السلام علیکم!
معذرت کے ساتھ اگر کوئی مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے جس کا انتقال ہو گیا ہو اس کے لئے رحمۃ اللہ کا لفظ استعمال کرتا ھے تو اس پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے، ہر ایک کی اپنی نظر ہوتی ھے اسطرح کسی کا دل ٹوٹ جاتا ھے۔
---------------------
قیامت کی نشانیوں میں ایک نشانی کہ کعبہ کے چارو طرف اونچی عمارتیں بن جائیں گی، میں اسے اچھی بات کہوں گا جیسے قیامت کی ایک نشانی حضرت عیسٰی علیہ السلام کا نزول۔
ہر سال پوری دنیا کے مسلم و نن مسلم ممالک کے لئے حج پر کوٹہ ہوتا ھے اور اس کوٹہ سسٹم سے پھر بھی کڑوروں مسلمان حج کی سعادت سے محروم رہ جاتے ہیں کیونکہ اتنی کپیسٹی نہیں ھے۔
سب سے بڑا مسئلہ رہائش، خوراک، میڈیکل، سیوریج سسٹم، بجلی، پانی، گیس، پیٹرل، ٹرانسپورٹ، سیکورٹی، جیسی بہت سے سسٹمز کی پلاننگ وغیرہ وغیرہ۔
مثال سے اگر ایک میل کے رقبہ میں ایک ہزار گھر ہیں تو اس میں مثال سے ایک لاکھ حاجی قیام کرتے ہیں اور اگر اسی ایک میل کے رقبہ میں ایسٹیمیٹڈ 20 فلور کی 500 بلڈنگز بنتی ہیں اور ایک فلور میں 8 فلیٹ 3 بیڈ روم کے رکھیں تو اس کے علاوہ ڈرائنگ ڈائنگ بھی شامل کریں تو ان 500 بلڈنگز میں اندازہ کریں کہ کتنے حاجی قیام کر سکتے ہیں۔ یہ بھی پلاننگ ھے اس سے کوٹہ سسٹم میں مزید بہتری آئے گی۔
جو دوسرے ممالک سے حج پر جاتے ہیں وہ اس کا اندازہ بہتر لگا سکتے ہیں کہ ہر بندہ کی خواہش ہوتی ھے کہ خانہ کعبہ کے قریب رہائش ملے اور جب وہاں پہچنتے ہیں تو رہائش بہت دور ہوتی ھے۔
بلڈنگز کا بننا گڈ تھنگ ھے ذرا سوچیں۔
والسلام