• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مکے اور مدینے والوں سے احناف کے شدید اختلافات

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,477
پوائنٹ
964
  • پسند
Reactions: Dua

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
quote="حافظ عمران الٰہی, post: 166711, member: 3610"]کچھ عرصہ پہلے ایک تحریر سامنے آئی تھی کہ جس احناف نے حسب سابق اہل حدیث کو بدنام کرنے کے لیے من گھڑت کہانیاں لکھی تھیں جس میں حنفی حضرات نے یہ باور کرنے کی کوشش کی ہے کہ اہل حدیث اور مکہ مدینہ کے علما میں شدید اختلاف ہے لہذاعوام الناس کو اہل حدیث یعنی غیر مقلدین کے اس پروپیگنڈے سے ہوشیار رہنا چاہیے کہ مکہ اور مدینے میں اہل حدیث مسلک ہی مروج ہے،
اس تھریڈ میں اسی موضوع پر بات ہوگی کہ حقیقتا مکے اور مدینے کے علما کا اختلاف کن کے ساتھ ہے، لہذا یہاں پر زیادہ سے زیادہ علماے حرمین کے فتاوی کو سامنے لانے کی ضرورت ہے، میری علماے کرام سے گزارش ہے ،اس بات کو علماے حرمین کے علاوہ تھوڑا وسیع کر کے علماے عرب تک پھیلایا جاے اور حنفی بھائیوں کو بھی اپنے مسلک کو با دلائل ثابت کرنے کا موقع فراہم کیا جاے،لہذا بلاامتیاز مسلک تمام لوگ اس میں حصہ ڈال سکتے ہیں
اشماریہ[/quote]

جی محترم بھائی!
میں اس قسم کے تھریڈز کے سلسلے میں احناف و اہل حدیث دونوں سے سخت اختلاف رکھتا ہوں۔ براہ کرم مجھے اس میں مدعو نہ کیجیے۔
مسلمانوں کے سوا سب متحد ہو رہے ہیں اور ہم ہیں کہ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے میں لگے ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ اس پوسٹر کی اشاعت پر مولانا الیاس گھمن صاحب کو کتنے نفلوں کے ثواب کی توقع ہوگی۔
لا حول ولا قوۃ الا باللہ
 
Top