محترم ایمان بھائی السلام علیکم
محترم بھائی آپ کا تعارف اور اپنی ایک پوسٹ پر آپکا جواب پڑھا جس سلسلے میں آپ کو اپنے ناقص علم کے مطابق کچھ نصیحتیں کرنا چاہوں گا اگر آپ ناراض نہ ہوں
1۔محترم بھائی اقبال کا شعر ہے
جو اعلی ظرف ہوتے ہیں ہمیشہ جھک کے ملتے ہیں
صحراحی سر نگوں ہو کر بھرا کرتی ہے پیمانہ
آپ جس نبی کے دعوت دینے کی حرص رکھتے ہیں (اللہ قبول کرے) اسکے بارے اللہ فرماتا ہے کہ ولو کنت فظا غلیظ القلب لانفضوا من حولک کہ آپ اگر نرم دل نہ ہوتے تو لوگ آپ کے گرد اکٹھے نہ ہوتے پس پھر دعوت کا وہ فائدہ نہ ہوتا
2۔محترم بھائی جب تک اگلے کی دلیل ٹھنڈے دل سے نہیں سنیں گے آپ کی بات کو وہ بھی نہیں سنے گا پس آپ کی محنت کا فائدہ نہیں ہو گا اللہ نے عقل مندوں کی وضاحت اس طرح فرمائی- الذین یستمعون القول فیتبعون احسنہ اولئک الذین ھداھم اللہ واولئک ھم اولوالالباب یعنی جو بات سب کی سن لیں اور پیروی حق کی کریں یہی عقل والے ہیں
3۔بے تکلفی اچھی بات ہے مگر پہلے بےتکلف دوست بنائے جاتے ہیں یا پھر انکی پوسٹ سے انکے رویوں کا اندازہ لگایا جاتا ہے پھر بے تکلفی کی جاتی ہے کیونکہ اس بارے لوگوں کے رویے مختلف ہوتے ہیں جس سے تعلقات پر اور پھر دعوت پر اثر پڑتا ہے
اللہ ہم سب کو حق سننے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین