quote="حافظ عمران الٰہی, post: 166711, member: 3610"]کچھ عرصہ پہلے ایک تحریر سامنے آئی تھی کہ جس احناف نے حسب سابق اہل حدیث کو بدنام کرنے کے لیے من گھڑت کہانیاں لکھی تھیں جس میں حنفی حضرات نے یہ باور کرنے کی کوشش کی ہے کہ اہل حدیث اور مکہ مدینہ کے علما میں شدید اختلاف ہے لہذاعوام الناس کو اہل حدیث یعنی غیر مقلدین کے اس پروپیگنڈے سے ہوشیار رہنا چاہیے کہ مکہ اور مدینے میں اہل حدیث مسلک ہی مروج ہے،
اس تھریڈ میں اسی موضوع پر بات ہوگی کہ حقیقتا مکے اور مدینے کے علما کا اختلاف کن کے ساتھ ہے، لہذا یہاں پر زیادہ سے زیادہ علماے حرمین کے فتاوی کو سامنے لانے کی ضرورت ہے، میری علماے کرام سے گزارش ہے ،اس بات کو علماے حرمین کے علاوہ تھوڑا وسیع کر کے علماے عرب تک پھیلایا جاے اور حنفی بھائیوں کو بھی اپنے مسلک کو با دلائل ثابت کرنے کا موقع فراہم کیا جاے،لہذا بلاامتیاز مسلک تمام لوگ اس میں حصہ ڈال سکتے ہیں