• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مہمان نوازی میں سادگی؟

شمولیت
اپریل 25، 2016
پیغامات
45
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
36
السلام عليكم...
ایک صاحب حیثیت فرد جو خود پر بهی اچها خرچ کرتا ہے لیکن اس سے کہا جاتا ہے کہ مہمان نوازی میں سادگی اختیار کرو جبکہ وہ دل سے چاہتا ہو کہ انکی بہترین ضیافت کرئے ،کیا مہمان نوازی میں سادگی ہوتی ہے؟
کیا ایسی کوئی حدیث صحیح ہے کہ مہمان نوازی میں اسراف بهی جائیز ہے؟
2. کیا کسی کی دعوت میں اسکے لیے تحفہ لے جانا تالیف قلوب کے لیے جائز ہے؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
”سادگی“ اور ”اسراف“ کی اپنی کوئی ”مستقل حیثیت“ نہیں ہوتی۔ جس پیمانے کا عمومی خرچہ میرے لئے ”سادگی“ کی حیثیت رکھتا ہے۔ وہی خرچہ اگر میرا ملازم ڈرائیور کرے تو یہ اس کے لئے ”اسراف“ بن جائے گا۔ اور اگر کوئی ارب پتی فرد میرے جیسے خرچ پر گذارا کرنا چاہے تو یہ ”کنجوسی“ کہلائے گا۔

اسلام اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ آپ اپنی حیثیت کے مطابق اپنے، اپنے اہل و عیال، اپنے دوست احباب اور مہمانوں پر خرچ کریں۔ نہ اپنی حیثیت سے کم اور نہ اپنی حیثیت سے زیادہ۔ یہی ”اعتدال“ کہلاتا ہے۔ دعوتوں میں تحائف لے کر جانا نہ ڈرف جائز بلکہ مستحسن ہے۔ لیکن اگر کسی مشترکہ دعوت میں بہت سے لوگ مدعو ہوں اور اکثر بغیر تحائف کے آنے والے ہوں تو آپ اپنا تحفہ مہمانوں سے چھپا کر میزبان کو دیجئے تاکہ بغیر تحفہ آنے والے مہمانوں کی دل شکنی نہ ہو۔ اسی طرح اگر آپ کو کوئی تحفہ دے تو جوابی تحفہ بھی دینا چاہئے۔
واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
میرے خیال میں ۔۔۔۔عمومی خرچ اگر صدقہ خیرات میں ہے تو اس میں تو ارب پتی اور ڈرائیور کا فرق ہو سکتا ہے ۔۔اجر لینے میں پھر بھی وہ برابر ہی ہوں گے ۔۔۔
لیکن مہمان نوازی ، یا اپنا کھانا پینا ، رہائش ، سواری وغیرہ میں تو انسان برابر ہی ہونے چاہییں۔۔۔اس میں کنجوسی یہ ہوتی ہے کہ مہمان کے آگے ۔۔۔نارمل روٹین کا کھانا رکھ دیں ، دال چاول ، رات کا سالن وغیرہ
البتہ ضیافت کے لئے ایک اہتمامی ڈش اچھا کھانا ہوتا ہے ۔۔اگر وہ مزید اہتمام کر سکتا ہے تو مزید تین دن مہمان کو اچھا کھانا کھلائے ۔۔
تین دن کے بعد مہمان کو کھلانا صدقہ کے ضمن میں آتا ہے ۔۔
اب کو ئی چاہے ارب پتی ہو ۔۔۔اس کو بھی میز بھر دینا کوئی مستحسن فعل نہیں ہوسکتا ۔۔۔ اور اگر وہ صرف ایک اچھی ڈش گوشت کا سالن وغیرہ رکھ دے تو ۔۔۔یہ بالکل کنجوسی نہیں۔۔۔چاہے معاشرے میں کہلائی جائے ۔۔اسلامی اعتبار سے یہی بہت بہتر ہے ۔
اس میں بالکل ہی غریب جو ہو وہ مستثنیٰ ہو سکتا ہے ۔۔۔
 
Last edited:

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اب کو ئی چاہے ارب پتی ہو ۔۔۔اس کو بھی میز بھر دینا کوئی مستحسن فعل نہیں ہوسکتا ۔۔۔ اور اگر وہ صرف ایک اچھی ڈش گوشت کا سالن وغیرہ رکھ دے تو ۔۔۔یہ بالکل کنجوسی نہیں
ایک ارب پتی کے گھر تو روزمرہ کے کھانے کی ڈشز بھی فائیو تا سیون اسٹار ہوٹل کے معیار و مقدار کے مطابق تیار ہوتے ہیں۔ اور اگر گھر میں کوئی تقریب ہو یا کوئی مہمان آجائے تو اس کا بھی دل چاہتا ہے کہ معمول سے کچھ بہتر ضیافت کا اہتمام کرے۔۔۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
اصل میں جو ہوتا ہے۔۔بات اس کی شاید نہیں ہو رہی ۔۔۔بلکہ جو ہونا چاہیے۔۔۔
ہوتا تو یہ ہے کہ ہم پاکستان میں جو نظر آتا ہے ۔۔۔وہ یہ ہے کہ ۹۵ فیصد(یہ میرا مشاہدہ ہے ) لوگ اپنی اوقات سے بڑھ کر اہتمام بھی کرتے ہیں ۔۔۔اور ان میں اکثر کو یہ کرنا پڑتا ہے ۔۔یعنی دل سے نہیں رواج سے مجبور ہوکر کرتے ہیں۔۔اور پھر اسی لئے مہمان کا سنتے ہی ٹینشن میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں ۔۔
جہاں تک بات ہے بہت مالدار کی تو ۔۔۔اس کی زندگی اگر ایسے گزرتی ہے تو وہ بھی تو اسلام میں مستحسن نہیں۔۔۔
ان کی زندگی کو دیکھ کر جو غریبوں پر بیتتی ہے ۔۔۔وہ یہاں رہنے والوں کو معلوم ہی ہے ۔۔۔بلکہ یہ تو طبقاتی تقسیم کا مستقل ٹاپک ہے ۔۔۔
 
Top