اتحاد کیسے
سب سے پہلے وہ چیزیں جو کسی گروہ یا طبقہ کی پہچان بن چکی ہیں ان کو چھوڑ دیا جائے۔
عمامہ کسی بھی رنگ کا باندھنا جائز ہے لیکن اس کو کسی طبقہ کی پہچان بنانا جائز نہیں۔
درود شریف پڑھنا (نہ کہ سنانا) افضل ہے مگر اس کو کسی طبقہ کی پہچان بنا لینا جائز نہیں۔
سر ننگا کرکے نماز پڑھنا جائز ہو مگر کسی طبقہ کی پہچان بنانا جائز نہیں۔
نماز میں ہاتھ سینہ باندھنا جائز ہو تو ہو کسی فرقہ کی پہچان بنانا جائز نہیں۔
نماز میں ٹانگیں چوڑی کرکے کھڑے ہونا شائد جائز تو ہو مگر کسی طنقہ کی پچان بنانا جائز نہیں۔
یہ جتنی چیزیں ہیں نہ فرض ہیں نہ واجب نہ سنت مؤکد اور نہ ہی سنت غیر مؤکد۔ زیادہ سے زیادہ درجہ اگر ہوسکتا ہے تو استحباب کا۔
ان سب کو چھوڑ دیں اختلاف اور نفرتیں ختم ہو جائیں گی۔
اختلافی مسائل پر صرف علماء (احکام کی سرپرستی میں) تبادلہ خیال کریں۔ کوئی کتاب حکام کی اجازت کے بغیر نہ چھپے (چ کے زبر کے ساتھ پڑھیں)۔
اختلافی مسائل پر جتنی کتب ماکیٹ میں یا گھروں میں مود ہیں ان کو ضبط کر لیا جائے۔