ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
ہم شیطان سے کیسے بچ سکتے ہیں
1۔ رات کو سونے سے پہلے آیت الکرسی پڑھ کر سونا :
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے کہا رسول اللہ ٍصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو صدقہ فطر کی حفاظت پر مقرر کیا ایک شخص آیا اور لپ بھر بھر کر اناج لینے لگا میں نے اس کو پکڑا میں نے کہا خدا کی قسم میں تجھ کو پکڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا، وہ کہنے لگا میں محتاج ہوں بال بچے والا اور بڑی تکلیف میں خیر میں نے ( رحم کر کے) اسکو چھوڑ دیا جب صبح ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) گزشتہ رات تیرے قیدی کا کیا حال ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے بڑی محتاجی اور بال بچوں کا شکوہ کیا مجھے رحم آیا میں نے چھوڑ دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خبر دار وہ جھوٹا ہے اور پھر آئے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمانے سے مجھ کو یقین ہو گیا کہ وہ پھر آئے گا میں اس کی تاک میں تھا ایسا ہی ہوا وہ آن پہنچا اور لگا اناج کے لپ بھرنے، میں نے پکڑا اور کہا اب تو ضرور تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا کہنے لگا محتاج ہوں عیال دار اب نہیں آنے کا ۔پھر مجھ کو رحم آ گیا میں نے چھوڑ دیا ۔ صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) تیرے قیدی کا کیا ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے سخت محتاجی اور بال بچوں کا شکوہ کیا میں نے رحم کر کے چھوڑ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خبردار ہو جا وہ جھوٹا ہے اور پھر آئے گا۔ میں تیسری بار اس کی تاک میں رہا ۔اور وہ آیا اور لگا اناج کے لپ اٹھا نے میں نے پکڑا اور کہا میں تجھ کو ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا اور یہ تیسری مرتبہ ہے تو ہربار کہتا ہے میں پھر نہیں آنے کا اور آئے جاتا ہے ۔ کہنے لگا مجھ کو چھوڑ دے میں تجھ کو وہ کلمے سکھلاتا ہوں جس سے خدا تجھ کو فائدہ دے گا۔ میں نے کہا وہ کیا ہیں اس نے کہا جب تو سونے کے لیے اپنے بچھونے پر جائے تو آیت الکرسی پڑھ اللہ لا الہ الا ھو الحیی القیوم سے اخیر تک اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ تیرا نگہبان رہے گا۔ اور صبح تک شیطان تیرے پاس نہ پھٹکے گا یہ سن کر میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اگلی رات کو تیرے قیدی کا کیا ماجرہ ہوا ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے کہا میں تجھ کو کچھ کلمے سکھائے دیتا ہوں جن سے اللہ تیرا فائدہ کرے گا۔ میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ آپ نے پوچھا کون سے کلمے اس نے سکھائے۔ میں نے کہا اس نے یہ بتایا جب تو اپنے بچھونے پر جائے تو آیتہ الکرسی اللہ لا الہ الا ہو الحی القیوم شروع سے اخیر تک پڑھ اور کہنے لگا ایسا کرے گا تو اللہ کی طرف سے ایک چوکیدار تجھ پر مقرر رہے گا اور شیطان تیرے پاس صبح تک نہ پھٹکے گا۔ اور صحابہ کا یہ حال تھا کہ وہ اچھی بات کے بڑے طالب تھے یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔ اس نے سچ کہا حالانکہ وہ بڑا جھوٹا ہے ابو ہریرہ ( رضی اللہ عنہ) تو جانتا ہے تین راتوں سے کون تیرے پاس آتا ہے۔ میں نے عرض کیا نہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ شیطان ہے۔ صحیح بخاری کتاب الوکالۃ
2۔گھر سے نکلتے وقت دعا پڑھنا :
سنن ابو داؤد میں سید نا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو یہ دعا پڑھے۔
بِسْمِ اللَّهِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللَّهِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ۔
آپ نے فرمایا کہ اسے اللہ کی طرف سے اس دعا پر کہا جاتا ہے تجھے ہدایت دیدی گئی، تیری کفایت کی گئی اور تیری حفاظت کی گئی اور شیطان اس سے دور ہوجاتا ہے اور دوسرا شیطان اس سے کہتا ہے کہ اس آدمی کے ساتھ تیرا کیا حال ہوا جسے ہدایت دیدی گئی جس کی کفایت کی گئی اور سے محفوظ کردیا گیا۔
3۔گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنا :
سیدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنے گھر داخل ہوتا ہے تو وہ اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھانے کے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے کہ آج تمہارے لئے اس گھر میں رات گزارنے کی جگہ نہ ملی اور جب کھانا کھانے کا وقت اللہ کا نام نہ لے تو شیطان کہتا ہے کہ رات گزارنے کی جگہ اور شام کا کھانا مل گیا۔ صحیح مسلم کتاب الاشربه
4۔فجر کی نماز پڑھنا :
سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب آدمی(رات کو) سو جاتا ہے تو شیطان اس کی گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے(جادو کی گرہیں) اور ہر گرہ پر افسوں پھونک دیتا ہے، بڑی رات پڑی ہے(بے فکر) سو جا۔ پھر اگر آدمی جاگا اور اللہ کی یاد کی تو ایک گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر اگر وضو کرے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر اگر نماز پڑھے (فرض یا نفل) تو آدمی صبح کو خوش مزاج رہتا ہے ورنہ صبح کو سست مزاج رہتا ہے۔ صحیح بخاری کتاب التھجد
اور جو نمازفجر نہیں پڑھتا اس کے بارے میں آقا علیہ الصلا ۃ و السلام کا فرما ن ذیشان ہے
سیدناعبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر آیا لوگوں نے کہا وہ صبح تک سوتا رہا (فرض) نماز کیلئے بھی نہیں اٹھا۔ آپصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا۔ صحیح بخاری کتاب التھجد
5۔ جماع کے وقت دعا پڑھنا :
سید نا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم میں سے کوئی ایک جب اپنی بیوی سے جماع کا ارادہ کرے تو "بِاسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا "
''اللہ کے نام سے اے اللہ ہمیں شیطان سے بچا اور تو جو ہمیں عطا کرے اسے بھی شیطان سے بچا پڑھ لے''
اگر میاں بیوی کے لئے اس جماع میں بچہ مقدر ہے تو اسے شیطان کبھی نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ بخاری شریف حدیث نمبر 6388
6۔نماز میں شیطانی وساوس کا علاج :
صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین میں سے ایک نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس شکایت کی کہ اسے نماز میں وسوسے آتے ہیں تو وہ کہنے لگا کہ میرے اور میری نماز کے درمیان شیطان حائل ہو جاتا اور میری قرابت کو مجھ پر خلط ملط کر دیتا ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( یہ شیطان ہے اسے خنزب کہتے ہیں جب آپ محسوس کریں تو اس سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کریں اور بائیں طرف تین دفعہ تھوکیں تو صحابی کہتے ہیں کہ میں نے یہ عمل کیا تو اللہ تعالی نے یہ وسوسے ختم کر دیۓ ) صحیح مسلم حدیث نمبر 2203
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا بیان فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( تم میں کسی کے پاس شیطان آتا اور اسے کہتا ہے کہ تجھے کس نے پیدا کیا تو وہ جواب دیتا ہے اللہ تعالی نے تو شیطان کہتا ہے کہ اللہ تعالی کو کس نے پیدا کیا ہے تو جب تم میں سے کوئی اس طرح کی بات پائے تو یہ پڑھے ( آمنت باللہ ورسلہ ) میں اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا کیونکہ یہ اس سے وسوسہ ختم کر دے گا )
مسند احمد حدیث نمبر ( 25671) علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے سلسلہ صحیحہ میں حسن کہا ہے حدیث نمبر 116
7۔اگر غصہ آئے تو وضو کرنا چاھیے :
ابووائل قاصّ کہتے ہیں کہ ہم عروہ بن محمد السعدی کے پاس گئے۔ ایک شخص نے ان سے گفتگو کی تو انہیں غصہ دلا دیا۔ چنانچہ وہ کھڑے ہوئے اور وضو کیا پھر فرمایا کہ مجھے میرے والد نے میرے دادا عطیہ کے واسطہ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ غصہ شیطانی اثر سے آتا ہے اور شیطان آگ سے پیدا ہوا ہے اور آگ کو پانی بجھا دیتا ہے پس جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے چاہیے کہ وضو کرلے۔سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1381
8۔ اگر جمائی آئے تو منہ بند کر لینا چاہیے :
ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے تو اسے چاہیے کہ اپنا منہ بند کر لے کیونکہ شیطان منہ میں داخل ہو جاتا ہے۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1618
9۔ گھروں میں سورہ البقرہ پڑھنا :
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ اور جس گھر میں سورت بقرہ پڑھی جاتی ہے وہاں شیطان داخل نہیں ہوتا۔ جامع ترمذی یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور فرمان ذیشان ہے
سید نا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان پیدا کرنے سے دوہزار سال پہلے کتاب لکھی اس میں دو آیتیں نازل کر کے سورت بقرہ کو ختم کیا گیا۔ اگر یہ آیتیں کسی گھر میں تین رات تک پڑھی جائیں تو شیطان اس کے قریب بھی نہیں پھٹکتا۔ جامع ترمذی یہ حدیث حسن غریب ہے۔
اور صحیح مسلم میں الفاظ کچھ یوں ہیں
سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ کیونکہ شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس گھر میں سورت البقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔
10۔ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ پڑھنا :
سید نا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص فجر کی نماز کے بعد اس طرح بیٹھ کر (جیسے نماز میں تشہد میں بیٹھتا ہے) کسی سے بات کئے بغیر دس مرتبہ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ پڑھے گا اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دی جائیں گی، اس کے دس گناہ معاف کر دیئے جائیں گے، اسکے دس درجات بلند کئے جائیں گے اور وہ اس دن ہر برائی سے محفوظ رہے گا اور اسے شیطان کی پہنچ سے دور کر دیا جائے گا اور اسے اس دن شرک کے علاوہ کوئی گناہ ہلاک نہیں کر سکے گا۔ جامع ترمذی ۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
11۔معوذتین پڑھنا :
سنن ابوداؤد میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے ،،
جو شخص ان دونوں سورتوں کو پڑھے گا اللہ رب العزت شیطان کے شر سے اسے کفایت کردے گا،،
معوذتین ہی کے حوالے سے رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے
سید نا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جنوں اور نظر بد سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے
جب یہ دو سورتیں نازل ہو ئیں تو آپ صلی اللہ علیہ و آلی وسلم نے اِن کے ذریعے سے پناہ مانگنے
کو اختیار فرمایا اور ان کے علاوہ دوسری چیزوں چھوڑ دیا ۔(ترمذی مع تحفہ الاحوذی )
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے
12۔اللہ مالک الملک کی پناہ میں آنا :
اللہ مالک الملک فرماتے ہیں
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ ۚ إِنَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٠٠﴾ سورة الأعراف
آپ کو اگر کوئی وسوسہ شیطان کی طرف سے آنے لگے تو اللہ کی پناہ مانگ لیا کیجئے (١) بلاشبہ وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔
1۔ رات کو سونے سے پہلے آیت الکرسی پڑھ کر سونا :
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے کہا رسول اللہ ٍصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو صدقہ فطر کی حفاظت پر مقرر کیا ایک شخص آیا اور لپ بھر بھر کر اناج لینے لگا میں نے اس کو پکڑا میں نے کہا خدا کی قسم میں تجھ کو پکڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا، وہ کہنے لگا میں محتاج ہوں بال بچے والا اور بڑی تکلیف میں خیر میں نے ( رحم کر کے) اسکو چھوڑ دیا جب صبح ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) گزشتہ رات تیرے قیدی کا کیا حال ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے بڑی محتاجی اور بال بچوں کا شکوہ کیا مجھے رحم آیا میں نے چھوڑ دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خبر دار وہ جھوٹا ہے اور پھر آئے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمانے سے مجھ کو یقین ہو گیا کہ وہ پھر آئے گا میں اس کی تاک میں تھا ایسا ہی ہوا وہ آن پہنچا اور لگا اناج کے لپ بھرنے، میں نے پکڑا اور کہا اب تو ضرور تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا کہنے لگا محتاج ہوں عیال دار اب نہیں آنے کا ۔پھر مجھ کو رحم آ گیا میں نے چھوڑ دیا ۔ صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) تیرے قیدی کا کیا ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے سخت محتاجی اور بال بچوں کا شکوہ کیا میں نے رحم کر کے چھوڑ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خبردار ہو جا وہ جھوٹا ہے اور پھر آئے گا۔ میں تیسری بار اس کی تاک میں رہا ۔اور وہ آیا اور لگا اناج کے لپ اٹھا نے میں نے پکڑا اور کہا میں تجھ کو ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا اور یہ تیسری مرتبہ ہے تو ہربار کہتا ہے میں پھر نہیں آنے کا اور آئے جاتا ہے ۔ کہنے لگا مجھ کو چھوڑ دے میں تجھ کو وہ کلمے سکھلاتا ہوں جس سے خدا تجھ کو فائدہ دے گا۔ میں نے کہا وہ کیا ہیں اس نے کہا جب تو سونے کے لیے اپنے بچھونے پر جائے تو آیت الکرسی پڑھ اللہ لا الہ الا ھو الحیی القیوم سے اخیر تک اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ تیرا نگہبان رہے گا۔ اور صبح تک شیطان تیرے پاس نہ پھٹکے گا یہ سن کر میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اگلی رات کو تیرے قیدی کا کیا ماجرہ ہوا ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے کہا میں تجھ کو کچھ کلمے سکھائے دیتا ہوں جن سے اللہ تیرا فائدہ کرے گا۔ میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ آپ نے پوچھا کون سے کلمے اس نے سکھائے۔ میں نے کہا اس نے یہ بتایا جب تو اپنے بچھونے پر جائے تو آیتہ الکرسی اللہ لا الہ الا ہو الحی القیوم شروع سے اخیر تک پڑھ اور کہنے لگا ایسا کرے گا تو اللہ کی طرف سے ایک چوکیدار تجھ پر مقرر رہے گا اور شیطان تیرے پاس صبح تک نہ پھٹکے گا۔ اور صحابہ کا یہ حال تھا کہ وہ اچھی بات کے بڑے طالب تھے یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔ اس نے سچ کہا حالانکہ وہ بڑا جھوٹا ہے ابو ہریرہ ( رضی اللہ عنہ) تو جانتا ہے تین راتوں سے کون تیرے پاس آتا ہے۔ میں نے عرض کیا نہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ شیطان ہے۔ صحیح بخاری کتاب الوکالۃ
2۔گھر سے نکلتے وقت دعا پڑھنا :
سنن ابو داؤد میں سید نا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب آدمی اپنے گھر سے نکلے تو یہ دعا پڑھے۔
بِسْمِ اللَّهِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللَّهِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ۔
آپ نے فرمایا کہ اسے اللہ کی طرف سے اس دعا پر کہا جاتا ہے تجھے ہدایت دیدی گئی، تیری کفایت کی گئی اور تیری حفاظت کی گئی اور شیطان اس سے دور ہوجاتا ہے اور دوسرا شیطان اس سے کہتا ہے کہ اس آدمی کے ساتھ تیرا کیا حال ہوا جسے ہدایت دیدی گئی جس کی کفایت کی گئی اور سے محفوظ کردیا گیا۔
3۔گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنا :
سیدناجابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جب آدمی اپنے گھر داخل ہوتا ہے تو وہ اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھانے کے وقت اللہ تعالیٰ کا نام لیتا ہے تو شیطان کہتا ہے کہ آج تمہارے لئے اس گھر میں رات گزارنے کی جگہ نہ ملی اور جب کھانا کھانے کا وقت اللہ کا نام نہ لے تو شیطان کہتا ہے کہ رات گزارنے کی جگہ اور شام کا کھانا مل گیا۔ صحیح مسلم کتاب الاشربه
4۔فجر کی نماز پڑھنا :
سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب آدمی(رات کو) سو جاتا ہے تو شیطان اس کی گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے(جادو کی گرہیں) اور ہر گرہ پر افسوں پھونک دیتا ہے، بڑی رات پڑی ہے(بے فکر) سو جا۔ پھر اگر آدمی جاگا اور اللہ کی یاد کی تو ایک گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر اگر وضو کرے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے۔ پھر اگر نماز پڑھے (فرض یا نفل) تو آدمی صبح کو خوش مزاج رہتا ہے ورنہ صبح کو سست مزاج رہتا ہے۔ صحیح بخاری کتاب التھجد
اور جو نمازفجر نہیں پڑھتا اس کے بارے میں آقا علیہ الصلا ۃ و السلام کا فرما ن ذیشان ہے
سیدناعبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا ذکر آیا لوگوں نے کہا وہ صبح تک سوتا رہا (فرض) نماز کیلئے بھی نہیں اٹھا۔ آپصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شیطان نے اس کے کان میں پیشاب کر دیا۔ صحیح بخاری کتاب التھجد
5۔ جماع کے وقت دعا پڑھنا :
سید نا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم میں سے کوئی ایک جب اپنی بیوی سے جماع کا ارادہ کرے تو "بِاسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا "
''اللہ کے نام سے اے اللہ ہمیں شیطان سے بچا اور تو جو ہمیں عطا کرے اسے بھی شیطان سے بچا پڑھ لے''
اگر میاں بیوی کے لئے اس جماع میں بچہ مقدر ہے تو اسے شیطان کبھی نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ بخاری شریف حدیث نمبر 6388
6۔نماز میں شیطانی وساوس کا علاج :
صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین میں سے ایک نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس شکایت کی کہ اسے نماز میں وسوسے آتے ہیں تو وہ کہنے لگا کہ میرے اور میری نماز کے درمیان شیطان حائل ہو جاتا اور میری قرابت کو مجھ پر خلط ملط کر دیتا ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( یہ شیطان ہے اسے خنزب کہتے ہیں جب آپ محسوس کریں تو اس سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کریں اور بائیں طرف تین دفعہ تھوکیں تو صحابی کہتے ہیں کہ میں نے یہ عمل کیا تو اللہ تعالی نے یہ وسوسے ختم کر دیۓ ) صحیح مسلم حدیث نمبر 2203
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا بیان فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( تم میں کسی کے پاس شیطان آتا اور اسے کہتا ہے کہ تجھے کس نے پیدا کیا تو وہ جواب دیتا ہے اللہ تعالی نے تو شیطان کہتا ہے کہ اللہ تعالی کو کس نے پیدا کیا ہے تو جب تم میں سے کوئی اس طرح کی بات پائے تو یہ پڑھے ( آمنت باللہ ورسلہ ) میں اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا کیونکہ یہ اس سے وسوسہ ختم کر دے گا )
مسند احمد حدیث نمبر ( 25671) علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے سلسلہ صحیحہ میں حسن کہا ہے حدیث نمبر 116
7۔اگر غصہ آئے تو وضو کرنا چاھیے :
ابووائل قاصّ کہتے ہیں کہ ہم عروہ بن محمد السعدی کے پاس گئے۔ ایک شخص نے ان سے گفتگو کی تو انہیں غصہ دلا دیا۔ چنانچہ وہ کھڑے ہوئے اور وضو کیا پھر فرمایا کہ مجھے میرے والد نے میرے دادا عطیہ کے واسطہ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ غصہ شیطانی اثر سے آتا ہے اور شیطان آگ سے پیدا ہوا ہے اور آگ کو پانی بجھا دیتا ہے پس جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے تو اسے چاہیے کہ وضو کرلے۔سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1381
8۔ اگر جمائی آئے تو منہ بند کر لینا چاہیے :
ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے تو اسے چاہیے کہ اپنا منہ بند کر لے کیونکہ شیطان منہ میں داخل ہو جاتا ہے۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1618
9۔ گھروں میں سورہ البقرہ پڑھنا :
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ اور جس گھر میں سورت بقرہ پڑھی جاتی ہے وہاں شیطان داخل نہیں ہوتا۔ جامع ترمذی یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور فرمان ذیشان ہے
سید نا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان پیدا کرنے سے دوہزار سال پہلے کتاب لکھی اس میں دو آیتیں نازل کر کے سورت بقرہ کو ختم کیا گیا۔ اگر یہ آیتیں کسی گھر میں تین رات تک پڑھی جائیں تو شیطان اس کے قریب بھی نہیں پھٹکتا۔ جامع ترمذی یہ حدیث حسن غریب ہے۔
اور صحیح مسلم میں الفاظ کچھ یوں ہیں
سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ کیونکہ شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس گھر میں سورت البقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔
10۔ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ پڑھنا :
سید نا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص فجر کی نماز کے بعد اس طرح بیٹھ کر (جیسے نماز میں تشہد میں بیٹھتا ہے) کسی سے بات کئے بغیر دس مرتبہ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ پڑھے گا اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دی جائیں گی، اس کے دس گناہ معاف کر دیئے جائیں گے، اسکے دس درجات بلند کئے جائیں گے اور وہ اس دن ہر برائی سے محفوظ رہے گا اور اسے شیطان کی پہنچ سے دور کر دیا جائے گا اور اسے اس دن شرک کے علاوہ کوئی گناہ ہلاک نہیں کر سکے گا۔ جامع ترمذی ۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
11۔معوذتین پڑھنا :
سنن ابوداؤد میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے ،،
جو شخص ان دونوں سورتوں کو پڑھے گا اللہ رب العزت شیطان کے شر سے اسے کفایت کردے گا،،
معوذتین ہی کے حوالے سے رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے
سید نا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جنوں اور نظر بد سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے
جب یہ دو سورتیں نازل ہو ئیں تو آپ صلی اللہ علیہ و آلی وسلم نے اِن کے ذریعے سے پناہ مانگنے
کو اختیار فرمایا اور ان کے علاوہ دوسری چیزوں چھوڑ دیا ۔(ترمذی مع تحفہ الاحوذی )
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے
12۔اللہ مالک الملک کی پناہ میں آنا :
اللہ مالک الملک فرماتے ہیں
وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ ۚ إِنَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٠٠﴾ سورة الأعراف
آپ کو اگر کوئی وسوسہ شیطان کی طرف سے آنے لگے تو اللہ کی پناہ مانگ لیا کیجئے (١) بلاشبہ وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے۔