عابدالرحمٰن
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 1,124
- ری ایکشن اسکور
- 3,234
- پوائنٹ
- 240
محترم نا ظرین کرام السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج کا یہ مضمون میرے نقطہ نظر سے کافی فکر انگیز اور معلوماتی ہے آج پورا دن اسی کی تیاری میں گزر گیا تقریبا فجر کی نماز کے بعد سے ابھی فارغ ہوا ہوں امید ہے کہ پسند فرمائیں گے اور دعاء خیر میں یاد رکھیں گے
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
از:مفتی عابدالرحمٰن مظاری بجنوری
مكارم الاخلاق
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُـقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَيِ اللہِ وَرَسُوْلِہٖ وَاتَّقُوا اللہَ۰ۭ اِنَّ اللہَ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ۱ [٤٩:١]
مومنو! (کسی بات کے جواب میں) خدا اور اس کے رسول سے پہلے نہ بول اٹھا کرو اور خدا سے ڈرتے رہو۔ بےشک خدا سنتا جانتا ہے
محترم قارئین کرام!
اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر اور اس کا کرم اور احسان ہے کہ اس نے ہمیں اسلامی گھرانوں میں پیدا فرمایا اور اس کا کرم ہے کہ اس نے ہمیں ایمان کی دولت سرفراز فرمایا ،اور تمام امتوں کا سردار بنایا،اس وجہ سے کہ یہ امت لوگوں کو خیر کی بات بتاتی ہے ،اچھی باتوں کا حکم دیتی ہے اور برائیوں سے روکتی ہے،اور اللہ کی زمین میں امن سکون کا پرچار یعنی سلامتی اور بھلائی کی تعلیم دیتی ہے ۔اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرتی ہے ،اور یہی ہمارے آقائے نامدار احمد مصطفےٰﷺ کی تعلیمات ہیں آپ ﷺ نے فرمایا اے لوگوں اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرو اس وجہ سےکہ مجھے بھیجا ہی اسی لیے گیا ہے ۔آپ ﷺ نے فرمایا:
انما بعثت لاتمم مكارم الاخلاق -
مجھے مکارم اخلاق کی تکمیل کے لئے مبعوث کیا گيا-(سنن کبری للبیہقی،ج:10،ص:192)
نمونہ اخلاق سرور کائنات کے اخلاق کی تصدیق وتحسین اللہ تعالیٰ نے اس طرح فرمائی:
إنك لعلٰى خلق عظيم
بےشک آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) بلند ترین درجۂ اخلاق فائز ہیں۔
یہ آپﷺ کے خلق عظیم کا ہی کارنامہ ہے کہ اسلام پوری دنیا میں پھیل گیااور آج دنیا کا واحد اور مقبول ترین مذہب ہے۔
اسلام اور انسان دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے ،اسلام کے بغیر انسان نہیں اور انسان کے بغیر اسلام نہیں۔اسلام کا مطلب ہے ’’سلامتی اور امن والا راستہ یا مذہب‘‘اور انسان کا مطلب ہے’’ اُنس، انیس ،یعنی جس میں انسیت ہو،بھائی چارگی ہو محبت ہو،وہ انسان ہی نہیں جس میں پیار محبت اخلاقیات نہ ہوں اس کے گفتار میں نرمی ہو اس کا کردار اعلیٰ ہو ،بڑوں کا ادب کرتا ہو چھوٹوں پر شفقت کرتا ہو ۔فرمان رسالت ماٰب ﷺ ہے :
لیس منا من لم یرحم صغیرنا و لم یوقر کبیرنا
وہ ہم میں سے نہیں جو چھوٹوں پر شفقت نہ کرے اور بڑوں کی عزت نہ کرے۔
(حضرت عمر ؓ) اتقوا من تبغضہ قلوبکم اعقل الناس اعذرھم للناس۔
"جس سے تم کو نفرت ہو اس سے ڈرتے رہو۔ سب سے زیادہ عاقل وہ شخص ہے جو اچھی تاویل کر سکتا ہو۔
امام مالک ؒ کا وقعہ ہے کہ ایک مرتبہ خلیفہ وقت ابوجعفر نے آپ سے مناظرہ کیا اور اپنی آواز بلند کی تو امام مالک ؒ نے اس سے کہا’’آپ اپنی آواز بلند نہ کریںکیوںکہ اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ایک قوم کو ادب سکھایاہےکہ:
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْٓا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَلَا تَجْـہَرُوْا لَہٗ بِالْقَوْلِ كَجَــہْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُكُمْ وَاَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ۲ [٤٩:٢]
اے اہل ایمان! اپنی آوازیں پیغمبر کی آواز سے اونچی نہ کرو اور جس طرح آپس میں ایک دوسرے سے زور سے بولتے ہو (اس طرح) ان کے روبرو زور سے نہ
(جاری ہے)