی انگلش سکول میں پڑھائے تو اعتراض .مولوی اپنے بچے کو انگریز بنا رہا ہے.!

-یہ مولوی صاحب ولیمہ کی اس تقریب میں کیا کررہا ہے ؟ بهئ نکاح پڑهانے آیا ہوگا."ارے ! نکاح تو اس جوڑے کا پہلے ہی ہوا ہے". تو پهرضرور حلوے اور بریانی کی خوشبو انہیں یہاں کهینچ لائی ہوگی.مگر وہ تو اس جوڑے کا رشتہ دار بهی تو ہے."رشتہ دار ہے ؟ اف خدایا، اب سب کے سامنے جوڑے کی انسلٹ ہوگی کہ وہ ایک مولوی کے رشتہ دار ہیں.

--حکومت کے حق میں بولے تو درباری مولوی ، خلاف بولے تو فسادی مولوی .

--مولوی سیاست میں آئے تو اعتراض کہ ان کا کام مسجد و مکتب میں ہے .اسمبلی میں نہیں.سیاست میں حصہ نہیں لے تو اعتراض مولوی نے اسلام کو مسجد میں قید کرلیا ہے.ملا کی دوڑ مسجد تک.

--پاکستان کی تاریخ میں آج تک کوئی مولوی ملک کا صدر یا وزیراعظم نہیں بنا بلکہ کسی بہت بڑے ادارے کا سربراہ بهی نہیں بنا .ملک کے سب فیصلے مونچھوں والوں نے کیا ، ملک کو دو لخت بهی ٹائی، کوٹ والوں نے ہی کیا مگر الزام پگڑی پہ کہ مولوی نےملک کو تباہ کردیا.
---------------
الہی! تیرے یہ مولوی بندے کدهر جائیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
پچھلے سال جاوید چودھری نے بھی اس طرح کے سوالات کیے تھے ، اس کے بہترین جوابات ایک عالم دین نے دیے تھے ، وہ تحریر غالبا کسی عام ویب سائٹ پر تو آئی تھی ، لیکن کیا صفحات حاضر رکھنے والوں نے اپنا وعدہ پورا کیا تھا ۔؟
اس کے علاوہ اور پتہ نہیں کتنی تحریریں ہوں گی ، جو ان کے میل بکس میں دم توڑ چکی ہوں گی ۔
مولوی مسجد پر قبضہ کیے ہوئے ہے ، لوگوں کا چندہ کھاتا ہے ، یہ سب کچھ گن پوائنٹ پر نہیں ہوتا ، بلکہ لوگوں کی رضا مندی سے ہوتا ہے ، لوگ اپنی آخرت سنوارنے کے لیے یہ سب کرتے ہیں ۔
ایسے کالم نگار ، کئی آئے ، کئی گئے ، مولوی پہلے بھی معاشرے میں اپنا کردار ادا کرتا تھا ، آئندہ بھی کرتا رہے گا ۔ رغم انوف اللبرالیین ۔
کالم جھاڑنے والوں کو چاہیے کہ مولوی کے ساتھ بیٹھ کر بات کرے ، مولوی پر اعتراض کرے ، جواب لے ، لوگوں کو لائیو دکھایا جائے ، تاکہ لوگ بھی دیکھیں کہ دوسروں کو تفرقہ بازی ، فساد ریزی ، بد تہذیبی کا درس دینے والے خود کہاں کھڑے ہیں ۔
میں مولویوں کو فرشتے نہیں سمجھتا ، عام انسانوں کی طرح ان میں بھی خامیاں ہیں ، جن کی اصلاح ہونی چاہیے لیکن قابل مذمت بات یہ ہے کہ لوگوں کی اپنی جہالت ، دین سے لاپرواہی ہے ، جس پر پردہ ڈالنے کے لیے ’’ مولوی ‘‘ پر نزلہ گرانا شروع کردیتے ہیں ۔
 
Top